ETV Bharat / state

مثالی گیا پنچایت میں ترقی اور خوشحالی کے نظریے کے دو پیمانے

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 17, 2023, 3:10 PM IST

Updated : Nov 18, 2023, 5:05 PM IST

ضلع گیا کی ایک مثالی پنچایت جسکے ترقیاتی نظریے کے دو پیمانے ہیں ، پنچایت کا ایک گاوں اعلی ترین سہولیات کی فراہمی کی بہترین مثال ہے تو اسی پنچایت کا مسلم محلہ اپنی خستہ حالت پر ماتم کناں اور بنیادی سہولتوں سے محروم ہے ، دلچسپ بات یہ کہ پنچایت کو مرکزی حکومت کے ذریعے ' ماڈل پنچایت ' کا تمغہ بھی دیا گیا ہے لیکن پنچایت کی دوسری تصویر اور مناظر تفریق کے نظریہ کو پیش کررہے ہیں، کیا ہے پورا معاملہ پڑھیں ای ٹی وی بھارت کی خصوصی رپورٹ

مثالی گیا پنچایت میں ترقی اور خوشحالی کے نظریے کے دو پیمانے
مثالی گیا پنچایت میں ترقی اور خوشحالی کے نظریے کے دو پیمانے

مثالی گیا پنچایت میں ترقی اور خوشحالی کے نظریے کے دو پیمانے

گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں واقع ایک پنچایت ایسی ہے جہاں ترقی اور خوشحالی کے دو پیمانے ہیں، ایک آبادی کی بڑی تعداد کو تمام تر بنیادی سہولتوں کی فراہمی ہے لیکن اسی پنچایت میں دوسرے طبقے کی آبادی آج بھی بنیادی سہولتوں کے عدم سبب پریشان ہے ۔پنچایت کے عوامی نمائندوں کے مطابق پنچایت کو مرکزی حکومت کی طرف سے ماڈل پنچایت قرار دیا گیا ہے ۔ لیکن اسی پنچایت کا ایک مسلم ٹولہ جہاں قریب 30 گھروں کی مسلم آبادی پے وہاں پر بنیادی سہولت جیسے پختہ نالی ، گلی ، سڑک وزیراعظم رہائش، راشن کارڈ اور دیگر سہولیات سے محروم ہے۔

یہ پنچایت ضلع کے عالمی شہرت یافتہ جگہ بودھ گیا بلاک میں واقع بساڑھی پنچایت ہے ، پنچایت کے نائب مکھیا کے مطابق انکی اس پنچایت میں چھوٹکی بساڑھی نرکٹیا میں ہی صرف مسلمانوں کی آبادی ہے جبکہ جس گاوں بطسپور کے مکھیا اور نائب مکھیا ہیں وہاں اس گاوں کی ترقی ایسی ہے کہ وہ شہر سے کم نہیں ہے ، بطسپور گاوں میں پختہ نالی گلی سڑک کے ساتھ انٹر سطح کا اسکول ، بازار ہاٹ ، کھیل گراونڈ ، گھروں میں گور گیس کی مفت سپلائی ، مثالی آنگن باڑی سینٹر ، عالیشان چھٹ گھاٹ اور ہریالی کے لیے ہزاروں پودے لگانے کے ساتھ سبھی طرح کی چھوٹی وبڑی چیزیں دستیاب ہیں جس کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ واقعی گاوں بدل رہے ہیں اور وہ خود مختار بھی ہورہے ہیں لیکن اسی پنچایت کا مسلم ٹولہ بدحالی اور سہولتوں کی کمی کی وجہ سے بے رنگ نظرآتا ہے ، ایک تصویر ماڈل اور ترقی یافتہ گاوں کی دلکش اور حسیں نظارہ پیش کررہی ہے تو دوسری تصویر پچھڑے علاقے کے ساتھ امتیازی رویہ کا احساس دلاتی ہے۔

پنچایت پر ایک نظر
دراصل بودھ گیا بلاک میں بساڑھی پنچایت ہے اور یہاں کئی گاوں اور ٹولے ہیں ، پنچایت میں 10 ہزار سے زیادہ کی آبادی بستی ہے جس میں قریب 30 گھر مسلمانوں کے ہیں ، پنچایت میں مکھیا کا عہدہ محفوظ ہے اور اس کے مکھیا مانجھی برادری سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ نائب مکھیا منورنجن پرساد سمردرسی ہیں ۔ پنچایت کے لوگوں کے مطابق یہاں ترقیاتی کام نائب مکھیا کی پہل اور کوششوں کی وجہ سے ممکن ہوپایا ہے ، انکی پہل اور محنت کی وجہ سے گوردھن منصوبہ کے تحت گوور سے گیس پیدا کرنے کا پروجیکٹ ببطسپور گاوں میں تیار ہوا اور آج اس گاوں میں 50 سے زیادہ گھروں کو مفت میں گیس کی سپلائی ہے اسکے علاوہ کئی اور بڑے و چھوٹے کام ہوئے ہیں خاص بات یہ ہے کہ یہ ترقیاتی کام کی زیادہ فیصد مکھیا اور نائب مکھیا کے گاوں بطسپور میں ہے اور یہی گاوں مثالی گاوں کی طرح ہے لیکن اسی پنچایت میں ایک اور گاوں چھوٹکی بساڑھی ہے جہاں 70 کے قریب مکانات ہیں اور اس میں 30 کے قریب مسلمانوں کے مکانات ہیں ، گاوں بودھ گیا اور موہن پور اہم سڑک پر واقع ہے اس وجہ سے اہم سڑک پختہ اور اچھی سڑک ہے ۔جسکی وجہ سے گیا اور بودھ گیا آمد و رفت میں کوئی پریشانی نہیں ہے لیکن گاوں کے مسلم محلہ
، میں داخل ہونے کے لیے برسوں پرانی ٹوٹی ہوئی سڑک ہے پختہ نالی نہیں ہونے کی وجہ سے گھروں کا گندا پانی اسی راستے پر جمع ہوتا ہے جسکی بدبو اور تعفن مجبورا لوگوں کی عادت بن گئی ہے اور اسی گندے پانی سے داخل ہوکر لوگ اپنے گھروں کوجاتے ہیں ۔ یہاں غریب طبقے کی آبادی زیادہ ہے اور زیادہ تر مرد یومیہ مزدوری پر منحصر ہیں ، اس محلے میں کچھ مکانات پختہ ہیں جبکہ کچھ آج بھی مٹی کے کچے مکانات ہیں

بے بسی پر افسوس ہی کرسکتے ہیں

بساڑھی پنچایت کے مسلم ٹولہ کی مسلم خواتین رئیسہ خاتون ، بلقیس جہاں اور فاطمہ خاتون نے بے بسی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مکھیا اور عوامی نمائندوں کی بے توجہی کا یہ نتیجہ ہے ، ابھی تو نالی کا پانی راستے پر کم ہے لیکن یہی برسات میں اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ آنا جانا مشکل ہوجاتا ہے، اسکے علاوہ بنیادی سہولت جو حکومت کے اہم عوامی بہبود منصوبے کے تحت ملتے ہیں ان میں بھی بڑی مشکلوں کا سامنا کرنا ہوتا ہے ، یہاں تک کہ جو غریب زمرے میں ہیں اور انہیں ماہانہ خور ونوش کی اشیا ملتی ہے انہیں بھی ہر ماہ فائدہ نہیں دیا جاتا ہے ، مکھیا اور نائب مکھیا سے کئی بار فریاد کی گئی لیکن صرف یقین دہانی کرائی جاتی ہے ، کام آج تک نہیں ہوئے ہیں ، اسکی وجہ کیا ہے یہ تو سمجھ سے پرے ہے لیکن ایسی مثالی پنچایت کا کیا فائدہ جسکے ماتحت کچھ حصہ بنیادی سہولتوں کے لیے ترس رہا ہو۔

یہ بھی پڑھیں: گیا کے مدارس اسلامیہ نے غریب بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا


فنڈ کی کمی کی وجہ سے نہیں ہوا کام

پنچایت کے مکھیا اور نائب مکھیا سماجی کاموں کے لیے بھی معروف ہیں البتہ مسلم محلے میں کام نہیں ہونے پر نائب مکھیا منورنجن پرساد سمردرسی کہتے ہیں کہ چونکہ ابھی فنڈ کی کمی ہے ، بڑی مشکلوں سے کچھ کام پنچایت میں اس برس ہوا ہے ، امتیازی رویہ کا کوئی معاملہ نہیں ہے ، اس محلے کی نالی وگلی کا اسٹمیٹ تیار ہورہاہے ،توقع ہے کہ اگلے برس جنوری ماہ میں وہاں بھی کام ہوگا ، پنچایت کے ماتحت ہر گاوں میں کام ہونگے اسکو یقینی بنایا گیا ہے لیکن فنڈ کی کمی وجہ سے تاخیر کا معاملہ ہے حالانکہ ان سے جب پوچھا گیا کہ آخر فنڈ کی کمی کے باوجود آپنے اپنے گاوں میں کس طرح کام کروایا تو انہوں نے تشفی بخش جواب تو نہیں دیا البتہ یہ کہا کہ ابھی انتخاب دو برس ہوئے ہیں اگلے تین برسوں میں کام پورا کرلیا جائے گا ، انہوں نے امتیازی رویہ کے معاملے پر کہاکہ ایسا نہیں ہے ، نرکٹیا گاوں میں قبرستان کی گھیرا بندی ہوئی ہے اور ساتھ ہی وہاں سڑک کے کنارے پانچ سو پودے اور محلے میں سولر لائٹ لگائی گئی ہے۔

Last Updated : Nov 18, 2023, 5:05 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.