Muslim Genocide in Myanmar: روہنگیائی مسلمانوں پر مظالم کو امریکہ نسل کشی قرار دے گا

author img

By

Published : Mar 21, 2022, 1:40 PM IST

Muslim genocide in Myanmar

میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کو امریکہ نے 'نسل کشی' قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ US to declare Rohingya repression on Muslim in Myanmar a 'genocide'

امریکی حکام نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن انتظامیہ یہ اعلان کرنے کا ارادہ رکھتی ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کی آبادی پر میانمار کا برسوں سے جاری جبر ایک نسل کشی ہے

سکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن پیر کو امریکی ہولوکاسٹ میموریل میوزیم میں ایک تقریب میں طویل عرصے سے متوقع عہد لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان عہدیداروں کے مطابق جنہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی کیونکہ اس اقدام کا ابھی تک عوامی طور پر اعلان نہیں کیا گیا تھا۔ US to Declare Rohingya Repression in Myanmar a Genocide یہ عہد خود میانمار کی فوج کی زیر قیادت حکومت کے خلاف سخت نئے اقدامات کی نشاندہی نہیں کرتا جو کہ 2017 میں ملک کی مغربی ریاست رخائن میں روہنگیا نسلی اقلیت کے خلاف مہم شروع ہونے کے بعد سے پہلے ہی امریکی پابندیوں کی متعدد تہوں کا شکار ہے۔

لیکن یہ حکومت پر اضافی بین الاقوامی دباؤ کا باعث بن سکتا ہے، جو پہلے ہی دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کے الزامات کا سامنا کر رہی ہے۔ انسانی حقوق کے گروپ اور قانون ساز، ٹرمپ اور بائیڈن دونوں انتظامیہ پر یہ عہد لینے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ کانگریس کے کم از کم ایک رکن، ڈیموکریٹک سینیٹ آف اوریگون کے جیف مرکلے نے متوقع قدم کا خیر مقدم کیا جیسا کہ ریفیوجیز انٹرنیشنل نے کیا۔

جیف مرکلے نے کہا کہ میں بائیڈن انتظامیہ کی تعریف کرتا ہوں کہ آخر کار روہنگیا میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم کو نسل کشی کے طور پر تسلیم کیا گیا،' انہوں نے محکمہ خارجہ کے اعلان کے فوراً بعد جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ بلنکن پیر کو ہولوکاسٹ میوزیم میں میانمار کے بارے میں ریمارکس دیں گے۔

جیف مرکلے نے مزید کہا کہ اگرچہ یہ عزم طویل التواء کا شکار ہے، اس کے باوجود یہ اس ظالمانہ حکومت کو احتساب کے لیے ایک طاقتور اور تنقیدی طور پر اہم قدم ہے۔ اس طرح کے عمل کو ہمیشہ معروضی، مستقل مزاجی اور ایسے طریقے سے انجام دیا جانا چاہیے جو جغرافیائی سیاسی تحفظات سے بالاتر ہو۔

گروپ ریفیوجیز انٹرنیشنل نے بھی اس اقدام کو سراہا۔ امریکہ کی جانب سے میانمار میں مسلمانوں پر مظالم کو نسل کشی قرار دینے کا اعلان ایک خوش آئند، گہرا اور معنی خیز قدم ہے۔

جیف مرکلے نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ میانمار پر تیل اور گیس کے شعبوں کو شامل کرنے کے لیے حکومت پر اضافی پابندیاں عائد کرکے دباؤ کی مہم جاری رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو یہ واضح کرنے کے لیے دنیا کی قیادت کرنی چاہیے کہ اس طرح کے مظالم کو کبھی بھی بغیر کسی توجہ کے دفن کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، چاہے وہ کہیں بھی ہوں۔

اگست 2017 سے، جب میانمار کی فوج نے باغی گروپ کے حملوں کے جواب میں کلیئرنس آپریشن شروع کیا تھا، تب سے بودھ مت کی اکثریت والے میانمار سے 7 لاکھ سے زیادہ روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش میں پناہ گزین کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ میانمار کی سکیورٹی فورسز پر اجتماعی جنسی زیادتی، قتل اور ہزاروں گھروں کو نذر آتش کرنے کا الزام ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.