ETV Bharat / sports

T20 World Cup 2022 پاکستانی کھلاڑی 1992 کی تاریخ دہرانے کے لیے پر عزم، انگلینڈ بھی نہیں ہے کم

author img

By

Published : Nov 12, 2022, 3:17 PM IST

Updated : Nov 12, 2022, 4:51 PM IST

پاکستانی ٹیم شروعاتی میچوں میں کچھ خاص مظاہرہ نہیں کرپائی، تاہم اس کے بعد ٹیم بہتر واپسی کرتے ہوئے فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی۔ وہیں دوسری جانب انگلینڈ کی ٹیم آئرلینڈ سے شکست کے بعد ٹورنامنٹ سے باہر ہونے والی تھی، لیکن پھر ٹیم نے بقیہ میچوں میں شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے فائنل تک رسائی حاصل کی۔ T20 World Cup 2022

History favours Pakistan, form is with England
پاکستانی کھلاڑی 1992 کی تاریخ دہرانے کے لیے پر عزم، انگلینڈ بھی نہیں ہے کم

میلبورن: ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کا فائنل مقابلہ 13 نومبر کو آسٹریلیا کے میلبورن کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا، یہ فائنل مقابلہ بہت دلچسپ ہونے والا ہے، کیوں کہ دونو ٹیموں نے ٹورنامنٹ کے ابتدائی میچوں میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ پاکستانی ٹیم شروعاتی میچوں میں کچھ خاص مظاہرہ نہیں کرپائی، تاہم اس کے بعد ٹیم نے بہتر واپسی کرتے ہوئے فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئی۔ وہیں دوسری جانب انگلینڈ کی ٹیم آئرلینڈ سے شکست کے بعد ٹورنامنٹ سے باہر ہونے والی تھی، لیکن پھر ٹیم نے بقیہ میچوں میں شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے فائنل تک رسائی حاصل کی۔ T20 World Cup 2022

ایک طرف جہاں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دے کر فائنل میں پہنچا، تو وہیں دوسری طرف انگلینڈ کی ٹیم، بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں پہنچ گئی ہے۔ ٹورنامنٹ کے آغاز میں بھارت سے ہارنے اور زمبابوے سے غیر متوقع شکست کے بعد پاکستان باہر ہونے کے دہانے پر تھا، لیکن نیدرلینڈ نے جنوبی افریقہ کو شکست دے کر پاکستان کو سیمی فائنل تک پہنچنے میں مدد کی، اس کے بعد پاکستان نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور بنگلہ دیش کو شکست دے کر سیمی فائنل میں پہنچا۔ سیمی فائنل میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دے کر فائنل میں پہنچا ہے۔

واضح رہے کہ سنہ 1992 میں بھی پاکستان کی ٹیم ٹورنامنٹ سے تقریباً باہر ہو چکی تھی، لیکن پھر کرشمائی طور پر ٹیم فائنل میں پہنچ گئی۔ انہوں نے نہ صرف فائنل کھیلا، بلکہ ورلڈ کا خطاب بھی جیتا۔ اس بار بھی سنہ 1992 کی تاریخ دہرائے جانے کا امکان ہے۔ شائقین کا ماننا ہے کہ جب ٹورنامنٹ جیتنے والا میچ ہو تو پاکستان کی ٹیم کسی بھی ٹیم کو سخت چیلنج پیش کرسکتی ہے۔ پاکستان کے شائقین چاہتے ہیں کہ اس بار بھی پاکستان فاتح بنے۔ دوسری جانب انگلینڈ کی ٹیم آئرلینڈ سے میچ ہار کر ٹورنامنٹ سے باہر ہونے والی تھی، لیکن پھر وہ کوئی میچ نہیں ہاری اور بھارت کو بری طرح شکست دے کر فائنل میں پہنچ گئی۔

بتادیں کہ فائنل مقابلے میں پاکستانی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی، محمد وسیم جونیئر اور حارث رؤف کو انگلینڈ کے معین علی جوز بٹلر، ایلکس ہیلز، بین اسٹوکس جیسے کھلاڑی سے سخت چیلنج ہوگا۔ انگلینڈ کی ٹیم میں جوش بٹلر، ایلکس ہیلز، اسٹوکس اور معین علی ایسے کھلاڑی ہیں جو پاکستانی شائقین کو مایوس کر سکتے ہیں، جیسا کہ انہوں نے ایڈیلیڈ میں بھارتی شائقین کے ساتھ کیا۔ سوال یہ ہے کہ کیا آفریدی سنہ 1992 میں وسیم اکرم کی طرح بولنگ کر سکتے ہیں؟ کیا بابر اعظم اور رضوان 1992 میں جاوید میانداد اور عمران خان کی طرح پرفارم کر سکتے ہیں؟ تاہم ان تمام کھلاڑیوں میں صلاحیت موجود ہے اور وہ کسی بھی وقت ٹیم کو فتح سے ہمکنار کر سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

Last Updated : Nov 12, 2022, 4:51 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.