ETV Bharat / business

One Month of Hindenburg Report ہنڈنبرگ رپورٹ کے ایک ماہ بعد بھی اڈانی گروپ کے شیئرز میں کمی کا سلسلہ جاری

author img

By

Published : Feb 24, 2023, 5:17 PM IST

ہنڈنبرگ رپورٹ کو ایک مہینہ ہو چکا ہے۔ اب بھی اڈانی گروپ کے حصص کی قیمتیں مسلسل نیچے جا رہی ہیں۔ اڈانی گروپ کی سات کمپنیوں کی قیمتیں تیزی سے گر رہی ہیں۔ ان کی کل 10 کمپنیاں اسٹاک مارکیٹ میں درج ہیں۔ ہنڈنبرگ نے اڈانی گروپ پر اسٹاک مارکیٹ میں ہیرا پھیری اور منی لانڈرنگ کا الزام لگایا ہے۔ جبکہ اڈانی گروپ نے اس کی تردید کی ہے۔ گذشتہ ایک مہینے میں کیا ہوا اس پر ایک نظر۔ One Month of Hindenburg Report

Month after Hindenburg report
ہنڈنبرگ کی رپورٹ کے ایک ماہ بعد بھی اڈانی گروپ کے شیئرز میں کمی کا سلسلہ جاری

نئی دہلی: آج سے ایک ماہ قبل یعنی 24 جنوری کو ہنڈنبرگ ریسرچ نے اڈانی گروپ پر ایک رپورٹ شائع کی۔ جس میں ریسرچ کمپنی نے اڈانی گروپ کے حصص کو اوور ویلیو قرار دیا۔ ہنڈنبرگ نے الزام لگایا کہ اڈانی نے اسٹاک میں ہیرا پھیری کی ہے۔ اس رپورٹ کے بعد اڈانی گروپ کے شیئرز میں گرواٹ کا سلسلہ شروع ہوگیا جو اب تک جاری ہے۔ آج ایک مہینے کے بعد اڈانی گروپ کی زیادہ تر کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں 85 فیصد تک گر گئی ہیں۔ آئیے تفصیل سے جاننتے ہیں کہ اس دوران کیا ہوا اور آج اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں کس حد تک گریں ہیں۔ یہاں یہ بھی جان لیں کہ ہنڈنبرگ رپورٹ سے پہلے گوتم اڈانی دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص تھے، جب کہ آج وہ دینا امیر ترین افراد کی فہرست میں 29ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔

24 جنوری کو امریکی شارٹ شیل کمپنی ہنڈنبرگ نے اڈانی گروپ پر ایک رپورٹ شائع کی اور کئی الزامات لگائے۔ ہنڈنبرگ نے دعویٰ کیا کہ اڈانی گروپ نے شیل کمپنیاں بنا کر اسٹاک میں ہیرا پھیری کی۔ ہنڈنبرگ نے دعویٰ کیا کہ اڈانی گروپ کی سات کمپنیوں کے شیئر کی قیمت 85 فیصد تک زیادہ ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر آپ کی کمپنی کے ایک شیئر کی قیمت مارکیٹ میں 100 روپے ہے تو اس کی اصل قیمت صرف 15 روپے ہے۔ ہنڈنبرگ نے اڈانی گروپ سے کل 88 سوالات پوچھے۔ ہنڈنبرگ کے الزام کے مطابق اڈانی گروپ نے کئی شیل کمپنیوں کے ذریعے سرمایہ کاری کی۔ ان میں سے بہت سی کمپنیاں ماریشس، قبرص، سنگاپور اور متحدہ عرب امارات میں ہیں۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گوتم اڈانی کے بھائی ان میں سے کئی کمپنیاں چلاتے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ شیل کمپنیوں کو منی لانڈرنگ کے ذریعے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اڈانی نجی کمپنیوں سے پیسہ لسٹڈ کمپنیوں میں لگا رہا ہے۔

حالانکہ اڈانی گروپ نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ کمپنی نے اپنے بیان میں کہا کہ چونکہ ان کا ایف پی او 27 جنوری کو آنے والا ہے اس لیے یہ رپورٹ ایک سازش کے تحت شائع کی گئی ہے۔ مزید اڈانی نے بیان بھی جاری کیا۔

اس وضاحت کے باوجود اس کا بازار پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ اڈانی گروپ کے شیئز کی قیمتیں گرنے لگیں۔ ویسے ان اطلاعات کے باوجود 30 جنوری کو ابوظہبی میں واقع انٹرنیشنل ہولڈنگ کمپنی (IHC) نے اڈانی گروپ کے FPO میں 3216 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔ اڈانی کا ایف پی او مکمل طور پر سبسکرائب ہو جانے کے بعد اڈانی گروپ نے اچانک اسے منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔ جو ایک چونکا دینے والا قدم تھا۔ اس کے بعد یہ خبریں پھیلنے لگیں کہ واقعی کہیں کوئی مسئلہ تو نہیں ہے۔

28 جنوری کو مورگن اسٹینلے کیپٹل انٹرنیشنل نے اڈانی گروپ سے ان کی کمپنیوں کے حصص کے بارے میں کچھ معلومات طلب کیں۔ اڈانی کی آٹھ کمپنیاں اس میں درج ہیں۔ اڈانی گروپ کے کہنے پر مورگن نے جانچ کے عمل کو روک دیا اور بتایا کہ وہ مئی کے بعد ان کمپنیوں کی جانچ کرے گا۔

29 جنوری کو اڈانی گروپ نے ہنڈنبرگ کی رپوٹ پر 413 صفحات میں جواب دیا۔ ہنڈنبرگ نے ان جوابات کو مسترد کر دیا۔ اڈانی نے تب کہا کہ یہ بھارت پر حملہ ہے۔ لیکن اڈانی گروپ کے حصص مارکیٹ میں مسلسل گرتے رہے۔ یہ گراوٹ رکنے کا نام نہیں لے رہا تھا۔

حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ریزرو بینک نے بھی گروپ سے جواب طلب کیا۔ آر بی آئی کے بعد کئی بڑے بھارتی بینکوں نے اڈانی گروپ سے تفصیلی معلومات طلب کیں۔ ایل آئی سی نے بھی معلومات طلب کیں۔ یہ اڈانی کے لیے راحت کی بات تھی کہ کسی بھی بینک نے منفی رپورٹ نہیں دی۔ بلکہ انہوں نے بیان جاری کیا کہ اڈانی کو دیئے گئے قرض سے بینکوں کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ایل آئی سی نے بھی ایسا ہی بیان جاری کیا۔ ایل آئی سی نے یہاں تک کہا کہ ہم نے اڈانی گروپ میں کی گئی سرمایہ کاری سے پیسہ کمایا ہے۔

اسی درمیان خبر آئی کہ کریڈٹ سوئس نے اڈانی گروپ کے بانڈز کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد سٹی گروپ بینک نے بھی ایسا ہی اعلان کیا۔ تاہم موڈیز اور فچ نے اڈانی گروپ کو کچھ راحت فراہم کی۔ ان ایجنسیوں نے کہا کہ اڈانی کو جو قرض دیا گیا ہے اس کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

اس کے بعد اڈانی گروپ نے اعلان کیا کہ وہ پہلے پرانا قرض ادا کرے گا، اس کے بعد ہی نئی ڈیل کا اعلان کرے گا۔ پھر اڈانی نے کچھ سودے منسوخ کیے۔ ڈی بی پاور کا سودا بھی ان میں سے ایک ہے۔ یوپی حکومت نے اڈانی گروپ کے ساتھ کی گئی ڈیل منسوخ کر دی۔ اسی طرح اورینٹ سیمنٹ نے بھی اڈانی گروپ کے ساتھ معاہدہ منسوخ کردیا۔

فی الحال اڈانی گرین کے شیئر کی قیمت 486.50 روپے ہے، جب کہ ایک ماہ قبل یہ 1916.80 روپے تھی۔ ایک وقت میں اس کمپنی کے حصص کی قیمت 3048 روپے تک جا پہنچی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کمپنی کے مارکیٹ کیپ میں ایک لاکھ کروڑ کی کمی آئی ہے۔ اسی طرح اڈانی ٹرانسمیشن کے شیئر کی قیمت 712.30 روپے ہے۔ ایک ماہ قبل اس کی قیمت 2762.15 روپے تھی۔

اڈانی ٹوٹل گیس - فی الحال اس کمپنی کے حصص کی قیمت 751.80 روپے ہے۔ ایک ماہ قبل اس کی قیمت 3871.75 روپے تھی۔ مارکیٹ ویلیو کی بات کریں تو یہ ایک لاکھ کروڑ سے بھی کم ہو گیا ہے، جب کہ 24 جنوری کو اس کی مارکیٹ ویلیو 4.3 لاکھ کروڑ تھی۔

اڈانی انٹرپرائزز کے حصص کی قیمت ایک ماہ قبل 3442 روپے تھی، جب کہ اب اس کی قیمت 1372.65 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ اڈانی بلمار کے ایک شیئر کی قیمت 370.10 روپے ہے، جب کہ ایک ماہ پہلے تک اس کی قیمت 572.65 روپے تھی۔ اڈانی پاور کے حصص کی قیمت ایک ماہ پہلے 275 روپے کے مقابلے میں 147 روپے ہے۔ امبوجا سیمنٹ کے حصص کی قیمت ایک ماہ قبل 499 روپے کے مقابلے 342.30 روپے ہے۔ اے سی سی کے حصص کی قیمت 1725 روپے ہے، جب کہ ایک ماہ قبل اس کی قیمت 2336 روپے تھی۔ این ڈی ٹی وی کے اسٹاک کی قیمت 195 روپے ہو گئی ہے، جب کہ ایک ماہ قبل اس کی قیمت 284 روپے تھی۔ اڈانی گروپ کی 10 کمپنیاں اسٹاک مارکیٹ میں درج ہیں۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.