'علی کی تعلیمات انسانوں کے لیے نجات دہندہ ہیں'

author img

By

Published : Aug 17, 2019, 8:40 PM IST

Updated : Sep 27, 2019, 8:06 AM IST

دانشوروں کا ماننا ہے کہ مسلمانوں کے مشکلات کی اصل وجہ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے بر گزیدہ اصحاب کی تعلیمات کو فراموش کرنا ہے۔

حضرت علیؓ کی شہادت کے چودہ سو برس مکمل ہونے پر دہلی کے 'انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر' میں دہلی اقلیتی کمیشن کے تعاون سے 'سفینۃ الہدایہ ٹرسٹ' اور 'انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک اینڈ عرب اسٹڈیز' کے زیر اہتمام سہ روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

اس میں ملک اور بیرون ممالک سے متعدد اہل علم اور دانشوران نے نہ صرف حضرت علی کو یاد کیا بلکہ ان کی تعلیمات پر عمل کرنے کو وقت کا تقاضہ اور اتفاق و اتحاد کا ذریعہ قرار دیا۔

کانفرنس کے پہلے روز دانشوروں کا ماننا ہے کہ مسلمانوں کے مشکلات کی اصل وجہ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے بر گزیدہ اصحاب کی تعلیمات کو فراموش کرنا ہے۔

اس موقع پر اسلامی مکاتب فکر میں اتحاد کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم 'المجمع العالمی للتقریب بین المذاہب الاسلامیہ' کے جنرل سکریٹری آیت اللہ محسن اراکی نے اپنے افتتاحی خطبے میں کہا کہ حضرت علی ان پاکباز شخصیتوں میں سے تھے جو عدل و انصاف، جود وسخا اور حلم و بردباری کے عظیم پیکر تھے۔

انہوں نے کہا کہ تمام مشکلات کا حل ان کی تعلیمات میں موجود ہے، ضرورت اس سے سبق حاصل کرنے کی ہے۔

آیت اللہ اراکی نے کہا کہ حضرت علی احکام الٰہیہ کے نفاذ، عرب و عجم ہر قسم کے فرق کو مٹانے، مخالفین و معارضین کے ساتھ حسن سلوک اور عدل و انصاف کی برقراری کے لیے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔

انھوں نے حضرت علی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضرت علی، حکومت نبوی اور ظالم حکمرانوں کے درمیان حد فاصل کی حیثیت رکھتے تھے، ہمیں ان کی تعلیمات کو زندہ کرنا ہوگا کہ اسی میں ہماری کامیابی کا راز مضمر ہے۔

کانفرنس کے کنوینر اور دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئر مین ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے اپنے استقبالیہ خطاب میں کہاکہ آج ملت اسلامیہ دشمنوں کے نرغے میں ہے،اس سے نکلنے کے لیے حضرت علی کی تعلیمات سے سبق سیکھنا چاہئے۔

انھوں نے کہا حضرت علی کی شخصیت ہر لحاظ سے مہتم بالشان ہے، وہ سب سے پہلے اسلام کی آغوش میں آنے والے ہی نہیں بلکہ رسول اسلام کے داماد، سب سے زیادہ انصاف کرنے والے اور سب سے زیادہ علم و بصیرت رکھنے والی شخصیت تھی۔

ڈاکٹر خان نے کہا خانوادہ رسول پر ہمیشہ زمین تنگ کی گئی، ان کی تعلیمات کو پس پشت ڈال دیا گیا جس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج ہم ہر جگہ ذلیل و خوار ہیں، آج ضرورت سب کو ساتھ لیکر چلنے اوراتحادو اتفاق قائم کرنے کی ہے۔

انھوں نے کہا ننانوے فیصد مسائل پر شیعہ سنی کا اتفاق ہے، ایک فیصد مسئلے پر اختلاف ہے اس لیے اس وقت دیگر تمام اختلافی مسائل کو در کنار کرتے ہوئے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

کلیدی خطبہ دیتے ہوئے علامہ آیت اللہ سید عقیل الغروی نے کہا کہ دنیا کو اس وقت جو مسائل درپیش ہیں ان کی جڑ میں مغرب کا سرمایہ دارانہ نظام ہے۔

آیت اللہ عقیل الغروی نے کہا کہ اس کانفرنس کے انعقاد کی مناسبت حضرت علی کی شہادت کے چودہ سو برس مکمل ہونا ہے، انھوں نے کہا کہ یہ موقع خلافت راشدہ کے خاتمے کے چودہ سو برس مکمل ہونے کا بھی ہے،ایسے میں مسلمانوں کو اس بات کا محاسبہ کرنا چاہئے کہ خلافت راشدہ کے ختم ہونے سے انھوں نے کیا کھویا اور کیا پایا؟۔

اپنے صدارتی خطبے میں سابق لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ نے کہا کہ حضرت علی کی تعلیمات محض اسلامی دنیا کے لیے ہی مشعل راہ نہیں ہیں بلکہ ان کا پیغام پوری دنیا کے لیے تھا۔

حضرت علی کی عزیمت، عدل و بزرگی اور بہادری و شجاعت مسلم ہے، لیکن اس کے باوجود ہم نے ان سے سبق لینا مناسب نہیں سمجھا۔

انھوں نے کہا یہ وقت مسلمانوں کے لیے بڑا نازک ہے، مسلمان ہر جگہ پریشان ہیں اور ایسا اس لیے ہے کہ ہم نے تاریخ اور اپنے قائدین کو محض افتخار کا ذریعہ بنایا ان کی تعلیمات پر عمل نہیں کیا۔

انھوں نے بطور خاص نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان خصوصی طور پر نہج البلاغۃ کا مطالعہ کریں جو صرف علم و ادب کا ہی گنجینہ نہیں ہے بلکہ اس میں فلسفہ، سیاست اور جملہ زندگی کی پریشانیوں کا حل اس میں موجود ہے۔

آج کے اس کانفرنس میں کل چار سیشنز کا کا انعقاد کیا گیا، جس میں متعدد دانشوران نے مختلف انداز میں حضرت علی کو یاد کیا۔ یہ کانفرنس آئندہ دو دنوں یعنی 18 اور 19اگست تک جاری رہے گا۔

پروگرام میں پروفیسر خسرو قاسم، مولانا جابر جوراسی، ڈاکٹر عظیم امروہوی، مولانا سید شجاعت حسین رضوی، مولانا سید کوثڑ مجتبیٰ، مولانا سید مراد رضا وغیر کو ان کے علمی و ادبی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے یادگاری ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔

پروفیسر خسرو قاسم کی تالیف کردہ کتاب الموسوعۃ الکبریٰ فی مناقب المرتضیٰ (چودہ جلدوں)کا اجراء بھی کیا گیا۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated :Sep 27, 2019, 8:06 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.