ETV Bharat / crime

Indore Oyo Hotel Case: ہندو لڑکی کے ساتھ اویو ہوٹل میں ٹھہرنے والے مسلم نوجوان پر ایف آئی آر درج

author img

By

Published : Aug 13, 2022, 11:00 PM IST

اندور میں ایک مبینہ مسلم نوجوان اپنی شناخت چھپا کر ہندو لڑکی کے ساتھ اویو ہوٹل قیام پذیر تھا لیکن بجرنگ دل کے کارکنوں نے نوجوان کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ وہیں پولیس پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے اورملزم کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا ہے۔ Indore Oyo Hotel Case

Muslim youth who was staying at Oyo Hotel with Hindu girl in Indore, handed over to police
شناخت چھپا کر ہندو لڑکی کے ساتھ اویو ہوٹل میں ٹھہرنے والے مسلم نوجوان کو پولیس کے حوالے کیا گیا

اندور: ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور کے ایک ہوٹل میں ایک مبینہ مسلم نوجوان ہندو لڑکی کے ساتھ اپنا نام بدل کر ٹھہرا ہوا تھا، لیکن جب بجرنگ دل کے کارکنوں کے بارے میں پتا چلا تو وہ موقع پر پہنچ گئے اور نوجوان کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ اس معاملے میں ہوٹل آپریٹر کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ فی الحال پولیس نے کیس درج کرکے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ Indore Oyo Hotel Case

بجرنگ دل اندور کے کوآرڈینیٹر تنو شرما نے کہا، "آج ہمیں آٹو رکشہ ڈرائیور کے ذریعے اطلاع ملی کہ اندور میں بمبئی اسپتال کے قریب اویو ہوٹل میں ایک مبینہ مسلم نوجوان ساکن کھجرانہ ایک ہندو لڑکی کے ساتھ ٹھہرے ہوئے تھے۔ جس کے بعد بجرنگ دل کے کارکن وہاں پہنچے اور نوجوان کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا۔ اس ضمن میں بجرنگ دک کے کوآرڈینیٹر نے اسٹیشن انچارج سنتوش دودی سے ہوٹل مالک کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Fake Love Jihad: مسلم نوجوان کو لوجہاد کیس میں پھنسانے کا معاملہ فرضی نکلا

بجرنگ دل کے کارکنان کا الزام ہے کہ اس سے قبل بھی ہوٹل میں کئی مسلم لڑکے اپنا نام بدل کر ہندو لڑکیوں کے ساتھ ٹھہر چکے ہیں۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو آنے والے دنوں میں مظاہرہ کیا جائے گا۔ دوسری جانب لسوڈیا تھانہ انچارج سنتوش دودھی کا کہنا ہے کہ بجرنگ دل کے کارکنوں کی شکایت پر پورے معاملے کی جانچ کی جارہی ہے اور انھوں نے پکڑنے والے نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.