ETV Bharat / sports

IPL 2022: گجرات ٹائٹنز نے ٹاس جیتا، گیند بازی کا فیصلہ

author img

By

Published : Mar 28, 2022, 7:02 PM IST

Updated : Mar 28, 2022, 7:14 PM IST

انڈین پریمیئر لیگ 2022 کو چوتھا میچ لکھنؤ سُپر جائنٹس اور گجرات ٹائٹنز Gujarat Titans vs Lucknow Super Giants کے مابین ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے جس میں گجرات ٹائٹنز نے ٹاس جیت کر گیند بازی کا فیصلہ کیا ہے۔

Gujarat Titans vs Lucknow Super Giants
Gujarat Titans vs Lucknow Super Giants

آئی پی ایل کی دو نئی ٹیمیں لکھنؤ سُپر جائنٹس اور گجرات ٹائٹنز کے درمیان آئی پی ایل میچ میں زبردست مقابلہ ہونے کی امید ہے۔ دونوں ٹیمیں فاتحانہ انداز میں مہم کا آغاز کریں گی۔

لکھنؤ سُپر جائنٹس اسکواڈ: کے ایل راہل (کپتان)، کوئنٹن ڈی کاک (وکٹ کیپر)، ایون لیوس، منیش پانڈے، دیپک ہُڈا، کرونال پانڈیا، محسن خان، آیوش بدونی، دشمنتھا چمیرا، روی بشنوئی، اویش خان

گجرات ٹائٹنز اسکواڈ: ہاردک پانڈیا(کپتان)، میتھیو ویڈ(وکٹ کیپر)، شبمن گل، وجے شنکر، ابھینو منوہر، ڈیوڈ مِلر، راہول تیواتیا، راشد خان، لوکی فرگوسن، ورون آرون، محمد شامی

لکھنؤ کے کپتان لوکیش راہل اور گجرات کے کپتان ہاردک پانڈیا ہیں اور دونوں کپتانوں کا مقصد جیت کا آغاز کرنا ہوگا۔ نیلامی میں ساڑھے سات کروڑ روپے میں ٹیم سے وابستہ ہوئے انگلینڈ کے تیز گیندباز مارک ووڈ کہنی کی چوٹ کے باعث پورے سیزن سے باہر ہو گئے ہیں جبکہ مارکس اسٹوائنس، جیسن ہولڈر اور کائل میئرز بھی آئی پی ایل کے پہلے ہفتے کے بعد ہی ٹیم میں شامل ہو سکیں گے۔ یہ تمام کھلاڑی اپنی اپنی قومی ٹیم کی جانب سے بین الاقوامی کرکٹ میں مصروف ہیں۔

اس کے علاوہ کوئنٹن ڈی کاک پاور پلے میں جارحانہ ہوسکتے ہیں اور لمبی اننگز بھی کھیل سکتے ہیں۔ لیکن یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کپتان لوکیش راہل کس طرح کھیلیں گے۔ منیش پانڈے کا گزشتہ تین سیزن میں اسٹرائیک ریٹ 127.52 ہے اور پوری امید ہے کہ انہیں نمبر 3 پر کھیلنے کا موقع ملے گا۔ لہذا یہ مانا جا سکتا ہے کہ پاور پلے میں راہل دوسرے بلے باز ہوں گے جو جارحانہ انداز کھیلیں جب کہ اینکر کے کردار میں منیش نظر آ سکتے ہیں۔ مارکس اسٹوئنس اور دیپک ہُڈا کی شکل میں لکھنؤ کے پاس بھی دو ایسے بلے باز ہیں جو پہلی ہی گیند سے بڑی ہٹ لگانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس کے ساتھ بائیں ہاتھ کے بلے باز کرونال پانڈیا اور ویسٹ انڈیز کے آل راؤنڈر جیسن ہولڈر بھی ایسے کھلاڑی ہیں جو وقت کے مطابق اپنا کھیل بدل سکتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ بیٹنگ کی یہ گہرائی راہل اور منیش کو ٹاپ آرڈر میں آزادانہ طور پر کھیلنے کی اضافی آزادی دیتی ہے۔

جیسے جیسے مقابلہ آگے بڑھے گا اور ٹیم کے توازن کو مدنظر رکھتے ہوئے لکھنؤ کے پاس اسٹوائنس کے ساتھ اننگز کی شروعات کا آپشن بھی ہوگا۔ دہلی کیپٹلز کے لیے کھیلتے ہوئے بھی اسٹوائنس نے ایسا کیا ہے جب کہ وہ بگ بیش لیگ میں اپنی ٹیم میلبورن اسٹارز کے لیے باقاعدہ اوپننگ بلے باز ہیں۔ اس ٹیم کے بینچ پر نظر ڈالیں تو بیٹنگ میں ایون لوئس کے علاوہ کوئی اور بڑا نام نہیں ہے۔ لوئس اوپنر میں ڈی کاک کا بیک اپ بھی ہو سکتے ہیں ایسی صورت میں راہل کو دستانے پہن کر وکٹ کے پیچھے ذمہ داری ادا کرنی ہوگی۔ ان کے علاوہ کائل میئرز اور منن ووہرا بھی ہیں جو کہ ٹاپ آرڈر بلے باز بھی ہیں جہاں لکھنؤ کے پاس پہلے ہی کئی متبادل موجود ہیں۔

لکھنؤ کے پاس گیند بازوں کا متبادل دیگر تمام فرنچائزز سے زیادہ ہے۔ ان کی پلیئنگ الیون میں ہی آٹھ بالنگ کے آپشنز ہیں، مارک ووڈ کی غیر موجودگی کے باوجود ٹیم کے پاس اویس خان اور دشمنت چمیرا جیسے فاسٹ بالر متبادل ہیں۔ ہولڈرز اپنی درست لائن کی لینتھ کے ساتھ اس فارمیٹ میں اچھی طرح کام کرتے ہیں۔ ڈیتھ اوورز میں اسٹوائنس اپنے کٹر اور سست گیندوں سے مشکلات پیدا کر سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ٹیم میں اسپن گیند بازوں کی کمی نہیں ہے۔ لیگ اسپنر روی بشنوئی، آف اسپنر کے گوتم، بائیں ہاتھ کے اسپن بالر کرونال پانڈیا اور آف اسپنر دیپک ہُڈا کی شکل میں اسپن چوکڑی بھی موجود ہے۔

ان سب کے علاوہ ٹیم کو شہباز ندیم کی صورت میں تجربہ کار لیفٹ آرم اسپن بالر کا آپشن بھی ملے گا۔ اتر پردیش کے بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز محسن خان بھی ٹیم میں شامل ہیں جنہوں نے ممبئی انڈینز کے ساتھ بھی کافی وقت گزارا ہے۔ ٹی 20 میچوں میں بھی ان کی کارکردگی متاثر کن رہی ہے، محسن نے 26 ٹی 20 میں 7.08 کی اکانومی اور 19.33 کی اوسط سے 33 وکٹ حاصل کئے۔ Gujarat Titans vs Lucknow Super Giants

لیگ اسپنر روی بشوئی ٹیم کے سب سے باصلاحیت نوجوان کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں، پوری امید ہے کہ وہ لکھنؤ کی الیون میں یقینی طور پر جگہ بنائیں گے۔ ان کے اعتماد میں اس وقت اور اضافہ ہوا ہوگا جب انہیں لکھنؤ نے پری نیلامی میں 4 کروڑ روپے میں ریٹین کیا تھا۔ روی اب بھارت کے لیے ٹی 20 بھی کھیل چکے ہیں اور اپنے ڈیبیو میچ میں ہی پلیئر آف دی میچ قرار پائے تھے۔ پچھلے سیزن میں پنجاب کنگز کے لیے کھیلتے ہوئے سات میچوں میں چھ بار، انھوں نے اپنے چار اوور کے اسپیل میں 25 یا اس سے کم رن دیئے تھے۔ روی دائیں ہاتھ کے بلے بازوں کے خلاف اسٹمپ پر حملہ کرتے ہیں اور بائیں ہاتھ کے بلے بازوں کے لئے وہ گوگلی کا خوبصورتی سے استعمال کرتے ہیں۔

دوسری جانب گجرات ٹائٹنز ٹیم کو امید ہوگی کہ راہل تیواتیا اپنے آل راؤنڈر کھیل سے کپتان ہاردک پانڈیا کا بوجھ ہلکا کر یں گے۔ انگلینڈ کے بلے باز جیسن رائے نے خود کو انڈین پریمیئر لیگ 2022 سے باہر کر لیا ہے۔ وہ مسلسل بائیو ببل میں رہنے سے تھک چکے تھے اور اسی لیے کرکٹ سے غیر معینہ وقفہ لے چکے ہیں۔ ان کے علاوہ گجرات ٹائٹنز کے تمام کھلاڑی آئی پی ایل 2022 کے لیے دستیاب ہیں۔ کاغذ پر گجرات ٹائٹنز کی بیٹنگ میں گہرائی نظر نہیں آرہی۔ جیسن رائے کے آؤٹ ہونے کے بعد گجرات کی بیٹنگ کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ اب میتھیو ویڈ۔ شبھمن گل کے ساتھ اننگز کا آغاز کر سکتے ہیں، ہاردک پانڈیا بھی خود کو ٹاپ مڈل آرڈر میں لا سکتے ہیں۔ تاہم انہوں نے گزشتہ سال نومبر میں منعقدہ ٹی 20 ورلڈ کپ کے بعد سے کسی قسم کی کرکٹ نہیں کھیلی ہے اور وہ اپنی فٹنس کو بہتر کر رہے ہیں۔

ایک متبادل گجرات کے پاس بھی یہ ہے کہ دھماکہ خیز انداز کی بلے بازی کے لیے مشہور کرناٹک کے بلے باز ابھینو منوہر کونمبر 4 پر کھلایا جائے جبکہ وجے شنکر یا ردھیمان ساہا نمبر 3 پر کھیل سکتے ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو نچلے آرڈر کی ذمہ داری ہاردک، ڈیوڈ ملر اور راہل تیواتیا پر ہوگی۔ اگر مِلر کا بیٹ کام نہیں کرتا ہے تو گجرات کے پاس ڈومینک ڈریکس کی شکل میں ایک اور غیر ملکی آپشن ہے۔ ڈریکس بڑے چھکے مارنے کے لیے جانے جاتے ہیں، جس کی جھلک انہوں نے 2021 کے سی پی ایل فائنل میں بھی دکھائی تھی۔ گجرات میں بینچ کو دیکھیں تو ان کے پاس نوجوان بلے باز سائی سدرشن اور افغانستان کے رحمان اللہ گرباز بھی ہیں۔ گرباز کو رائے کے رپلیسمنٹ کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ تجربہ کار گُرکیرت سنگھ مان بھی ٹیم میں موجود ہیں۔

Last Updated : Mar 28, 2022, 7:14 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.