ETV Bharat / state

گیا: کسان تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کا زرعی قوانین کے خلاف احتجاج

author img

By

Published : Dec 14, 2020, 5:27 PM IST

مرکزی حکومت کے ذریعہ منظور کرائے گئے زرعی قوانین کے خلاف ملک گیر سطح پر گذشتہ 19 دنوں سے کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔

farmers and political parties protest against farm law in gaya
کسان تنظیم اور سیاسی جماعتوں کا زرعی قوانین کے خلاف احتجاج

قومی دارالحکومت نئی دہلی کی سرحد سنگھو بارڈر پر بڑی تعداد میں کسان گذشتہ 19 دنوں سے دھرنا دیے ہوئے ہیں۔

اب کسانوں کی حمایت میں فلاحی تنظیمیں اور سیاسی جماعتیں بھی آگے آ رہی ہیں۔

farmers and political parties protest against farm law in gaya
کسان تنظیم اور سیاسی جماعتوں کا زرعی قوانین کے خلاف احتجاج

اسی ضمن میں ریاست بہار کے ضلع گیا میں کسانوں اور حزب اختلاف کی جماعتوں نے زرعی قوانین کی مخالفت میں احتجاج کیا۔

farmers and political parties protest against farm law in gaya
کسان تنظیم اور سیاسی جماعتوں کا زرعی قوانین کے خلاف احتجاج

شہر کے اندر جلوس نکالنے کے ساتھ ساتھ یک روزہ بھوک ہڑتال پر بھی بڑی تعداد میں لوگ رہے۔

farmers and political parties protest against farm law in gaya
کسان تنظیم اور سیاسی جماعتوں کا زرعی قوانین کے خلاف احتجاج

مظاہرین نے حکومت سے زرعی قوانین کی واپسی کا مطالبہ کیا، اس دوران شہر کی مختلف سڑکوں پر احتجاجی جلوس بھی نکالا گیا۔

کسان تنظیم اور سیاسی جماعتوں کا زرعی قوانین کے خلاف احتجاج

اس میں مرکزی وریاستی حکومت کے خلاف فلک شگاف نعرے بازی بھی کی گئی۔

گیا میں آج کسانوں اور طلباء کی مختلف تنظیموں کے علاوہ بائیں بازو کی سبھی جماعتوں سمیت کانگریس پارٹی اور آرجے ڈی نے مظاہرہ کیا ہے۔

رہنماؤں نے بتایا کہ ضلع ہیڈ کوارٹر سمیت بلاک ہیڈ کوارٹر پر زرعی قوانین کی مخالفت میں مظاہرے کئے جارہے ہیں۔

نئے زرعی قوانین سے صرف کسانوں کو نقصانات نہیں ہیں بلکہ ہر بھارتیہ کو اس کے اثرات کاسامنا ہوگا۔

مظاہرہ میں شامل رہنماؤں نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت چند چہیتوں کو فائدے پہچانے کی غرض سے زرعی قوانین کو پاس کیا ہے۔

کانگریس پارٹی کے ضلعی صدر چندریکا پرساد نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ زرعی قوانین کے خلاف پروٹیسٹ کسی پارٹی یا تنظیم یا کسی فرد واحد کا نہیں ہے بلکہ یہ کسانوں اور ہرایک شخص کا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ ملک کی آبادی زراعت پر منحصر ہے۔

کسانوں کی حمایت میں کانگریس حکومت میں رہتے ہوئے بھی رہی ہے اور آج جب اپوزیشن میں ہے تب بھی ہے۔

سی پی آئی کی خاتون رہنما نیتا برنوال نے کہا کہ کسانوں کے احتجاج اور اتحاد سے حکومت گھبرا گئی ہے، یہی وجہ ہے کہ حکومت کسانوں میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش میں ہے۔

انھوں نے کہا کہ کسان تنظیم کے رہنماؤں سے الگ الگ سے بات چیت کرنے کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔

کسانوں کے احتجاج کو ملک مخالف گرداننے کی کوشش ہورہی ہے، ٹکڑے ٹکڑے گینگ، شاہین باغ گینگ اور طرح طرح کے نام دے رہی ہے۔

مزید پڑھیں :'ہندو مسلم اتحاد کی مثال ہے قاضی ابد شاہ کا مزار'

برنوال کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود حکومت اپنے ارادوں میں کامیاب نہیں ہوسکتی ہے۔

کسان تنظیم کے رہنما برجنندن نے کہا کہ اس کڑاکے کی سردی میں بھی کسان سڑکوں پر اترے ہوئے ہیں تو کچھ تو باتیں ہوں گی۔

حکومت کو اپنی ضد چھوڑ کر زرعی قوانین کو ختم کرنا چاہیے اور حکومت کے حق میں بھی یہ قانون نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.