ETV Bharat / state

AIMPLB On Gyanvapi Masjid گیانواپی مسجد کے سروے کی اجازت دینا افسوسناک

author img

By

Published : Aug 4, 2023, 7:41 PM IST

محکمہ آثار قدیمہ کے ذریعہ گیان واپی مسجد کے صحن کے سروے کو الہ آباد ہائی کورٹ کے ذریعہ صحیح ٹھہرانے کو آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے انتہائی مایوس کن اور افسوس ناک قرار دیا۔

گیانواپی مسجد کے سروے کی اجازت دینا افسوسناک
گیانواپی مسجد کے سروے کی اجازت دینا افسوسناک

نئی دہلی:آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک پریس بیان میں کہا کہ 1991 کے عبادت گاہوں سے متعلق قانون میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ ملک میں مختلف فرقوں کے درمیان بھائی چارے اور آپسی یگا نگت کو باقی رکھنے کے لئے 15؍اگست 1947 کو جس عبادت گاہ کی جو پوزیشن تھی اسے علی حالہ باقی رکھا جائے گا۔ یہ فیصلہ اس قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اگر ملک کے قانون کا اسی طرح مذاق اڑایا جاتا رہے گا تو ملک میں کسی کی بھی عبادت گاہ محفوظ نہیں رہ پائے گی اور مختلف حیلوں اور بہانوں سے ایک کے بعد ایک تنازعہ کھڑا کیا جاتا رہے گا۔

انہوں نے کہاکہ اس سے نہ صرف قوموں اور برادریوں کے درمیان بھائی چارے اور آپسی یگانگت کو ٹھیس پہنچے گی بلکہ عدالتوں پر سے بھی عوام کا اعتماد اٹھتا چلا جائے گا نیز ملک میں انارکی اور لا قانونیت کو ہوا ملے گی۔

الہ آباد ہائی کورٹ کے ذریعہ وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ کے فیصلہ کو صحیح ٹھہرانا، جس میں اس نے آثار قدیمہ کو حکم دیا تھاکہ وہ مسجد کے صحن کا سائنٹفک سروے کرائے تاکہ یہ جانا جا سکے کہ کیا مسجد کے نیچے کسی مندر کے نشان پائے جاتے ہیں اور ا س پر الہ آباد ہائی کورٹ کا یہ کہنا کہ ملک میں انصاف کی حکمرانی کے لئے یہ ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Gyanvapi Case گیان واپی معاملہ، مسلم فریق سروے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع، آج سماعت

بورڈ اس کے برعکس یہ مانتا ہے کہ ایسا کر نا ملک میں قانون کی حکمرانی، انصاف کے قیام اور آپسی بھائی چارے اور یگانگت کے بالکل خلاف ہے جس کے لئے 1991 کا قانون لا یا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.