ETV Bharat / state

Urdu Book Release احمد محفوظ صاحبِ اسلوب شاعر ہیں، پروفیسر خالد محمود

author img

By

Published : Feb 5, 2023, 6:33 PM IST

پروفیسر وہاج الدین علوی نے کہا کہ پروفیسر احمد محفوظ الفاظ کے تخلیقی استعمال کا ہنر خوب جانتے ہیں بلکہ اپنے معاصرین میں اس اعتبار سے وہ ممتاز ہیں۔ انھوں نے کہا کہ غبار حیرانی میں صنعتوں کا استعمال حیران کردینے والا ہے۔ اس اعتبار سے احمد محفوظ کی شاعری جدید اور قدیم کا سنگم ہے۔

کتاب کی رسم اجرائی
کتاب کی رسم اجرائی

احمد محفوظ صاحبِ اسلوب شاعر ہیں،ان کے پہلے شعری مجموعے کی اشاعت پر مبارکباد پیش کرتاہوں۔ ان خیالات کا اظہار اردو کے ممتاز ادیب اور شاعر پروفیسر خالد محمود نے شعبہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ کے صدر پروفیسر احمد محفوظ کے شعری مجموعہ غبار حیرانی کی رسم اجرا کے موقع پر منعقد تقریب میں صدارتی خطاب کے دوران کیا۔تقریب کا اہتمام اصلاحی ہیلتھ کیئر فاؤنڈیشن نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیذ ابوالفضل انکلیو(نئی دہلی)میں کیا تھا۔اس موقع پر پروفیسر احمد محفوظ نے اپنی کئی غزلیں سنا ئیں۔نظامت کا فریضہ ڈاکٹر عمیر منظر نے انجام دیا۔


تقریب کا اہتمام اصلاحی ہیلتھ کیئر فاؤنڈیشن نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیذ ابوالفضل انکلیو(نئی دہلی)میں کیا تھا۔اس موقع پر پروفیسر احمد محفوظ نے اپنی کئی غزلیں سنا ئیں۔نظامت کا فریضہ ڈاکٹر عمیر منظر نے انجام دیا۔پروفیسر خالد محمود نے سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوئے کہاکہ مشرقی شعریات پرعبور، فلسفیانہ فکر، متانت، بردباری اور فارسی دانی نے احمد محفوظ کو نئی نسل کے نمائندہ شاعروں میں امتیازی مقام عطا کیا ہے۔

پروفیسر شہپر رسول نے مجموعہ کلام پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ احمد محفوظ کی انفرادیت یہ ہے کہ وہ غزل کی پرانی لفظیات و تراکیب کو اعتماد کے ساتھ استعمال کرتے ہیں۔ اور لفظ کو وہ نیا کرنے پر قدرت رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ احمد محفوظ کی غزل کا موضوع کل کائنات زیست ہے۔ان کی غزل اظہار کی رواں دواں لہر لہجے کی آہستگی کے ساتھ تخلیقی دوست داری کا مظاہرہ کرتی ہے۔

پروفیسر معین الدین جینا بڑے نے کہا کہ احمد محفوظ کی شاعری کلاسیکی رچاؤ کی شاعری ہے۔ انھوں نے حیرانی کے مضامین کو نہایت عمدگی کے ساتھ باندھا ہے بلکہ ان کے مجموعے میں شامل اس نوع کے مضامین پر مشتمل اشعار اساتذہ سخن کی یاد دلاتے ہیں انھوں نے اپنا لہجہ دریافت کرلیا ہے اور اس کو نہایت خوبی سے برتا ہے۔پروفیسر معین الدین جینا بڑے نے یہ بھی کہا کہ احمد محفوظ کے یہاں تصوف و معرفت کے مضامین بھی بہت ہیں اور خوب ہیں۔

پروفیسر سراج اجملی نے کہا کہ احمد محفوظ ہمارے ہونہار اورتازہ کار شاعر ہیں ان کے شعری مجموعے غبار حیرانی کی اشاعت عصر حاضر کا اہم ادبی واقعہ ہے۔انھوں نے کہا کہ احمد محفوظ کی تربیت اردو کے اہم جدید شعرا شمس الرحمن فاروقی سہیل احمد زیدی، فرخ جعفری اور عبدالحمید کے زیر اثر ہوئی، ان میں اول اور آخر الذکر کے سامنے احمد محفوظ نے باقاعدہ زانوئے تلمذ تہ کیا ہے. پروفیسر سراج اجملی نے کہا کہ احمد محفوظ کے مجموعے کے نام سے ہی تازہ مضامین اور تراکیب کا سلسلہ شروع ہوتا ہے اور آخری صفحے تک جاری رہتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کلاسیکی رچاؤ کے ساتھ جدید ترین تخلیقی اظہار کی خوبصورت مثال کے طور پر یہ شاعری پسندیدگی کے نئے آفاق دریافت کرے ایسا میرا خیال بھی ہے اور دعا بھی۔

پروفیسر مظہر احمد نے کہا کہ اس مجموعے کا برسوں سے انتظار تھا۔ انھوں نے غبار حیرانی کو روشن شاعری سے تعبیر کیا اور کہا کہ اسے پڑھتے ہوئے ایک عجب مسرت کا اظہار ہوتا ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ یقیناً اس شاعری کو پڑھ کر ہم فخر کا احساس کرسکتے ہیں۔عمیر منظر نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شاعری کاغالب اسلوب انشائیہ ہے۔ پروفیسر احمد محفوظ کے فکر و خیال کی جہتوں کا اصل حسن ان کے بیان میں پوشیدہ ہے۔

تقریب رسم اجرا کا آغاز شعبہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طالب علم عبد الرحمن نے قرآن پاک کی تلاوتِ سے کیا اور سید تجمل حسین نے حمد پڑھا۔استاد ذیشان ضمیر نے پروفیسر احمد محفوظ کی ایک غزل اپنے مخصوص انداز میں پیش کی۔اس پروگرام کا اختتام حکیم نازش احتشام اعظمی کے کلمات تشکر پر ہوا۔اس موقع پر بزرگ صحافی سہیل انجم،داکٹر شمس اقبال، ڈاکٹر سہلی احمد فاروقی،پروفیسر ندیم احمد،مصداق اعظمی،ڈاکٹر رضوان الحق، پروفیسر عمران احمد عندلیب، جناب معین شاداب، پروفیسر سرو الہدی، ڈاکٹر شاہ عالم، ڈاکٹر سید تنویر،جناب رؤف رامش، ڈاکٹر مشیر احمد، ڈاکٹر محمد مقیم، ڈاکٹر شہنواز فیاض اور شعبہ اردو کے ریسرچ اسکالر، طلبہ اور دیگر حضرات موجود تھے۔

مزید پڑھیں:Book Launch: حسن امام قاسمی کی شاعری سچی اور معیاری ہے، مفتی ثناء الہدی قاسمی
یو این آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.