پاکستان کے سابق وزیر اطلاعات اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما فواد چودھری Former Information Minister Fawad Chaudhry نے اتوار کو اعلان کیا کہ پارٹی کے اراکین قومی اسمبلی سے پیر کو اجتماعی طور پر مستعفی ہو جائیں گے۔ PTI MNAs to resign from National Assembly پاکستانی اخبار ڈان کی رپورٹ کے مطابق مستعفی ہونے کا فیصلہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے وزارت عظمیٰ کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی نے شہباز شریف پر اعتراضات اٹھائے تھے جسے این اے سیکرٹریٹ نے مسترد کر دیا اور شہباز کی نامزدگی قبول کر لی۔
چودھری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ پی ٹی آئی کی سینٹرل کور ایگزیکٹو کمیٹی کی میٹنگ بنی گالہ میں ہوئی اور وہاں پوری صورتحال کا تجزیہ کیا گیا۔ کمیٹی نے عمران خان کو مشورہ دیا کہ پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی کے ساتھ ساتھ اسمبلیوں سے بھی استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر شہباز شریف کے خطوط پر ہمارا اعتراض دور نہ ہوا تو ہم کل استعفیٰ دے دیں گے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آج رات کو پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلایا گیا ہے، زیادہ تر استعفیٰ وزیراعظم کو دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی تبدیلی بین الاقوامی رجیم چینج آپریشن تھا جو یہاں پر ہوا، کل تمام دستاویزات ڈی کلاسیفائیڈ کرکے اسپیکر کو بھیجی، چیف جسٹس کو بھی بھیجا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Election of New PM of Pakistan: شہباز شریف اور شاہ محمود قریشی نے کاغذات نامزدگی جمع کر دیے
فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کی غلامی کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ اس کے فیصلے باہر سے کیے جائیں، انھوں نے یہ بھی کہا کہ شاہ محمود قریشی کو اپنا وزیراعظم کا امیدوار نامزد کیا گیا ہے، اور شاہ محمود کو وزیرعظم نامزد کرنے کے دو مقصد ہیں جن میں سے ایک یہ کہ ہم شہباز شریف کے کاغذات کو چیلنج کرسکیں۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ شہباز شریف پر 16 ارب روپے کی ٹی ٹی کا کیس ہے، بد قسمتی کی بات یہ ہے کہ جس دن شہباز شریف پر فرد جرم عائد ہونی ہے اس دن الیکشن لڑ رہے ہوں گے۔ قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں نئے وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی دوپہر 2 بجے ہوگا۔