ETV Bharat / state

Symposium on Urdu Journalism پٹنہ یونیورسٹی میں 'بہار کی اردو صحافت، سمت و رفتار' پر سمپوزیم

author img

By

Published : Nov 25, 2022, 7:57 AM IST

اردو صحافت کی دو صدی کی تکمیل پر گذشتہ سال جس جشن صحافت کا آغاز کیا گیا تھا۔ اس کی اختتامی تقریب پٹنہ یونیورسٹی میں منعقد کی گئی جس کا موضوع 'بہار میں اردو صحافت، سمت ورفتار' تھا جس پر مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ Symposium on Urdu Journalism

Etv Bharat
Etv Bharat

پٹنہ: شعبہ اردو پٹنہ یونیورسٹی میں منعقد ایک سمپوزیم میں صدارتی خطبہ دیتے ہوئے پروفیسر اعجاز علی ارشد نے کہا کہ اردو صحافت کا مزاج شروع سے ہی باغیانہ واحتجاجی رہا ہے۔ جو صحافت جذباتی انداز کی ہوتی ہے وہ نابالغ ذہنوں کو متاثر کرتی ہے۔ سنگم، صدائے عام، پندار، اور قومی تنظیم وغیرہ نے صحافت کو فروغ دینے میں نمایاں کردار اداکیا ہے ۔ آج بہار سے متعدد اخبار نکل رہے ہیں جو اپنی اپنی صورت میں اردو صحافت کو آگے بڑھا رہے ہیں ۔ شعبہ اردو کا جریدہ 'اردو جرنل' پہلا رسالہ ہے جو کسی یونیورسٹی سے جاری ہوا اور اس نے دوسری یونیورسٹیوں کو راغب کیا مگر اردو جرنل اپنے معیار کے اعتبارسے سب میں منفرد اور ممتاز ہے۔ Symposium on Urdu Journalism

پٹنہ یونیورسٹی میں 'بہار کی اردو صحافت:سمت و رفتار' پر سمپوزیم

شعبہ اردو میں اردو صحافت کی دو صدی کی تکمیل پر گذشتہ سال جس جشن صحافت کا آغاز کیا گیا تھا اس کی اختتامی تقریب منعقد کی گئی تھی ۔ اس تقریب کا موضوع 'بہار میں اردو صحافت، سمت ورفتار' تھا جس پرمقررین نے اظہار خیال کیا ۔ Patna University

اس تقریب سے افتتاحی اور استقبالیہ خطاب میں صدر شعبہ ڈاکٹر شہاب ظفر اعظمی نے اغراض ومقاصد بیان کرتے ہوئے بتایا کہ یہ نہ صرف دو صد سالہ جشن صحافت کی تکمیل ہے بلکہ صحافت کے میدان میں اترنے والے نوجوانوں کے لئے حوصلہ افزا اور مشعل راہ بھی ہے ، کیونکہ شعبے سے اردو جرنلزم کورس مکمل کرکے فعال صحافی نوجوانوں کو توصیفی اسناد واعزاز سے نوازا جائے گا۔

انہوں نے بہار میں اردو صحافت کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے موجودہ صورت حال کا بھی بے باک جائزہ لیا اور کہا کہ صحافی حضرات کو سنجیدہ ہوناہوگا، اپنی زبان، تہذیب اور صحافت کی بقا کی فکر کرنی ہوگی اور کاسہ لیسی کے بجائے ایک بار پھر وہ قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا جو ماضی میں حکومتوں کو متزلزل کردیتا تھا اور پایہ تخت لرزہ طاری ہو جاتا تھا۔ Patna University

مہمان خصوصی روزنامہ قومی تنظیم کے مدیر اشرف فرید نے کہا کہ آج صحافت کی دنیا وسیع ہوگئی ہے ۔ اس میں نوجوانوں کے لئے ترقی کے کافی مواقع ہیں ۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے متعدد محکموں میں صحافت کورس کی تکمیل کے بعد لوگ کامیاب ہورہے ہیں ۔ فلم اور ٹی وی کی دنیا میں بھی اردو زبان اور اردو صحافت کورس کی افادیت مسلم ہے ۔

معروف سیاستداں ڈاکٹر اظہار احمد نے کہا کہ اخبار نکالنا سمندر میں راہ بنانے جیسا مشکل کام ہے ۔ جو لوگ یہ کام کررہے ہیں وہ کئی طرح کی قربانیاں دے رہے ہیں ۔ اخبارات پر تنقید کرنا آسان ہے مگر اس کٹھن راہ سے گزرنا آسان نہیںہے ۔ اردو کے فروغ کی راہ تیار کرنے کے لئے ہر فرد کو آگے بڑھنا ہوگا۔ Symposium on Urdu Journalism

ڈاکٹر قاسم خورشید نے کہاکہ صحافت میں تعمیری رویہ اپنانا چاہئے ۔ دوسروں پر تنقید سے پہلے خود احتسابی کرنا بھی ضروری ہے ۔ موجودہ صحافت ماضی کی صحافت سے الگ ہے اس لئے دونوں کا موازنہ درست نہیں ۔ صحافی کی تحریر اور شخصیت میں تضاد نہیں ہونا چاہیے ۔

ڈاکٹر ریحان غنی نے کہا کہ اردو صحافت انگریزی اور ہندی صحافت سے بالکل الگ ہے ۔ اردو کی تہذیبی وثقافتی قدریں دوسری زبانوں کے مماثل نہیں ہیں ۔ اردو صحافت رائے عامہ ہموار کرتی ہے ۔ معیار کی کمی کے باوجود یہ آج بھی تہذیب کی بقا میں معاون ہے ۔ زبان کے فروغ میں تحریکی کردار ادا کرنا بھی اخبار کاکام ہے جو روزنامہ قومی تنظیم کی جانب سے بخوبی ہورہاہے ۔ جناب خورشید اکبر نے کہا کہ تمام اخبارات کی نوعیت معیار میں یکساں ہوتی ہے ضرورت ہے کہ پروفیشنل بن کر بھی سچ کا ساتھ دیا جائے ۔ انہوں نے نوجوان صحافیوں کو تلقین کی کہ سچائی کو صحافت کا حصہ بنائے۔

معروف صحافی راشد احمد نے کہاکہ صحافت کی معیار میں یقیناً کمی آئی ہے مگر ہر دور میں اچھے صحافی بھی ہوئے ہیں ۔ اس دنیا میں مواقع کی کمی نہیں شرط یہ ہے کہ آپ اپنی صلاحیت کا اعتراف کروالیں ۔ آپ کے اندر پرفیکشن ہونا چاہئے ۔ صحافت میں تحقیق لازمی عنصر ہے ۔ صحافت کا کام کردار کشی نہیں ہے ۔ صحافی کو ہر رپورٹ سے خود الگ کرلینا چاہیے اور ہمیشہ مثبت وتعمیری رویہ اختیار کرنا چاہئے ۔

نیوز 18 کے صحافی محفوظ عالم نے کہا کہ صحافی کو پروفیشنل ہونا چاہیے ۔ ہم صحافت میں جذباتی ہوجاتے ہیں ۔ اردو زبان یا صحافت کو فروغ دینا ہے تو جذباتی کے بجائے تکنیکی وعملی طور پر اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا استعمال کرنا سیکھیں ۔ پروفیسر اسرائیل رضا نے مشورہ دیا کہ اردو ایڈیٹر کاؤنسل پھر سے قائم کیا جائے اور اردو صحافت کے مسائل اس کاؤنسل کے ذریعے حل کیے جائیں ۔ اس موقع پر شعبہ اردو سے اردو جرنلزم کورس مکمل کرکے جونوجوان عملی طورپر وابستہ اور متحرک ہیں انہیں شعبہ اردو کی جانب سے توصیفی اسناد اور اعزازات سے بھی نوازا گیا.

یہ بھی پڑھیں: Urdu Journalism two hundred years اردو صحافت آج بھی سچائی کے ساتھ کھڑی ہے، راشد احمد

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.