ETV Bharat / international

Sri Lanka Crisis: سری لنکا کے آرمی چیف کی شہریوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل

سری لنکا میں جاری مظاہروں Protest in Sri Lanka کے درمیان ملک کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل شیویندرا سلوا نے تمام شہریوں سے درخواست کی کہ وہ بحران زدہ ملک میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے مسلح افواج کو اپنا تعاون دیں اور سرکاری املاک کو نقصان نہ پہنچائیں۔

Sri Lankan army chief appeals to citizens to maintain law and order
سری لنکا کے آرمی چیف کی شہریوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل
author img

By

Published : Jul 13, 2022, 10:16 PM IST

سری لنکا Sri Lanka میں معاشی اور سیاسی بحران کے درمیان جاری احتجاج Protest in Sri Lanka کے دوران سری لنکا کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک میں امن و امان کی صورتحال کو بحال کرنے میں تعاون کریں اور سرکاری املاک کو نقصان نہ پہنچائیں۔ سری لنکا میں رانیل وکرماسنگھے کے قائم مقام صدر بننے کے بعد ہزاروں حکومت مخالف مظاہرین نے ملٹری سکیورٹی کا گھیرا توڑ کر وزیراعظم آفس پر دھاوا بول دیا۔ ملک کے عوام اس بحران کا ذمہ دار صدر گوتابایا راجا پاکسے کو سمجھ رہے ہیں۔ گوٹابایا نے وعدہ کیا تھا کہ وہ 13 جولائی کو مستعفی ہو جائیں گے لیکن گرفتاری کے بڑھتے ہوئے خوف کے پیش نظر وہ استعفیٰ دینے سے پہلے ہی ملک سے فرار ہو گئے۔

Sri Lankan army chief appeals to citizens to maintain law and order
سری لنکا کے آرمی چیف کی شہریوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل

چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل شیویندرا سلوا نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے اور دیگر آرمی چیفس نے پارلیمنٹ کے اسپیکر سے کہا ہے کہ وہ ملک کے معاشی اور سیاسی بحران کا حل تلاش کرنے کے لیے ایک آل پارٹی میٹنگ بلائیں۔ بدھ کی شام آل پارٹی اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق وزیر اعظم رانیل وکرماسنگھے کو استعفیٰ دینے اور پارلیمنٹ کے اسپیکر کو نگراں صدر کی ذمہ داری سنبھالنے کے لیے کہا گیا ہے۔

اس سے قبل مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے اور صدر گوتابایا کے ملک سے فرار کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے کے استعفے کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔ مظاہرین کو روکنے کے لیے آنسو گیس، واٹر کینن کا بھی استعمال کیا گیا لیکن ان کا غصہ کم نہیں ہوا۔ اس دروان ایک 26 سالہ نوجوان کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ آنسو گیس کے گولے داغے گئے اور احتجاجی مقام کے قریب ہی دم توڑ دیا۔ اطلاعات کے مطابق سکیورٹی اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ بھی کی۔

یہ بھی پڑھیں:

Sri Lanka Crisis: سری لنکا میں ایمرجنسی، مظاہرین کا پی ایم ہاؤس پر قبضہ

Sri Lanka Crisis: سری لنکا کے قائم مقام صدر نے امن و امان کے نفاذ کے لیے سخت اقدام اٹھانے کا حکم دیا

دریں اثناء فیلڈ مارشل سارتھ فونسیکا نے سکیورٹی فورسز سے اپیل کی ہے کہ وہ قائم مقام صدر رانیل وکرماسنگھے کے غیر آئینی اور غیر قانونی احکامات پر عمل درآمد نہ کریں۔ ڈیلی مرر کی خبر کے مطابق، انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ یہ افواہ تھی کہ سکیورٹی فورسز کو گولی مارنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں اور شہریوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان تصادم کا شدید خطرہ ہے۔ انہوں نے مسلح افواج پر زور دیا کہ وہ ایک قانونی اور نظم و ضبط کی حامل فوج کے طور پر غیر مسلح شہریوں پر فائرنگ نہ کریں۔

کچھ دیر قبل ہونے والے پارٹی رہنماؤں کے اجلاس میں سکیورٹی فورسز پر بحث ہوئی کہ کیا پارلیمنٹ کی حفاظت کے لیے طاقت کا استعمال کیا جائے، تاہم اس درخواست کو وہاں موجود رہنماؤں نے ٹھکرا دیا۔ اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے کمانڈرز، جوائنٹ اسٹاف اور آئی جی پی نے بھی شرکت کی۔اپوزیشن رہنماؤں نے مظاہرین کے خلاف براہ راست گولہ بارود کے استعمال کی منظوری دینے سے انکار کردیا۔

ڈیلی مرر کی خبر کے مطابق، سیاسی حل کے طور پر، اپوزیشن پارٹی کے رہنماؤں نے فیصلہ کیا کہ وکرما سنگھے سے فوری طور پر مستعفی ہونے کی درخواست کی جائے اور اسپیکر 20 جولائی تک ملک کا چارج سنبھال لیں، جس دن پارلیمنٹ میں نئے صدر کے لیے ووٹنگ ہو گی۔ وہیں سینکڑوں مظاہرین نے پارلیمنٹ کے باہر کھڑی کی گئی رکاوٹوں کی پہلی لائن کو توڑ دیا ہے جب کہ فورسز ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے چلا رہی ہیں۔

سری لنکا Sri Lanka میں معاشی اور سیاسی بحران کے درمیان جاری احتجاج Protest in Sri Lanka کے دوران سری لنکا کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک میں امن و امان کی صورتحال کو بحال کرنے میں تعاون کریں اور سرکاری املاک کو نقصان نہ پہنچائیں۔ سری لنکا میں رانیل وکرماسنگھے کے قائم مقام صدر بننے کے بعد ہزاروں حکومت مخالف مظاہرین نے ملٹری سکیورٹی کا گھیرا توڑ کر وزیراعظم آفس پر دھاوا بول دیا۔ ملک کے عوام اس بحران کا ذمہ دار صدر گوتابایا راجا پاکسے کو سمجھ رہے ہیں۔ گوٹابایا نے وعدہ کیا تھا کہ وہ 13 جولائی کو مستعفی ہو جائیں گے لیکن گرفتاری کے بڑھتے ہوئے خوف کے پیش نظر وہ استعفیٰ دینے سے پہلے ہی ملک سے فرار ہو گئے۔

Sri Lankan army chief appeals to citizens to maintain law and order
سری لنکا کے آرمی چیف کی شہریوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل

چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل شیویندرا سلوا نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے اور دیگر آرمی چیفس نے پارلیمنٹ کے اسپیکر سے کہا ہے کہ وہ ملک کے معاشی اور سیاسی بحران کا حل تلاش کرنے کے لیے ایک آل پارٹی میٹنگ بلائیں۔ بدھ کی شام آل پارٹی اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق وزیر اعظم رانیل وکرماسنگھے کو استعفیٰ دینے اور پارلیمنٹ کے اسپیکر کو نگراں صدر کی ذمہ داری سنبھالنے کے لیے کہا گیا ہے۔

اس سے قبل مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے اور صدر گوتابایا کے ملک سے فرار کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے کے استعفے کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔ مظاہرین کو روکنے کے لیے آنسو گیس، واٹر کینن کا بھی استعمال کیا گیا لیکن ان کا غصہ کم نہیں ہوا۔ اس دروان ایک 26 سالہ نوجوان کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ آنسو گیس کے گولے داغے گئے اور احتجاجی مقام کے قریب ہی دم توڑ دیا۔ اطلاعات کے مطابق سکیورٹی اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ بھی کی۔

یہ بھی پڑھیں:

Sri Lanka Crisis: سری لنکا میں ایمرجنسی، مظاہرین کا پی ایم ہاؤس پر قبضہ

Sri Lanka Crisis: سری لنکا کے قائم مقام صدر نے امن و امان کے نفاذ کے لیے سخت اقدام اٹھانے کا حکم دیا

دریں اثناء فیلڈ مارشل سارتھ فونسیکا نے سکیورٹی فورسز سے اپیل کی ہے کہ وہ قائم مقام صدر رانیل وکرماسنگھے کے غیر آئینی اور غیر قانونی احکامات پر عمل درآمد نہ کریں۔ ڈیلی مرر کی خبر کے مطابق، انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ یہ افواہ تھی کہ سکیورٹی فورسز کو گولی مارنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں اور شہریوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان تصادم کا شدید خطرہ ہے۔ انہوں نے مسلح افواج پر زور دیا کہ وہ ایک قانونی اور نظم و ضبط کی حامل فوج کے طور پر غیر مسلح شہریوں پر فائرنگ نہ کریں۔

کچھ دیر قبل ہونے والے پارٹی رہنماؤں کے اجلاس میں سکیورٹی فورسز پر بحث ہوئی کہ کیا پارلیمنٹ کی حفاظت کے لیے طاقت کا استعمال کیا جائے، تاہم اس درخواست کو وہاں موجود رہنماؤں نے ٹھکرا دیا۔ اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے کمانڈرز، جوائنٹ اسٹاف اور آئی جی پی نے بھی شرکت کی۔اپوزیشن رہنماؤں نے مظاہرین کے خلاف براہ راست گولہ بارود کے استعمال کی منظوری دینے سے انکار کردیا۔

ڈیلی مرر کی خبر کے مطابق، سیاسی حل کے طور پر، اپوزیشن پارٹی کے رہنماؤں نے فیصلہ کیا کہ وکرما سنگھے سے فوری طور پر مستعفی ہونے کی درخواست کی جائے اور اسپیکر 20 جولائی تک ملک کا چارج سنبھال لیں، جس دن پارلیمنٹ میں نئے صدر کے لیے ووٹنگ ہو گی۔ وہیں سینکڑوں مظاہرین نے پارلیمنٹ کے باہر کھڑی کی گئی رکاوٹوں کی پہلی لائن کو توڑ دیا ہے جب کہ فورسز ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے چلا رہی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.