ETV Bharat / city

وادی کشمیر کے نوجوانوں میں موسیقی سیکھنے کا رجحان

author img

By

Published : Oct 7, 2021, 10:50 PM IST

وادی کشمیر کے نو جوانوں میں موسیقی سیکھنے کا بڑھتا رجحان
وادی کشمیر کے نو جوانوں میں موسیقی سیکھنے کا بڑھتا رجحان

عرفان بلال کی اس سنگیت اکیڈمی میں مختلف عمر کے بچے گلوکاری اور موسیقی کی تربیت حاصل کررہے ہیں۔ اکیڈمی میں ان بچوں کو گلوکار کے بنیادی رموز کے ساتھ ساتھ موسیقی کے مختلف آلات بجانے کی تربیت بھی دی جاتی ہے۔ کشمیری فوک، غزلیں اورکلاسکی موسیقی کے علاوہ بچوں کو جدید طرز کے سنگیت سے بھی آشنا کرایا جاتا ہے۔

وادی کشمیر کے نوجوان جہاں اداکاری اور فلم سازی میں اپنا لوہا منوا رہے ہیں وہیں گلوکاری میں بھی اپنی بھر پور صلاحیتوں کا مظاہرے کرکے قابل تعریف کام انجام دے رہیں۔ اس سے تحریک پاکر اب یہاں کے نوجوان سنگیت کے میدان میں بھی آگے بڑھ کر اپنے مستقبل سنوارنا چاہتے ہیں۔

وادی کشمیر کے نوجوانوں میں موسیقی سیکھنے کا بڑھتا رجحان
ایسے میں عرفان بلال کی اس سنگیت اکیڈمی میں مختلف عمر کے بچے گلوکاری اور موسیقی کی تربیت حاصل کررہے ہیں۔ اکیڈمی میں ان بچوں کو گلوکار کے بنیادی رموز کے ساتھ ساتھ موسیقی کے مختلف آلات بجانے کی تربیت بھی دی جاتی ہے۔ کشمیری فوک، غزلیں اورکلاسکی موسیقی کے علاوہ بچوں کو جدید طرز کے سنگیت سے بھی آشنا کرایا جاتا ہے۔اس اکیڈمی میں تربیت حاصل کرنے کے لیے نہ صرف شہر سرینگر بلکہ دیگر اضلاع سے بھی طلبہ آتے ہیں۔ جن میں کچھ گلوکاری میں نام کمانا چاہتے تو کچھ سنگیت کے مختلف آلات جیسے رباب، گٹار، سنتور اور طبلہ وغیرہ کے ماہر بننے کی خواہش رکھتے ہیں۔سُر اور تال کی طرح عرفان اور بلال مل جل کر یہ اکیڈمی 2013 سے چلاتے ہیں۔ اگرچہ شروع شروع میں انہیں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم، ہمت اور حوصلے سے کام لیتے ہوئے یہ ان بچوںکی تربیت کرتے رہے ہیں جو سنگیت کے میدان میں اپنے خوابوں میں حقیقت کا رنگ بھرنا چاہتے ہیں۔


سنگیت کے ان ماہر استادوں کو یہ شرف حاصل ہے کہ انہوں نے روایتی کشمیری فوک میں ویسڑن طرز کو متعارف کیا۔ جس کی وجہ سے ان کے کئی نغمے بے حد مقبول ہوئے۔ لوگوں نے نہ صرف ان کے دیے ہوئے سنگیت بلکہ گلوکاری کو بھی کافی پسند کیا۔


عرفان اور بلال کہتے ہیں کہ چند برس سے یہاں کے نوجوان دیگر شعبہ جات کی طرح سنگیت کی جانب بھی راغب ہورہے ہیں۔ نہ صرف شوقیہ بلکہ اکثر اب اسے پیشہ کے طور پر لے رہے ہیں۔
عرفان اور بلال کا شمار وادی کشمیر کے مشہور فنکاروں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے نہ صرف اپنے ملک بلکہ بیرون ممالک میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرکے شائقین سے کافی داد وتحسین حاصل کیے۔ وہیں آج کل یہ چند نئے کشمیری نغموں پر کام کر رہے ہیں جو کہ بہت جلد لوگوں کو سننے کو ملیں گے۔

مزید پڑھیں: سرینگر: اساتذہ کی ہلاکت پر عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کا اظہار افسوس

بلال بچوں کو ووکل سکھاتے ہیں، جبکہ عرفان رباب، گٹار، طبلہ اور سنتور سکھانے کا کام انجام دیتے ہیں اور اسی جُگل بندی سے ان کی یہ اکیڈمی کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔
یہاں تربیت پارہے یہ بچے اگرچہ باضابطہ طور پر ماہانہ ادا کرتے ہیں۔ لیکن ان سیکھنے والوں کے درمیان ایسے کئی غریب بچے بھی ہیں جنہیں اس اکیڈمی میں گیت سنگیت کی تربیت مفت میں دی جاتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.