ETV Bharat / state

Professor Manzar Ijaz Passed Away پاٹلی پترا یونیورسٹی کے سابق صدر شعبہ اردو پروفیسر منظر اعجاز کا انتقال

author img

By

Published : Mar 20, 2023, 5:58 PM IST

پروفیسر منظر اعجاز کا انتقال
پروفیسر منظر اعجاز کا انتقال

پروفیسر شہاب ظفر اعظمی نے پروفیسر منظر اعجاز کے انتقال پر تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر منظر اعجاز دبستان عظیم آباد کی آبرو تھے، جنہوں نے تاحیات اردو ادب کے بال و پر سنوارنے میں اپنی زندگی لگا دی۔ آپ ایک کہنہ مشق استاد کے ساتھ کامیاب اور تجربہ کار ادیب تھے۔

پٹنہ: بہار کے معروف ادیب اور پاٹلی پترا یونیورسٹی کے سابق صدر شعبہ اردو پروفیسر منظر اعجاز کا جگدیش پور کنکڑ باغ میں انتقال ہو گیا، وہ ایک عرصے سے بیمار تھے، ان کی عمر لگ بھگ 71 سال تھی. منظر اعجاز کا شمار اقبالیات کے ماہر کے طور پر ہوتا تھا، ساتھ ہی وہ تنقید نگار، شاعر کے ساتھ مقبول اور شفیق استاذ تھے. اردو ادب پر ان کی کئی گراں قدر کتابیں شائع ہوئیں۔ منظر اعجاز اپنے منکسرالمزاجی اور اور مخلص طبیعت کی وجہ سے ہر عام و خاص میں قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔ ان کے انتقال پر عظیم آباد کے ادباء و شعراء نے غم کا اظہار کرتے ہوئے اردو ادب کا بڑا نقصان بتایا ہے.

پٹنہ یونیورسٹی کے صدر شعبہ اردو پروفیسر شہاب ظفر اعظمی نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر منظر اعجاز دبستان عظیم آباد کے آبرو تھے، جنہوں نے تاحیات اردو ادب کے بال و پر سنوارنے میں اپنی زندگی لگا دی۔ آپ ایک کہنہ مشق استاد کے ساتھ کامیاب اور تجربہ کار ادیب تھے۔ اقبالیات کے ماہر تھے اور جب بھی پٹنہ یا دوسری ریاستوں میں اقبال پر پروگرام ہوتا تو بطور خاص مدعو کیے جاتے. منظر اعجاز کا ہمارے درمیان سے جانا اردو ادب کا عظیم خسارہ ہے. مگدھ کالج کے سابق صدر شعبہ اردو پروفیسر علیم اللہ حالی نے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منظر اعجاز اردو تنقید کے ایک اہم ستون تھے، ان کی وفات سے اردو تنقید بالخصوص بہار میں ایک مستند ناقد کی جگہ خالی ہو گئی جسے پر کرنا آسان نہیں ہوگا. وہ قدیم وضع قطع اور اپنے بزرگوں کی روایتوں کے امین تھے. بہار کی ادبی سرزمین ایسے مخلص لوگوں سے خالی ہوتی جا رہی ہے.

سابق مرکزی وزیر و کانگریس کے سینئر رہنما ڈاکٹر شکیل احمد نے دہلی سے بذریعہ فون اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ منظر اعجاز صاحب کا انتقال اردو ادب کا بڑا خلا ہے، میرے بڑے بھائی مرحوم ڈاکٹر سہیل احمد سے ان کے گہرے مراسم اور بے تکلفانہ دوستی تھی، جب ان پر کتاب آئی تھی تو اس کے اجراء کے موقع پر منظر اعجاز صاحب نے اپنی دوستی اور تعلقات کے کئی قصے سامعین کے سامنے پیش کئے تھے۔ وہ استاذ الاساتذہ تھے، ایک لمبی مدت تک درس و تدریس کے فرائض انجام دئے، ان کے شاگردوں کی بڑی تعداد ملک کی الگ الگ ریاستوں میں پھیلی ہوئی ہے جو ان کے لیے صدقہ جاریہ ہے۔

مزید پڑھیں: Professor Seema Saghir Demise: پروفیسر سیما صغیر کا انتقال شعبہ کا بڑا خسارہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.