ETV Bharat / international

Bilawal Bhutto on Kashmiris at OIC او آئی سی میں پاکستانی وزیرخارجہ کا کشمیریوں کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان

author img

By

Published : Mar 17, 2023, 10:20 AM IST

پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے او آئی سی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں کشمیریوں کے 'جہدِ آزادی' کی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا اور او آئی سی گروپ سے اس مسئلے کو منصفانہ طور سے حل کرانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر پاکستان اور بھارت کے درمیان پائیدار امن ممکن نہیں ہے۔ بھارت اس سے قبل جموں و کشمیر سے متعلق اسلام آباد کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے اپنے پلیٹ فارم کو استعمال کرنے کی اجازت دینے پر او آئی سی تنقید پر تنقید کرتا رہا ہے۔

Bilawal Bhutto on Kashmiris at OIC
او آئی سی میں پاکستانی وزیرخارجہ کا کشمیریوں کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان

موریطانیہ میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کونسل کے 48ویں اجلاس میں پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کونسل کے چیئرمین کی حیثیت اپنے ابتدائی خطاب میں کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی منظور کردہ قراردادوں میں کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو اقوام متحدہ کے زیر اہتمام کشمیر میں عوام کو رائے شماری کے ذریعے حقِ خود ارادیت استعمال کرنے کا موقع دینا چاہیے لیکن بھارت اس فیصلے کو نافذ کرنے کے اپنے عزم سے پیچھے ہی نہیں ہٹا ہے بلکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالی کر رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بلاول نے چند روز قبل تسلیم کیا تھا کہ پاکستان اقوام متحدہ (یو این) میں مسئلہ کشمیر کو بھرپور طریقے سے اٹھانے میں ناکام رہا ہے۔

  • After 🇵🇰's successful tenure as Chair of 48th OIC Council of Foreign Ministers, I handed over the Chair of 49th OIC CFM to my Mauritanian counterpart Mohamed Salem Ould Merzoug @MS_Merzoug in Nouakchott. Thanked OIC MSs for their invaluable support & coop. during 🇵🇰's tenure. 1/4 pic.twitter.com/NtziIlNjEt

    — BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) March 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ''5 اگست 2019 کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے تین سال بعد یہ واضح ہے کہ اس کی نوآبادیاتی توسیع کی مہم ناکام ہو چکی ہے۔ یہ کبھی کامیاب نہیں ہوگی اور کشمیری عوام اپنی آزادی اور حق خود ارادیت کی جدوجہد میں کامیاب ہوں گے۔' بلاول نے او آئی سی پلیٹ فارم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ''او آئی سی کے رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر اور او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اور ان کے خصوصی ایلچی نے کشمیری عوام کے منصفانہ مقصد کو پیش کرنے اور اس کی وکالت کرنے میں گراں قدر تعاون کیا ہے۔'' اور اس امید کا بھی اظہار کیا کہ ''او آئی سی رابطہ گروپ کشمیر کے جائز مقصد کو فروغ دینے کے لیے ایک موثر منصوبہ اپنائے گا۔'' انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر پاکستان اور بھارت کے درمیان پائیدار امن ممکن نہیں ہے۔

واضح رہے کہ اس قبل بھی بھارت، او آئی سی کو مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے متعلق غیر ضروری حوالہ جات اور نئی دہلی کے خلاف اسلام آباد کے ناپاک ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے اپنے پلیٹ فارم کو غلط استعمال کرنے کی اجازت دینے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی کوششوں کو مکمل طور پر ناقابل قبول قرار دیا تھا۔ او آئی سی 57 مسلم اکثریتی ممالک کی تنظیم ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس تنظیم پر سعودی عرب اور اتحادی ممالک کا غلبہ ہے۔ OIC کا ہیڈ کوارٹر بھی سعودی عرب کے شہر جدہ میں واقع ہے۔ صرف اسلامی ممالک ہی اس تنظیم میں شامل ہو سکتے ہیں۔ اس کا بنیادی مقصد بین الاقوامی امن اور ہم آہنگی پیدا کرتے ہوئے مسلمانوں کی حفاظت کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

مسئلہ فلسطین کے حوالے سے وزیر خارجہ بلاول نے کہا کہ او آئی سی کے رکن ممالک کو مسجد اقصیٰ اور مقبوضہ فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کی بار بار جارحیت کی مذمت کرتے رہنا چاہیے۔ فلسطینی عوام کو 1967 کی سرحدوں کے اندر اپنی الگ ریاست ہونی چاہیے جس کا دارالحکومت القدس ہو۔ افغانستان کے بارے میں وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے اس ملک میں ایک بڑے انسانی بحران اور معاشی تباہی کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی کو افغانستان میں امن کے لیے واضح راستہ تیار کرنے میں کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ افغان عبوری حکومت کو پہلے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کی ترغیب دی جا سکے۔ انسانی حقوق، خاص طور پر خواتین کے حقوق کا مکمل احترام کرنا، سیاسی شمولیت کو فروغ دینا اور ملک میں داعش، تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے دہشت گردی کے خطرے کو ختم کریں۔

اپنے خطاب کے دوران وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اسلامی دنیا کے اندر تنازعات کو حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ تنازعات ہمارے اتحاد اور یکجہتی کو ختم کرتے ہیں، دہشت گردی اور انتہا پسندی کو ہوا دیتے ہیں اور ہماری توجہ ترقی سے ہٹاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی اور چینی قیادت کے تعمیری کردار کا پرتپاک خیرمقدم کرتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ یمن، شام، عراق اور لیبیا میں امن کی بحالی کے لیے مل کر کام کرنے کا وقت ہے، اور اس مقصد کے لیے، او آئی سی کو مذاکرات کے ذریعے حل کو فروغ دینے کے لیے اپنے سیکیورٹی میکنزم کو مضبوط کرنا چاہیے۔

اسلاموفوبیا کے بارے میں بات کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ اسلامو فوبیا کو روکنے کے لیے ایکشن پلان بنائیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اس سال جون میں او آئی سی کی 18ویں تجارتی کانفرنس کی میزبانی کرے گا اور اس سال کے آخر میں خواتین کو بااختیار بنانے پر او آئی سی کی وزارتی کانفرنس کی میزبانی کا بھی منتظر ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.