Rice Production May Fall چاول کی پیداوار میں کئی ملین ٹن کی کمی ہو سکتی ہے

author img

By

Published : Sep 9, 2022, 5:17 PM IST

India's rice production may fall by 10-12 mn tonne in Kharif season this yr: Food Secretary

خوراک کے سکریٹری سدھانشو پانڈے نے جمعہ کے روز میڈیا کو بتایا کہ دھان کی ناکافی روپائی خصوصاً اتر پردیش، بہار اور مغربی بنگال میں، ناقص بارشوں کی وجہ سے پیداوار میں کمی آئے گی۔ Rice production may fall by 10-12 mn tonne

نئی دہلی: ملک میں چاول کی بڑھتی قیمتوں کے درمیان مرکز حکومت نے جمعہ کے روز ٹوٹے ہوئے چاول کی برآمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس سلسلے میں حکومت نے ایک حکم نامہ بھی جاری کیا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے اسنا چاول کے علاوہ غیر باسمتی چاول پر 20 فیصد ایکسپورٹ ڈیوٹی بھی عائد کی ہے۔ India bans the export of broken rice with effect from today خوراک کے سکریٹری سدھانشو پانڈے نے کہا کہ خریف سیزن میں گھریلو پیداوار میں 10-12 ملین ٹن کی کمی ہو سکتی ہے۔ Rice production may fall by 10-12 mn tonne

پانڈے نے جمعہ کے روز میڈیا کو بتایا کہ دھان کی ناکافی روپائی، خصوصا اتر پردیش، بہار اور مغربی بنگال میں، ناقص بارشوں کی وجہ سے پیداوار میں کمی آئے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ چاول کی برآمدات پر پابندی اور ایکسپورٹ ڈیوٹی لگانے کے حکومتی فیصلے کا مقصد ملکی قیمتوں پر لگام لگانا اور گھریلو ضروریات کو یقینی بنانا ہے۔ ساتھ ہی پانڈے نے دعویٰ کیا کہ ملک میں چاول کی اضافی پیداوار ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ کم بارش کی وجہ سے چاول کی کئی ریاستوں میں دھان کی ورپائی کا رقبہ 38 لاکھ ہیکٹر کم ہو گیا ہے۔

بتادیں کہ پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا کے تحت پی ڈی ایس کے مستحقین کو چاول بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔ کووڈ وبائی مرض کے دوران مارچ 2020 میں شروع ہونے والی اسکیم 30 ستمبر کو ختم ہونے والی ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اسے ستمبر سے آگے بڑھایا جائے گا، پانڈے نے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.