ETV Bharat / sitara

Amrish Puri: منفی کردار ساز سے محبت، آج بھی دلوں پر راج کرتے ہیں امریش پوری

author img

By

Published : Jun 22, 2021, 11:00 AM IST

amrish puri birth anniversary
امریش پوری

امریش پوری Amrish Puri کا نام آتے ہی ذہن میں ایک ایسے ڈراونے اور خطرناک کردار کا تصور آجاتا ہے جس کے کردار منفی ہوں لیکن ان کے اسی منفی کردار سے لوگ محبت بھی کرتے ہوں۔ بالی وڈ کے اس مشہور ولن کا آج یوم پیدائش ہے۔

امریش پوری 22 جون سنہ 1932 کو انبالہ میں پیدا ہوئے۔ وہ کیریکٹر آرٹسٹ چمن پوری اور ولن مدن پوری کے سب سے چھوٹے بھائی تھے۔ کالج کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے فلموں کا رخ کیا۔

دیکھیں ویڈیو

لیکن بطور ہیرو مسترد کر دئے جانے کے بعد وہ فطری طور پر بہت مایوس ہوگئے۔ اپنی معاشی ضرورتوں کی تکمیل کے لیے انہوں نے وزارت محنت میں ملازمت اختیار کر لی لیکن ان کا دل اداکاری کی طرف ہی مائل رہا۔آخر کار انہوں نے ایک دن ملازمت چھوڑ دی اور اسٹیج اداکاری کی طرف متوجہ ہوگئے۔

امریش پوری Amrish Puri کی ملاقات ستیہ دیو دوبے سے ہوئی اور اس ملاقات نے امریش پوری کی دنیا ہی بدل دی۔ ستیہ دیو دوبے بہترین ہدایت کار تھے۔ انہوں نے امریش پوری کی اداکاری کو دیکھ کر ان کے اندر چھپی ہوئی صلاحیتوں کو بھانپ لیا۔

amrish puri
امریش پوری

ڈرامہ اندھا یگ میں امریش پوری کی اداکاری سے متاثر ہو کر انہوں نے تقریباً 50 ڈراموں میں انہیں کام دیا اور ان کے اندر چھپی ہوئی فنکارانہ صلاحیتوں کو اجاگر کیا۔

اسٹیج سے اپنی اداکاری کا سفر شروع کرنے والے امریش پوری نے اپنی ایسی امیج بنائی کہ فلم میں ان کی موجودگی ناظرین کو سنیما ہال تک کھینچ لے جاتی تھی۔

amrish puri
امریش پوری

بلند آواز، پرکشش شخصیت اور مکالموں کی بہترین انداز میں ادائیگی، چہرے کی سختی اور آنکھوں کے خوف کے سبب وہ ایک عرصہ تک بالی ووڈ میں بطور کھلنائک بے تاج بادشاہ بنے رہے۔

'مُگیمبو خوش ہوا' یہ الفاظ آج بھی لوگوں کے ذہن میں گونج رہے ہیں۔ فلم انڈسٹری میں امریش پوری نے مگمیبو کے مشکل ترین کردار کو جس خوبی سے نبھایا وہ ان کی بہترین اداکاری، بلند قامت شخصیت اور پاٹ دار آواز کی دین تھی۔ بغیر امریش پوری مسٹر انڈیا کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔

ان کے اندر فنکارانہ صلاحیتیں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھیں جو رول بھی انہیں ملا اپنی لاجواب اور بہترین اداکاری کے ذریعہ انہوں نے اسے امر بنا دیا۔

amrish puri
امریش پوری

اپنے زمانے کے مشہور ولن کے این سنگھ امریش پوری کے آئیڈیل تھے۔ انہی سے متاثر ہو کر انہوں نے اپنے آپ کو ولن کے روپ میں ڈھالا اور وہ اس میں اس قدر کامیاب ہوئے کہ فلم انڈسٹری میں ولن کو اہم مقام اور رتبہ دیا جانے لگا۔

ڈراموں میں ان کی بہترین اداکاری کو دیکھ کر پہلی مرتبہ سکھ دیو نے فلم ریشما اور شیرا میں ایک رول کے لیے سائن کیا لیکن کنڑ فلم کاڑو سے امریش پوری کو فلمی دنیا میں پہچان ملی اور یہ فلم امریش پوری کے لیے سنگ میل ثابت ہوئی۔

amrish puri
امریش پوری

مشہور آرٹ فلم ساز شیام بینیگل نے جب یہ فلم دیکھی تو وہ ان کی اداکاری کی تعریف کئے بغیر نہیں رہ سکے اور انہیں اپنی فلم منتھن اور نشانت میں کاسٹ کیا۔ پھر تو ان کی کامیابی کا سفر شروع ہو گیا۔

شیام بینیگل ان کی طلسماتی اداکاری سے بے حد متاثر ہوئے اور انہوں نے اپنی ہر فلم میں امریش پوری کے لیے ایک رول مخصوص کیا۔

وجیتا کلیگ سورج کا ساتواں گھوڑا میں امریش پوری آرٹ فلموں کے ایک مضبوط اور کامیاب اداکار کے طور پر ابھرے۔ اب امریش پوری ہدایت کار اور ناظرین دونوں کی توجہ کا مرکز بن گئے جس فلم میں بھی انہیں اداکاری کا موقع ملا اس میں انہوں نے اپنی ان مٹ چھاپ چھوڑی۔

ان کی مقبولیت کا یہ عالم تھا کہ ناظرین ہیرو کے مقابلے انہیں زیادہ اہمیت دینے لگے۔ انہیں تقریباً ہر فلم میں امریش پوری کو دیکھنے کی عادت سی پڑگئی تھی۔

فیروز خان کی فلم قربانی سے ان کا فلمی سفر آرٹ سے کمرشیل فلموں کی جانب بڑھا اور ان کی شہرت اس وقت بلندیوں کو چھونے لگی جب انہوں نے فلم مسٹر انڈیا میں مگیمبوکا مشکل ترین کردار اس قدر جادوئی انداز میں نبھایا کہ لوگ انگشت بدنداں رہ گئے اور ہر خاص و عام کی زبان پر اس فلم کا ڈائیلاگ مگیمبو خوش ہوا عام ہو گیا۔ وہ اس رول میں اتنے رچ بس گئے کہ آج بھی لوگوں کو مسٹر انڈیا کا مگیمبو یاد آتا ہے۔

amrish puri
امریش پوری

امریش پوری کی سب سے بڑی خوبی یہ تھی کہ انہوں نے نہ صرف اس کمی کو پورا کیا بلکہ جدید کھلنائکوں کے لیے باعث تقلید بھی بنے۔ امریش پوری کی خاص بات یہ تھی کہ وہ کسی بھی رول کو ادا کرتے وقت اس میں پوری طرح رچ بس جاتے تھے۔

کئی دفعہ ان کے لیے کردار خصوصی طور پر تیار کئے جاتے تھے اور اس میں اپنی پوری فنکارانہ صلاحیتوں کو انڈیل دیتے تھے۔ چاہے وہ خطرناک ڈان کا کردار ہو یا پھر ایک ایماندار پولیس آفیسر کا، پوری ایمان داری سے اس کردار پر محنت کرتے تھے بلکہ اس رول میں رچ بس جاتے تھے۔

ولن کے کردار میں وہ بہت مقبول ہوئے اور شہرت ان کے قدم چومنے لگی۔ یہاں تک کہ وہ ایک فلم کے لیے ڈیڑھ کروڑ روپے تک معاوضہ لیتے تھے۔

amrish puri
امریش پوری

انہوں نے ایمان، دھرم، آکروش، غدر، دامنی دیو، جانی دشمن، دوستانہ، کلیگ، شکتی، دھرم، ستیہ، گاندھی، مسٹر انڈیا شہنشاہ، وراثت، تری دیو، عجوبہ، سوداگر، مجھے کچھ کہنا ہے، دل والے دلہنیا لے جائیں گے، چائنا گیٹ، گردش، پردیس، چاچی 420، لال بادشاہ، کوئلہ، رام لکھن، گھائل، آج کا ارجن، میری جنگ، کرن ارجن، جھوٹ بولے کوا کاٹے، تال، ہلچل سمیت تقریباً دو سو فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

امریش پوری کی آخری فلم 'کسنا تھی' جو انتقال کے بعد سنہ 2005 میں ریلیز ہوئی۔

مزید پڑھیں:

اولی ووڈ کی مشہور گلوکارہ تپو مشرا کی کورونا کے سبب موت

بارہ جنوری 2005 میں امریش پوری کا اس دارفانی سے کوچ کر جانا فلم انڈسٹری کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے۔ انہوں نے اپنی اداکاری کے ذریعے جو ان مٹ نقوش چھوڑے ہیں نئے اداکاروں کے لیے مشعل راہ ہوں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.