Wooden Furniture: بے جان لکڑی میں جان پھونکنے والی مالیگاؤں کی دکان "راحی ڈابی"

author img

By

Published : Nov 22, 2021, 12:50 PM IST

Updated : Nov 22, 2021, 2:32 PM IST

لکڑی کے روایتی ساز و سامان کو بنانے والی مالیگاؤں کی برسوں پرانی دکان "راحی ڈابی"

شہر مالیگاؤں کی برسوں پرانی دکان راحی ڈابی میں مقامی اور قومی منڈی کے لئے آرائشی لکڑی کے گھریلو ساز و سامان کو تیار کرکے فروخت کی جاتی ہے۔ غیر ملکی لکڑیوں کی گھریلو مصنوعات کے زیادہ تر مینوفیکچررز راحی ڈابی کے نام سے ہی منسوب ہیں۔

ریاست مہاراشٹر کا شہر مالیگاؤں پاورلوم صنعت کے علاوہ لکڑی کے خوبصورت ساز وسامان کے لئے بھی جانا جاتا ہے۔ شہر کے اطراف میں جنگلات نہ ہونے کے باعث فرنیچر اور دیگر اشیا بنانے والی دکانوں میں غیر ملکی لکڑیاں زیادہ استعمال کی جاتی ہیں۔ شہر مالیگاؤں کی برسوں پرانی دکان میں راحی ڈابی مقامی اور قومی منڈی کے لئے آرائشی لکڑی کے گھریلو ساز و سامان تیار کرکے فروخت کیے جاتے ہیں۔ غیر ملکی لکڑیوں کی گھریلو مصنوعات کے زیادہ تر مینوفیکچررز راحی ڈابی کے نام سے ہی منسوب ہیں۔

Wooden Furniture: بے جان لکڑی میں جان پھونکنے والی مالیگاؤں کی دکان "راحی ڈابی"

یہاں لکڑیوں پر دستکاری ڈیزائن، لکڑی کے ٹکڑوں کو منفرد خصوصیات، رنگ اور اسٹائل سے خوبصورت شکل میں ڈھالا جاتا ہے، جس کی وجہ سے یہ گراہکوں کیلئے توجہ کا مرکز بنتے جارہے ہیں۔

لکڑی کے روایتی ساز و سامان
لکڑی کے روایتی ساز و سامان

اس دکان کے مالک سلیم احمد کے مطابق اس دکان کی بنیاد 1950 میں ان کے والد صابر احمد نے راحی ڈابی کے نام سے رکھی تھی۔ پھر ان کے والد کے بعد اب سلیم احمد جدید طرز پر اس کاروبار کو زندہ رکھنے کیلئے جدو جہد کررہے ہیں۔ اس تعلق سے نمائندے ای ٹی وی بھارت کو سلیم احمد نے بتایا کہ ان کے والد پہلے پاورلوم کی ڈابی بنایا کرتے تھے جس کا ڈیزائن لکڑی پر ہاتھوں سے بنایا جاتا تھا اور پھر اس ڈابی سے رنگین ساڑیوں پر پھول بوٹے وغیرہ بنائے جاتے تھے۔ اور تیار شدہ ساڑیاں مختلف شہروں اور ریاستوں میں بھیجی جاتی تھیں۔

لکڑی کے روایتی ساز و سامان کو بنانے والی مالیگاؤں کی برسوں پرانی دکان
لکڑی کے روایتی ساز و سامان کو بنانے والی مالیگاؤں کی برسوں پرانی دکان "راحی ڈابی"

انہوں نے بتایا کہ وہیں سے لکڑیوں کے کاروبار کی شروعات ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اطراف میں جنگلات نہ ہونے کے باعث فرنیچر اور دیگر اشیا بنانے کیلئے غیر ملکی لکڑیوں کا استعمال زیادہ کیا جاتا ہے۔ سلیم احمد کا کہنا ہے کہ وہ یوروپ، جرمنی اور فرانس جیسے بڑے بڑے ممالک سے لکڑیوں کو منگاکر اس پر تجربات کرتے ہیں اور ان لکڑیوں سے گھر، فارم ہاؤس کے علاوہ گھریلو استعمال کی عام چیزیں بھی بناتے ہیں جنھیں عام طور پر خراد مشین پر بنایا جاتا ہے۔ لکڑیوں سے بننے والی چیزوں میں جراثیم نہیں لگتے۔ عام طور سے لکڑیوں سے بننے والے گھروں میں سکون محسوس ہوتا ہے۔ سلیم احمد نے کہا کہ انہوں نے مالیگاؤں میں ایک نئی صنعت کو عمل میں لایا ہے۔ جس میں مخصوص قسم کی لکڑیوں سے کنٹینر پائلٹ باکس بنائے جاتے ہیں جنہیں اٹھارہ ممالک میں فروخت کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ راحی ڈابی کے نام سے منسوب جس صنعت کی بنیاد ان کے والد نے رکھی تھی وہ آج ہزاروں افراد کو روزگار فراہم کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ سلیم احمد نے بتایا کہ گزشتہ کئی برسوں سے راحی ڈابی میں جدت پسند ہنرمندوں نے خراد مشین پر عام چیزیں بنانے کی بجائے، انھیں تراش خراش کر ایسی چیزیں بنانا شروع کی جو آرٹ کے نمونے جیسی دکھائی دیتی ہیں۔ انہیں امید ہے کہ ان نمونوں سے نئی نسل کو اس جانب دلچسپی پیدا ہوگی۔

Last Updated :Nov 22, 2021, 2:32 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.