لکھنؤ: کے ایل راہل کی قیادت والی لکھنؤ سپر جائنٹس ہفتہ کو اپنے ہوم گراؤنڈ پر دفاعی چمپئن گجرات ٹائٹنز سے اپنی پچھلی شکست کا بدلہ لینے اور انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) پوائنٹس ٹیبل میں سرفہرست رہنے کا ارادہ رکھے گی۔ آسمان پر بادل چھائے رہنے اور آس پاس کے علاقوں میں ہلکی بوندا باندی کی وجہ سے لکھنؤ کے درجہ حرارت میں کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ دونوں ٹیمیں ہفتے کی سہ پہر ساڑھے تین بجے آمنے سامنے ہوں گی تو خوشگوار موسم ان کے لیے سحر انگیز ہوگا جب کہ سپر جائنٹس کے حامیوں کا جوش و خروش گراؤنڈ میں گرمی پیدا کرے گا۔ موجودہ سیزن اب تک ہاردک پانڈیا کی قیادت والی گجرات ٹائٹنز کے لیے اتار چڑھاؤ سے بھرا ہوا ہے۔ ٹیم پچھلی شکست کو بھلا کر ایک بار پھر سپر جائنٹس کو گھٹنے ٹیکنے کی کوشش کرے گی۔ راشد خان کے ساتھ ساتھ ہاردک خود بھی اکانا کی سست پچ پر کارگر ثابت ہو سکتے ہیں جب کہ محمد شامی کی قیادت میں تیز گیند بازی اٹیک راہل بریگیڈ کا بھی امتحان لے گا۔
لکھنؤ اور گجرات اب تک دو دو میچ ہار چکے ہیں۔ گزشتہ میچ میں جہاں لکھنؤ نے راجستھان رائلز کے خلاف کامیابی حاصل کی، وہیں گجرات اسی ٹیم سے ہارنے کے بعد لکھنؤ کے لیے اڑ گیا۔ اگر راہل کے کھلاڑی جیت کے سلسلے کو برقرار رکھنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، تو انہیں پہلی بار پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست رہنے کا موقع ملے گا، جس کا ٹورنامنٹ کے بقیہ میچوں پر نفسیاتی اثر ہونا یقینی ہے۔ لکھنؤ کی طاقت کائل میئرز، نکولس پوران اور مارکس اسٹوئنس کی مضبوط بیٹنگ لائن اپ ہے جو کسی بھی گیند باز کو پریشان کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ کے ایل راہول نے بھی گزشتہ دو میچوں میں اوسط کارکردگی کے ساتھ اپنی کھوئی ہوئی فارم دوبارہ حاصل کرنے کے آثار دکھائے ہیں، حالانکہ دیپک ہڈا کا مسلسل فلاپ ہونا ٹیم مینجمنٹ کے لیے تشویش کا باعث ہے۔
یہ بھی پڑھیں: IPL 2023 چنئی نے حیدرآباد کو سات وکٹوں سے شکست دیا
روی وشنوئی، امیت مشرا کے علاوہ، کرنال پانڈیا اب تک اکانا میں کارگر ثابت ہوئے ہیں اور کپتان کی امیدیں اس تینوں پر ٹکی رہیں گی، جب کہ تیز گیند باز اویس خان، مارک ووڈ کی تیز گیند بازی گجرات کے بلے بازوں کا امتحان لے گی۔ اس کے علاوہ گزشتہ میچ میں شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرنے والے نعیم الحق اگر اپنی کارکردگی کو دہرانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یہ ٹیم کے لیے بونس ہوگا۔ دوسری جانب گجرات کو شبمن گل، ڈیوڈ ملر اور سائی سدرشن کے فارم میں ہونے کا فائدہ مل سکتا ہے جبکہ پاڈیا کو راشد خان اور محمد شامی سے کافی امیدیں ہوں گی، حالانکہ پانڈیا خود باؤلنگ کے معاملے میں اب تک غیر موثر رہے ہیں۔ . اس کے علاوہ الزاری جوزف اور جوش لٹل کی کارکردگی بھی اوسط رہی۔
یو این آئی