ETV Bharat / state

بڈگام: 33 کروڑ اور 20 سال کا عرصہ، جامع مسجد چرار شریف پھر بند کیوں؟

author img

By

Published : Aug 8, 2021, 8:34 PM IST

why jamia masjid charar sharif closed again in budgam?
بڈگام: 33 کروڑ اور 20 سال کا عرصہ، جامعہ مسجد چرار شریف پھر بند کیوں؟

33 کروڑ رقم اور بیس سال کا وقت، لیکن جب اس کے بعد بھی جو عمارت تعمیر کی گئی ہو اس میں دراڑیں پڑے تو یہ انتظامیہ کی بڑی لاپرواہی سمجھی جائے گی۔ جی ہاں ہم بات کررہے ہیں کشمیر کے معروف صوفی بزرگ شیخ نور الدین نورانی کے آستانۂ عالیہ کے روبرو تعمیر کی گئی بڑی جامع مسجد کی۔

جامع مسجد چرار شریف جس کی پہلی منزل کی سلیب میں دراڑیں پیدا ہوگئی ہیں اور انتظامیہ کے حکم سے اب اسے بند کردیا گیا ہے اور کل نماز جمعہ بھی اس جامع مسجد میں ادا نہیں کی گئی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ پانچ سال سے جامع مسجد کے اندر جب کوئی شخص چلتا ہے تو سلیب ہلنے لگتی ہے۔ انہوں نے گزشتہ سال ایل جی منوج سنہا سے یہ مسئلہ اٹھایا تھا، جس کے بعد ایل جی نے آڈٹ کا حکم دیا تھا اور این آئی ٹی سرینگر کی ٹیم نے جے کے پی سی سی کے ساتھ مل کر مسجد کا مشاہدہ کیا۔

دیکھیں ویڈیو

این آئی ٹی سرینگر کی ٹیم نے چند روز قبل اپنی رپورٹ انتظامیہ کو پیش کی تھی جس میں انہوں نے یہ صاف ظاہر کیا ہے کہ مسجد میں کافی خطرہ ہے جس کے بعد انتظامیہ نے مسجد کو بند کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

بتادیں کہ شیخ نور الدین نورانی یا علمدار کشمیر کے مزار پر ہر روز پورے ملک سے ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مند زیارت کے لئے آتے ہیں اور جمعہ کے روز تو کبھی کبھی یہ تعداد ایک لاکھ سے بھی تجاوز کرجاتی ہے۔ یہ عقیدت مند اسی جامع مسجد چرار شریف میں نماز ادا کرتے اور آستانۂ عالیہ میں زیارت کرتے تھے، لیکن اب جب مسجد کو بند کردیا گیا ہے تو لوگ کافی ناراض ہیں اور وہ اب ایک ٹین کے شیڈ سے بنی مسجد میں نماز ادا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر گزشتہ 20 برسوں سے مسجد کی تعمیر جاری ہے اور اس دوران کروڑوں روپیہ اس پر خرچ ہوا ہے تو یہ لاپرواہی کیوں؟ انہوں نے مسجد کی تعمیر میں دھاندلی کا الزام عائد کیا ہے۔

2002 میں جامع مسجد کا سنگِ بنیاد رکھا گیا تھا۔ قریب 20 سال گزر جانے کے بعد بھی مسجد کی تعمیر مکمل نہیں ہوئی ہے تاہم اسے 2015 میں نمازیوں کے لئے کھول دیا گیا تھا۔ اس کے بعد لوگوں نے ایل جی سے یہ شکایت کی کہ جب لوگ مسجد میں چلتے ہیں تو مسجد ہلنے لگتی ہے۔

چرار شریف کے میر واعظ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مسجد کی تعمیر تو ابھی جاری ہی ہے اور 20 سال سے 33 کروڑ سے زائد رقم اس پر خرچ ہوئی ہے لیکن پھر بھی مسجد بند پڑی ہے۔

مزید پڑھیں:چرار شریف خانقاہ میں نماز جمعہ ادا نہیں کی گئی

واضح رہے کہ 1995 میں چرار شریف میں عسکریت پسندوں اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان تصادم ہوا تھا اور یہ تصادم کافی روز تک جاری تھا۔ اس دوران چرار شریف کے کئی رہائشیوں کے ساتھ ساتھ آستانۂ عالیہ اور جامع مسجد بھی نذرِ آتش ہوگئی تھی، لیکن اس کے بعد اس وقت کی سرکار نے آستانۂ عالیہ اور مسجد کی تعمیر نو کا حکم دیا تھا لیکن آج تک مسجد کی تعمیر مکمل نہیں ہوئی۔ اس کے برعکس تعمیر کے دوران ہی مسجد کو تکنیکی خرابی کی وجہ سے بند کردیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.