ETV Bharat / state

Tribute To Gopi Chand Narang: 'گوپی چند نارنگ کی موت سے اردو ادب یتیم ہو گیا'

author img

By

Published : Jun 20, 2022, 7:16 PM IST

دہلی میں گوپی چند نارنگ کی موت پر سوگوارانِ ادب کی ایک تعزیتی نشست Condolence Meet Organised to Pay Tribute To Narang منعقد کی گئی۔ ڈاکٹر فریاد آزر نے بحیثیت شاگرد نارنگ سے وابستہ یادوں کا تفصیلی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نارنگ نے اردو میں سمیناروں بلکہ انٹر نیشنل سمیناروں کی بنیاد ڈالی۔ ان کی موت نے اردو ادب کو یتیم کر دیا۔ Gopi Chand Narang Death

Tribute To Gopi Chand Narang
'گوپی چند نارنگ کی موت سے اردو ادب یتیم ہو گیا'

نئی دہلی: جنوبی دہلی کے کھڑکی ایکس ٹینشن میں واقع ایوانِ غزل میں گوپی چند نارنگ کی موت پر سوگوارانِ ادب کی ایک تعزیتی نشست کا انعقاد ہوا۔ یہ نشست سہ ماہی جریدہ ادبِ عالیہ کی جانب سے منعقد کی گئی، جس کی صدارت ڈاکٹر ذکی ظارق نے اور نظامت ڈاکٹر فریاد آزر نے کی۔ اس موقع پر مہمانِ خصوصی سراج عظیم تھے۔ Tribute To Gopi Chand Narang

قابلِ ذکر شرکا میں ادبِ عالیہ کے مدیر اعلیٰ ڈاکڑ فریاد آزر، سراج عظیم، عمران عظیم ایڈووکیٹ، ڈاکٹر ذکی طارق اور علامہ عبدالمنان نے گوپی چند نارنگ کی موت پر اظہارِ رنج و غم کیا۔ ڈاکٹر فریاد آزر نے بحیثیت شاگرد نارنگ سے وابستہ یادوں کا تفصیلی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نارنگ نے اردو میں سمیناروں بلکہ انٹر نیشنل سمیناروں کی بنیاد ڈالی۔ ان کی موت نے اردو ادب کو یتیم کر دیا۔ سراج عظیم نے کہا کہ شمس الرحمان فاروقی اور نارنگ کے بعد پیدا ہوا خلا زمانے تک پُر ہوتا ہوا نہیں دکھائی دے رہا ہے۔ Tribute To Gopi Chand Narang

Tribute To Gopi Chand Narang
'گوپی چند نارنگ کی موت سے اردو ادب یتیم ہو گیا'

عمران عظیم ایڈووکیٹ نے گوپی چند نارنگ کی شخصیت پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر ذکی طارق نے نارنگ کو اپنی شاعری کے ذریعہ خراجِ عقیدت پیش کیا۔ علامہ عبدالمنان نے آنجہانی کی عالمانہ بصارت پر اظہار خیال کیا۔ اسی محفل میں قاضی ابرار کرت پوری کی موت پر بھی اظہارِ رنج و غم کیا گیا۔ پرگرام کے دوسرے حصے میں ایک مشاعرہ کا ہتمام کیا گیا، جس میں کثیر تعداد میں شعرا نے شرکت کی۔ بیشتر شعرا نے اپنے کلام کے ذریعے گوپی چند نارنگ کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ قارئین کی دلچسپی کے لیے شعرا کے منتخب اشعار پیش خدمت ہیں۔ Condolence Meet Organised to Pay Tribute To Narang

ایک ہم باز نہ آئے کبھی سچ بولنے سے
ایک وہ حرفِ صداقت پہ زباں کاٹتا ہے
ڈاکٹر ذکی طارق

مسائل سے کہو اتنا نہ اب مجھ کو نچائیں
کہ میں نے زندگی بھر تا تا تھیّا کر رکھا ہے
ڈاکٹر فریاد آزر ؔ

مفلسی مٹ گئی، اہلِ زر ہو گئے
عیب جتنے بھی تھے سب ہنر ہو گئے
عمران عظیم

خود کو کیوں تحریر کروں؟
کیوں اپنی تشہیر کروں؟
محبوب امین نیامِ

ایک میں دو تیغیں آ نہیں سکتیں
نظر سے ساقی کی جامِ شراب ٹوٹ گیا
ساز دہلوی

عجیب حال ہے اپنا جہاں نظر ٹھہرے
وہیں سے عکس ابھرتے ہیں تیری صورت کے
وحید عازم

عمر بھر جی کے ہم نے یہ جانا
موت ہی زندگی کا مقصد تھی
احتساب انشاؔ

خراب حال ہےخستہ لباس ہے
جس کاوہ اک ملنگ کئی مفتیوں پہ بھاری ہے
عمران راہیؔ

پھر اک برپا ہوئی صحرا میں
مجلس تبرک میں بٹے کرتے ہمارے
علی ساجدؔ

سکونِ قلب مرتا جا رہا ہے
وہ ظالم ظلم کرتا جا رہا ہے
ہدایت حسین بدایونی

ظلم کو ظلم سے مٹانا مت
آگ کو تیل سے بجھانا مت
عارف حسین افسر

ساتھ رہ کر بھی رہے ہم اجنبی
ایک مدت بعد یہ ہم پر کھلا
شاہ رخ عبیرؔ

روز تاریخ کلینڈر میں بدل جاتی تھی

پھر وہ تاریخ بھی آئی کہ کلینڈر بدلا
شاکرؔ دہلوی

میرے چہرے کو غور سے دیکھو
حادثوں سے گزر کے آیا ہوں
نویدؔ ظفر غازی آبادی

واضح رہے کہ مشاعرہ سے پہلے مہمانِ خصوصی سراج عظیم نے پروفیسر گوپی چند نارنگ کے حوالے سے طویل گفتگو کرتے ہوئے پورے عصری ادب کا سرسری جائزہ پیش کیا اور پھر صدارتی خطبے اور آخر میں مہتممِ جلسہ کے تشکر بعد محفل کا اختتام ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: Tribute to Gopi Chand Narang in Bhopal: بھوپال میں گوپی چند نارنگ کو خراج عقیدت

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.