Protest Against Agnipath Scheme: بہار میں اگنی پتھ احتجاج کے پیچھے کون ہے؟

author img

By

Published : Jun 18, 2022, 10:39 PM IST

بہار میں اگنی پتھ احتجاج کے پیچھے کون ہے؟

اگنی پتھ اسکیم کے خلاف پورا بہار جل رہا ہے۔ انتظامیہ نے اس بارے میں کارروائی شروع کردی ہے۔ اس معاملے کے پیچھے کون لوگ ملوث ہیں۔ اسے آر آر بی پروٹسٹ سے جوڑ کر بھی دیکھا جا رہا ہے۔ پٹنہ کے ڈی ایم چندر شیکھر سنگھ نے کہا کہ اگنی پتھ بھرتی اسکیم کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے ساتھ قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا۔ Who is behind Agnipath protest in Bihar

پٹنہ: 'اگنی پتھ'اسکیم کی آگ میں پورا بہار جل رہا ہے۔ ایسے میں سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ کیا یہ صرف طلبہ کا کام ہے یا اس کے پیچھے کوئی اور بھی ہے۔ ادھر پٹنہ کے ڈی ایم چندر شیکھر سنگھ نے ایک بڑا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ 'ایک گرفتار شخص کے موبائل سے کچھ کوچنگ سینٹرز کی ویڈیو فوٹیج اور واٹس ایپ میسج ملے ہیں۔ ہماری ٹیم اس مواد کے بنیاد پر کوچنگ سینٹرز کے کردار کا جائزہ لے رہی ہے۔ Who is behind Agnipath protest in Bihar

واضح رہے کہ 'اگنی پتھ اسکیم' کے خلاف احتجاج میں جمعہ کے روز احتجاجیوں نے دانا پور اسٹیشن میں جم کر توڑ پھوڑ اور آگ زنی کی تھی۔ مظاہرین نے کئی ٹرینوں کو نذر آتش کر دیا تھا۔ پٹنہ کے ڈی ایم نے کہا کہ 'اس معاملے میں 170 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جبکہ 86 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے'۔ گرفتار افراد کے موبائل سے کچھ کوچنگ سینٹرز کے ویڈیو فوٹیج اور واٹس ایپ میسیج ملے ہیں جس کی تفتیش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں 7 کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے آپریٹرز بھی ضلع انتظامیہ کے رڈار پر ہیں۔ اگر ضرورت پڑی تو پٹنہ میں انٹرنیٹ خدمات بند کرنے سے ہم نہیں ہچکچائیں گے۔ ہم احتجاجیوں کے ساتھ ساتھ واٹس ایپ گروپس ایڈمن کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بھی اسکین کر رہے ہیں۔ Agnipath scheme protest in bihar

ڈی ایم چندر شیکھر سنگھ نے کہا کہ"ہم ویڈیو فوٹیج اور واٹس ایپ پیغامات کی بنیاد پر کوچنگ سینٹرز کے کردار کی جانچ کر رہے ہیں۔ طلبا کو اکسانے کے الزام میں دو کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پٹنہ کے کوچنگ سینٹروں کی بھی جانچ کی جارہی ہے۔ اگر کوئی کوچنگ سینٹر ملوث پایا گیا تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ کسی کو بخشا نہیں جائے گا۔

ویڈیو

وہیں پولیس ہیڈکوارٹر سے ملی جانکاری کے مطابق 'اگنی پتھ' اسکیم کے خلاف احتجاج ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔ اس مظاہرے میں شامل کئی لوگوں کی شناخت کر لی گئی ہے۔ جانکاری کے مطابق آر آر بی احتجاج میں شامل لوگوں کی بڑی تعداد اگنی پتھ احتجاج میں شامل تھی۔ پولیس ذرائع کے مطابق اس بات کی تصدیق موبائل ٹاور کے ڈمپ نمبروں سے ہوئی ہے۔

پولیس کے مطابق مبائل ٹاور کے تقریبا 700 ڈمپ ڈاٹا لیا گیا ہے، یہ 700 ایسے نمبر ہیں جو پٹنہ، سمستی پور، گیا، جہان آباد سمیت دیگر اضلاع میں RRB احتجاج کے دوران سرگرم تھے۔ اب ان نمبروں کو چیک کرنے کے بعد بہار پولس متعلقہ ماسٹر مائنڈ تک پہنچنے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

دراصل 2020 سے اب تک فوج میں بھرتی کے لیے کئی امتحانات لیے گئے تھے لیکن اس میں کسی کا میڈیکل نہیں ہوپایا تو کسی کا ریٹین امتحان باقی ہے۔ اب ایسے میں اچانک اگنی پتھ اسکیم لاکر تمام امیدواروں کی اہلیت ایک ہی جھٹکے میں منسوخ کر دی گئی اور نئی اسکیم کے تحت بتایا گیا کہ اب آرمی میں چار سال کی نوکری ہوگی۔ اس میں صرف 25 فیصد اگنی ویروں کو ہی مستقل کیا جائے گا۔ 75 فیصد چار سال بعد ریٹائر ہو جائیں گے۔ انہیں پنشن سمیت دیگر سہولیات نہیں ملیں گی۔ بہار جیسے ریاست میں زیادہ تر نوجوانوں کا صرف ایک ہی خواب ہوتا ہے، وہ ہے سرکاری نوکری کرنا۔ Agnipath scheme protest in bihar

مزید پڑھیں:

واضح رہے کہ مرکز کی اگنی پتھ اسکیم کے تحت اس سال 46 ہزار نوجوانوں کو مسلح افواج میں شامل کیا جانا ہے۔ اسکیم کے مطابق نوجوانوں کو چار سال کے لیے بھرتی کیا جائے گا اور انہیں 'اگنی ویر' کہا جائے گا۔ اگنی ویر کی عمر 17 سے 23 سال کے درمیان ہوگی اور تنخواہ 30-40 ہزار ماہانہ ہوگی۔ پلان کے مطابق بھرتی ہونے والے نوجوانوں میں سے 25 فیصد کو فوج میں مزید مواقع ملیں گے اور باقی 75 فیصد کو نوکری چھوڑنی ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.