ETV Bharat / state

Girl Body Exhumed for Autopsy گیا میں لڑکی کی لاش قبر سے نکال کر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیجا گیا

author img

By

Published : Jul 15, 2023, 5:19 PM IST

Updated : Jul 15, 2023, 5:33 PM IST

بہار کے ضلع گیا کے امام گنج پولیس ڈویژن کے کوٹھی تھانہ علاقہ کے تحت بیکوپور گاؤں میں واقع ایک مدرسے کے گرلز ہاسٹل میں 16 سالہ طالبہ کی موت ایک معمہ بن گئی ہے۔ موت گزشتہ بدھ کی رات نو بجے کے قریب ہوئی تھی طالبہ کو موت کی رات کو ہی صبح تین بجے کے بعد قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا تھا-

گیا: قبر سے لڑکی کی لاش نکال کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیجا گیا
گیا: قبر سے لڑکی کی لاش نکال کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیجا گیا

قبر سے لڑکی کی لاش نکال کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیجا گیا

گیا: بہار کے گیاضلع میں آج دو دن بعد قبر سے لڑکی کی لاش نکال کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجا گیا ہے۔ دودن پہلے ایک مدرسہ میں سولہ سال کی طالبہ کی مشتبہ موت ہوئی تھی۔ رشتے داروں نے ہی آنا فانا والد کی اجازت پر سپردخاک کردیا تھا تاہم بعد میں والدہ اختری خاتون نے اسکی شکایت درج کراکر پوسٹ مارٹم کرانے مطالبہ کیا، جسکے بعد آج دوپہر میں قبر سے لاش نکالی گئی ہے۔

بہار کے ضلع گیا کے امام گنج پولیس ڈویژن کے کوٹھی تھانہ علاقہ کے تحت بیکوپور گاؤں میں واقع ایک مدرسے کے گرلز ہاسٹل میں 16 سالہ طالبہ کی موت ایک معمہ بن گئی ہے۔ موت گزشتہ بدھ کی رات نو بجے کے قریب ہوئی تھی طالبہ کو موت کی رات کو ہی صبح تین بجے کے بعد قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا تھا حالانکہ سپردخاک رشتے داروں نے ہی کیا تھا اور اسکی اجازت والد نے ہی دیا تھا۔ لڑکی کی جب موت ہوئی تھی والد سہراب خلیفہ دلی میں مقیم تھے لیکن جب لڑکی کے والد سہراب خلیفہ بیکو پور پہنچے تو انہوں نے پولیس سے اپنی بیٹی کی موت کے حوالہ سے شکایت درج کرائی۔

اس دوران گاؤں والوں نے بھی پولیس پر دباؤ ڈالا اور لوگوں کی بڑی تعداد نے جمعہ کو مدرسہ کے باہر ہنگامہ بھی کیا۔ ضلع کے سینئر افسران کی ہدایت پر ہفتہ کی دوپہر مجسٹریٹ شوبھا کماری کی موجودگی میں طالبہ کی لاش کو قبرستان سے قبر سے باہر نکالا گیا اور پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔ والد سہراب خلیفہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بیٹی کو گزشتہ ڈیڑھ سال سے مدرسے میں تعلیم کے لیے رکھے ہوئے تھے، بقرعید کے موقع پر چھٹی ملی تھی۔ وہ گھر آئی تھی کہ اسی دوران لڑکی کے دادا کی طبیعت خراب ہوگئی جس کی وجہ سے اسے کچھ دنوں کے لیے انہوں نے گھر پر ہی روک لیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ 12 تاریخ کو اسے مدرسہ میں چھوڑ دیا اور میں بس سے دہلی روانہ ہوگیا۔ رات تقریباً ساڑھے آٹھ بجے مدرسے کے حافظ کا فون آیا کہ آپ کی بیٹی نے پھانسی لگالی ہے جسکے بعد ہم نے وجہ پوچھی تاہم وہ وجہ نہیں بتاسکے۔ تاہم میں نے ان سے میرے بھائی سے بات کرنے کو کہا تاہم اگلے روز لڑکی کے دادا کی بھی موت ہوگئی ہے، گھر میں دو اموات کی اطلاع پر میں دہلی سے واپس چلا آیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گیا آنے کے بعد حافظ نے نہ تو ہماری بیٹی کی موت کی وجہ بتائی اور نہ ہی کچھ بتایا۔ نہ ہی پولیس کو اطلاع دی۔ انہوں نے حافظ کے کردار کو مشکوک قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: Muslim Womens گیا میں مسلم خواتین بینک کسٹمر سروس سینٹر چلا کر بر سر روزگار

مقامی لوگوں کے مطابق بدھ کی شام 6 سے 7 بجے کے درمیان طالبہ نے غسل کیا اور اس نے اپنے تمام سہیلیوں سے اچھی طرح بات چیت بھی کی لیکن رات 8 بجے کے قریب طالبہ کی لاش کمرے سے مشکوک حالت میں برآمد ہوئی۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد پولیس کو اطلاع دیے بغیر کوٹھی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ جمعہ کو سینکڑوں مقامی لوگوں اور لواحقین نے مدرسے کا گھیراؤ کرتے ہوئے متوفی کے لواحقین کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ بڑی مشکل سے پولیس نے بھیڑ کو کنٹرول کیا۔ اس سلسلے میں امام گنج کے ڈی ایس پی منوج رام نے بتایا کہ متوفی کے رشتہ داروں کی جانب سے کوٹھی پولیس تھانہ میں درخواست دی گئی ہے۔ تاہم اب اس معاملہ میں پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی۔

Last Updated : Jul 15, 2023, 5:33 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.