ETV Bharat / international

Yemen Govt Officials in Saudi یمنی حکام کا خانہ جنگی کے خاتمے کیلئے سعودی عرب کا دورہ

author img

By

Published : Apr 9, 2023, 1:50 PM IST

یمن 2014 سے تباہ کن خانہ جنگی میں الجھا ہوا ہے، جہاں حوثی ملیشیا یمنی حکومت سے بردآزما ہیں۔ 2015 سے سعودی اتحاد یمنی حکومت کی حمایت کر رہا ہے جب کہ حوثی ملیشیا کی حمایت ایران کی جانب سے کی جاتی رہی ہے لیکن اب ایران اور سعودی حکومت کے مابین تعلقات استوار ہونے سے یمن میں خانہ جنگی کے خاتمے کا قوی امکان ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

عدن: یمن کے سرکاری اہلکار ملک کی طویل عرصے سے جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے ایک جامع تین سالہ امن منصوبے پر بات چیت کے لیے سعودی عرب میں جمع ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک سفارت کار نے اس کی اطلاع دی ہے۔ سفارت کار نے جمعہ کو دیر گئے سنہوا نیوز ایجنسی کو بتایا کہ سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے جمعرات کو ریاض میں یمن کی صدارتی قیادت کونسل (PLC) کے چیئرمین رشاد العلیمی اور دیگر اعلیٰ یمنی حکومتی عہدیداروں کے ساتھ ملاقات کی، جس دوران یمن میں قیام امن کے لیے ریاستی منصوبہ پیش کیا گیا۔

سفارت کار نے کہا کہ مجوزہ منصوبہ سعودی عرب اور حوثی ملیشیا کے درمیان مسقط میں گزشتہ چند ماہ کے دوران پردے کے پیچھے ہونے والی بات چیت پر مبنی ہے۔ اس کے تین اہم مراحل ہیں جو تین سال کے عرصے میں نافذ کیے جائیں گے، یمنی حکام پہلے ہی اس امن منصوبے کے لیے اپنی ابتدائی حمایت ظاہر کر چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق منصوبے کا پہلا مرحلہ یمن میں متحارب دھڑوں کے درمیان چھ ماہ کی جنگ بندی ہے جس کے دوران دشمنی ختم ہو جائے گی اور اعتماد کی بحالی اور امن کی بنیاد رکھنے کی کوششیں کی جائے گی۔

اہلکار نے بتایا کہ دوسرے مرحلے میں اہم مسائل اور شکایات کو دور کرنے اور بند سڑکوں، فضائی حدود اور بندرگاہوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے یمن کے مختلف دھڑوں کے درمیان بات چیت ہوگی۔ تیسرا مرحلہ دو سالہ عبوری دور ہو گا، جس کے دوران ملک میں طویل مدتی استحکام اور امن کی راہ ہموار کرنے والی نئی اور جامع حکومت قائم ہو گی۔ عہدیدار نے کہا کہ یمنی حکومت اور حوثی باغی گروپ کے درمیان آنے والے دنوں میں ایک معاہدے کا اعلان ہونے کا امکان ہے۔ دریں اثناء یمنی حکومت کے ایک اور اہلکار نے سنہوا نیوز کو تصدیق کی کہ یمن میں سعودی سفیر محمد الجابر عمانی وفد کے ساتھ صنعا میں حوثی رہنماؤں سے ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ جنگ بندی کے حتمی انتظامات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:

عمان اور اقوام متحدہ نے یمنی حکومت، سعودی عرب اور حوثی باغیوں کے درمیان مذاکرات کے پچھلے دور کی ثالثی کی ہے۔ مسقط کا کردار مذاکرات کو آسان بنانے اور دونوں فریقوں کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھنے میں اہم رہا ہے۔یمنی مبصرین پرامید ہیں کہ مجوزہ امن منصوبہ جاری تنازعات کا قابل عمل حل اور ملک کے انسانی بحران کو کم کرنے کا باعث بنے گا۔ اقوام متحدہ تنازع کے سیاسی حل کے لیے کام کر رہی ہے، لیکن متحارب فریقوں کے درمیان اعتماد کی کمی اور زمین پر جاری تشدد کی وجہ سے پچھلی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ یمن 2014 سے تباہ کن خانہ جنگی میں الجھا ہوا ہے، حوثی ملیشیا بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ یمنی حکومت کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد نے 2015 میں یمنی حکومت کی حمایت میں اس تنازعے میں مداخلت کی تھی، جبکہ حوثی ملیشیا کی امداد ایران کی جانب سے کی جاتی رہی ہے۔ لیکن اب ایران اور سعودی حکومت کے مابین اتحاد پروان چڑھنے سے یمن میں خانہ جنگی بھی ختم ہونے کا قوی امکان ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.