ETV Bharat / city

AMU Doctors Successful Operations: اے ایم یو ڈاکٹروں کی ٹیم نے مریضوں کے کامیاب آپریشن کیے

author img

By

Published : Nov 30, 2021, 2:03 PM IST

Jawahar Lal Nehru Medical College
Jawahar Lal Nehru Medical College

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج Jawahar Lal Nehru Medical College کے سرجری شعبہ کے سربراہ پروفیسر افضال انیس Pro Afzal Anis کی سربراہی میں ڈاکٹروں کی ایک نے مریضوں کے پیٹ کا کامیاب آپریشن کیا، ان مریضوں کے پیٹ میں پرائیویٹ ڈاکٹروں کی غلطی سے پیٹ میں اسپنج چھوٹ گیا تھا۔

علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی AMU University کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج Jawahar Lal Nehru Medical College کے سرجری شعبہ کے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے تین مریضوں کا کامیاب آپریشن AMU Doctors Successful Operations کر کے ان کے پیٹ میں پرائیویٹ ڈاکٹروں Private Doctors کی غلطی سے رہ جانے والی اسپنج کو باہر نکال کر جان بچائی۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی AMU University کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے سرجری شعبہ کے سربراہ پروفیسر افضال انیس Pro Afzal Anis کی سربراہی میں سرجنوں کی ایک ٹیم نے تین مریضوں کو علاج فراہم کیا اور سرجیکل اسپنج نکالے جو پرائیویٹ ڈاکٹر کی غلطی سے مریض کے جسم کے اندر رہ گئے تھے.

پروفیسر انیس نے بتایا کہ ان میں سے دو مریضوں کہ جسم میں پرائیویٹ پریکٹیشنرز کے ذریعے کالک اسٹکٹو می ری ایکشن Cholecystectomy reaction کے بعد ان کے جسم میں سجیکل اسپنج رہ گئی تھے، جو کئی دنوں سے اسے پریشان کر رہے تھے، جبکہ ایک مقامی میڈیکل سینٹر میں ایک مریض کے کئی ماہ تک جاری رہنے والے ہسٹر یکٹومی Hysterectomy کے عمل کے بعد کپاس کا اسپنج رہ گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مریض پیٹ میں اسپنج لئے کئی دنوں سے بخار، قے اور درد میں مبتلا تھے۔ جب ان کا سٹی سکین کیا گیا تو اس میں کوسیپی بوما Gossypiboma پایا گیا جسے آپریشن کے بعد کامیابی سے نکال دیا گیا۔ تاہم پرائیویٹ ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث مریضوں کے پیٹ کی سطح کو شدید نقصان پہنچ چکا تھا۔ تاہم Billoth-II سرجیکل طریقہ کار کے ذریعے تباہ شدہ اور گینگرین سے متاثرہ حصوں کو ہٹانے میں کامیاب رہے۔

انہوں نے کہا کہ تیسرے مریض کو مہینوں سے کپاس اسپنج اور رکے ہوئے پاخانے سے ہونے والے انفیکشن کی وجہ سے رفع حاجت میں سخت دشواری کا سامنا تھا۔ سی ای سی ٹی اسکین کے بعد ریگٹو سگموڈ کٹومی Regato Sigmud Katumi کا طریقہ اختیار کیا گیا اور اسٹیپلنگ ڈیوائس کے مدد سے کامیاب آپریشن کیا گیا۔ مریض کے صحت یاب ہونے کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:


پروفیسر انیس نے کہا کہ یہ بات جونکانے والی ہے کہ اس قسم کے واقعات کو کم کرنے کے لیے وسیع مشاورت کے بعد تیاری کی گئی ڈبلیو ایچ او WHO کی سرجیکل سیفٹی چیک لسٹ کے باوجود اسپتالوں میں ایسی سنگین غلطیاں بھی پائی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے حادثات سے بچنے کے لئے مریضوں کو ڈاکٹروں اور جواہر لال نہرو میڈیکل کالج جیسی جدید ترین سہولیات والے سرکاری اسپتالوں سے رجوع کرنا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.