ETV Bharat / business

انشورنس بیماریوں کے علاوہ غیر متوقع حالات میں بھی مدد گار ثابت ہوتا ہے

author img

By

Published : Dec 1, 2022, 5:37 PM IST

کورونا وائرس کے بعد، بہت سے لوگوں نے ہیلتھ کور کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے۔ لیکن کچھ لوگ اب بھی ہیلتھ انشورنس کی اہمیت پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ بتادیں کہ بیمہ نہ صرف بیماریوں کے دوران بلکہ غیر متوقع حادثات کے وقت بھی مدد گار ثابت ہوتا ہے۔

Health insurance brings multiple benefits if chosen wisely
انشورنس بیماریوں کے علاوہ غیر متوقع حالات میں بھی مدد گار ثابت ہوتا ہے

حیدرآباد: کورونا وائرس کے بعد لوگوں نے ہیلتھ انشورنس کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے، لیکن پھر بھی ایسی افواہیں گردش کررہی ہیں کہ ہیلتھ کور لینے کا کوئی فائدہ نہیں۔ جان لیں کہ انشورنس نہ صرف بیماریوں کے دوران بلکہ غیر متوقع حادثات کے وقت بھی مدد گار ثابت ہوتا ہے۔

بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ پریمیم ادا کرنا فضول ہے، جب تک کسی کو ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ ہر عام انسان دعا گو ہے کہ انہیں طبی ہنگامی حالات کا سامنا نہ کرنا پڑے، لیکن ہیلتھ انشورنس ایک ایسی چیز ہے جو اس صورتحال سے نجات دلانے میں آ پ کی کافی حد تک مدد کرسکتا ہے۔ آج کے زمانے میں ہیلتھ انشورنس ہر کسی کے پاس ہونا چاہیے۔

کم ادائیگی والے پریمیم کور میں، کچھ شرائط ہوں گے۔ جس کے نتیجے میں بیمہ کرنے والے کو ہسپتال کے اخراجات کا کچھ حصہ ادا کرنا پڑے گا۔ اس لیے مناسب ہیلتھ انشورنس کا انتخاب کرنا بہتر ہے، جو اضافی بوجھ برداشت کرسکے۔ مناسب ہیلتھ انشورنس نہ لینے پر اضافی اخراجات اٹھانے پڑیں گے۔ جو ایک اضافی بوجھ بن جائے گا۔ مزید یہ کہ کسی دو کمپنیوں کی پالیسیوں کا موازنہ صرف پریمیم کی بنیاد پر نہیں کیا جا سکتا۔

آج کی غیر یقینی صورتحال میں کیریئر بنانے والے اکثر ملازمتیں بدل رہے ہیں۔ کچھ ایسے بھی ہیں جو اپنے موجودہ کیریئر کو چھوڑ رہے ہیں اور ایسی ملازمتوں کو ترجیح دے رہے ہیں، جو ان کی دلچسپیوں اور ترجیحی طرز زندگی کے مطابق ہے۔ ایسے افراد کے لیے لازمی ہے کہ وہ کمپنیوں کی طرف سے فراہم کردہ گروپ انشورنس پالیسی کے علاوہ علیحدہ ہیلتھ کور لے۔

کمپنیاں ایسی پالیسیاں پیش کر رہی ہیں جو 60 سے زیادہ اقسام کی سنگین بیماریوں کا احاطہ کرتی ہیں۔ یہ کینسر، ہارٹ اٹیک، گردے کی خرابی، فالج وغیرہ شامل ہے۔ کچھ پالیسیاں روپے تک فراہم کر رہی ہیں۔ عام طور پر صحت کی پالیسیاں صرف 8 سے 20 بیماریوں کا احاطہ کرتی ہیں۔

پالیسی لینے سے قبل شرائط و ضوابط، چھوٹ اور ذیلی حدود کو اچھی طرح سے چیک کرنا چاہیے۔ اگر اس سلسلے میں کوئی الجھن ہو تو ماہرین سے مشورہ کرنا بہتر ہے۔ فیملی ڈاکٹر کو بھی اعتماد میں لینا چاہیے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.