مظفر نگر میں کسان مہاپنچایت کے بعد جاٹ اور مسلمانوں میں نزدیکیاں بڑھیں

author img

By

Published : Sep 9, 2021, 4:03 PM IST

Updated : Sep 9, 2021, 4:17 PM IST

Up_mrt _ 01_mahapanchayat effect on election _ special pkg _ 10007

حالیہ دنوں اترپردیش کے مظفرنگر میں مرکز حکومت کی طرف سے لائے گئے تین زرعی قوانین کے خلاف کسان مہا پنچایت کا انعقاد کیا گیا، جس کے بعد علاقے میں جاٹ اور مسلم برادری کے درمیان نزدیکیاں بڑھ رہی ہے، مگر سوال ہے کہ کیا اس کا اثر ہونے والے اسمبلی انتخاب پر پڑے گا یا نہیں، یہ دیکھنے والی بات ہے۔

مرکزی حکومت کی طرف سے لائے گئے زراعی قوانین کی واپسی کو لے کر مظفرنگر میں منعقد ہوئی کسان مہاپنچایت کے ذریعے کسانوں نے اپنے مطالبات کو لیکر ایک بار پھر حکومت کو اپنی طاقت کا احساس کرانے کے ساتھ مغربی یوپی میں 2013 سے پہلے کے ماحول کو بحال کرکے جاٹ مسلم کے درمیان سماجی یکجہتی کی ڈور کو پھر سے مضبوط کرنے کی ایک کوشش بھی نظر آتی ہے۔

ویڈیو دیکھیے۔

مظفر نگر شانتی مشن اور اُس کے بعد کسان آندولن سے وابستہ رہے سماجی کارکن اور سیاسی تجزیہ کار مانتے ہیں کہ 2013 کے مظفر نگر شاملی فرقہ وارانہ فسادات کے بعد دو فرقوں کے لوگوں کے درمیان پیدا ہوئی کھائی اور نفرت کے ماحول کو ختم کرنے کی کوششیں پہلے بھی کی جاتی رہی ہیں لیکن اس مہا پنچایت میں ایک ہی منچ سے اللہ اکبر اور ہر ہر مہادیو کے نعرے لگاکر ٹکیت لیڈران نے جہاں علاقے کی کسان برادری کے لیے آپسی یکجہتی کا پیغام دیا ہے، وہیں آنے والے وقت میں کسان آندولن کو اور تیز کرنے کا بھی اعلان کیا ہے، ساتھ ہی اس پیغام کے سیاسی معنی بھی نکالے جارہے ہیں۔

Up_mrt _ 01_mahapanchayat effect on election _ special pkg _ 10007
مظفر نگر میں ہوئے حالیہ دنوں کسان مہاپنچایت سے خطاب کرتے ہوئے راکیش ٹکیت

مزید پڑھیں: کسانوں کو ہر قربانی کے لئے تیار رہنا ہوگا: راکیش ٹکیت


کسان مہاپنچایت میں جس طرح مذاہب کے درمیان کی کھائی کو پاٹنے کا کام کیا گیا ہے، وہیں دوسری جانب یوپی میں ہونے والے 2022 اسمبلی انتخابات پر بھی اثر پڑنا لازمی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آسام میں کشتی حادثہ کا شکار، کئی افراد لاپتہ

Last Updated :Sep 9, 2021, 4:17 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.