ETV Bharat / business

In pandemic-hit, Railways earned ₹500 cr from Tatkal Tickets: کورونا دور میں ریلوے کو 500 کروڑ کی آمدنی ہوئی، جانئیے کیسے

author img

By

Published : Jan 3, 2022, 12:42 PM IST

بھارتی ریلونے کورونا بحران کے دوران زبردست کمائی کی ہے۔ Indian Railway Earned During pandemic ریلوے نے مالی سال 2020۔ 21 کے دوران تتکال ٹکٹ کی بکنگ سے 403 کروڑ روپے، پریمیم تتکال ٹکٹ کی بکنگ کرنے سے 119 کروڑ روپے اور ڈائنیمک کرایوں سے 511 کروڑ روپے کمائے ہیں۔ Railways Earned More than 500 Crores during 2020-21

کورونا دور میں بھی ریلوے نے 500 سے زائد کمائی کی
کورونا دور میں بھی ریلوے نے 500 سے زائد کمائی کی

بھارت میں اکثر ریلوے مسافر آخری منٹ میں کچھ اضافی رقم ادا کرکے تتکال میں ٹکٹ بک کرتے ہیں۔ Railways Earned From Tatkal Ticket لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ گزشتہ سال بھارتی ریلوے نے صرف تتکال اور پریمیم تتکال بکنگ کرکے 500 کروڑ روپے سے زائد کی کمائی کی ہے، Railways Earned More than 500 Crores during 2020-21 وہ بھی ایسی صورتحال میں جب پورے ملک میں کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے سخت پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔Railway Earned During Pandemic

ایک آر ٹی آئی کے جواب میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ریلوے نے صرف تتکال ٹکٹوں سے 500 کروڑ سے زیادہ کی کمائی کی ہے۔ بھارتی ریلوے نے سال 2020۔ 21 کے دوران تتکال ٹکٹ کی بکنگ سے 403 کروڑ روپے، پریمیم تتکال ٹکٹ کی بکنگ کرنے سے 119 کروڑ روپے اور ڈائنیمک کرایوں سے 511 کروڑ روپے کمائے ہیں۔ Railways Earned from Dynamic Fares and Premium Tatkal Tickets

ایمرجسنی کی صورت میں مسافروں کے پاس جب کوئی دوسرا آپشن دستیاب نہیں ہوتا ہے تب وہ تتکال، پریمیم تتکال اور ڈائنامک کرایہ میں بکنگ کرکے ریلوے خدمات حاصل کرتےہیں۔ مسافر ایسا تب کرتے ہیں جب انہیں کوئی ایمرجنسی ہوتی ہے یا انہیں ٹکٹ نہیں ملتی ہے یا جب ان کی ٹکٹ کنفرم نہیں ہوتی ہے۔

مدھیہ پردیش کے رہنے والے چندر شیکھر گوڑ کی طرف سے ایک آر ٹی آئی داخل کی گئی تھی۔ اس آر ٹی آئی کی جواب میں ریلوے نے کہا کہ مالی سال 2021۔ 22 کے ستمبر ماہ تک ریلوے نے ڈائنماک کرایوں سے 240 کروڑ روپے، تتکال ٹکٹ سے 353 کروڑ روپے اور پریمیم تتکال بکنگ سے 89 کروڑ روپے کمائے ہیں۔

مالی سال 2019۔20 میں ریلوے خدمات میں کوئی پابندی عائد نہیں تھی۔ اس دوران ریلوے نے ڈائنماک کرایوں سے 1 ہزار 313 کروڑ روپے، تتکال ٹکٹوں سے 1 ہزار 669 اور پریمیم تتکال ٹکٹوں سے 603 کروڑ روپے کمائے ہیں۔ Railway Earned During 2019-20

وزارت ریلوے کی طرف سے یہ اعداد و شمار ریلوے سے متعلق پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی کے ذریعہ کیے گئے ریمارکس کے ایک ماہ بعد سامنے آیا ہے۔کمیٹی نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ 'تتکال ٹکٹوں پر لگائے جانے والے چارجز 'تھوڑے سے غیر منصفانہ' ہیں اور خاص طور پر ان مسافروں پر بہت بڑا بوجھ ڈالتے ہیں جو مالی طور پر کمزور ہیں۔ یہ چارجز ایمرجسنی کی صورت پر اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کرنے کے خواہشمند مسافروں کو تتکال ٹکٹ خریدنے پر سفر کرنے کے لیے مجبور کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ تتکال ٹکٹ کم فاصلے کا سفر طئے کرنے والوں سے بھی زیادہ چارجز وصول کرتے ہیں۔

کمیٹی نے خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وزارت سفر کی دوری کے مطابق مناسب کرایہ وصول کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے۔ اگر آپ سیکنڈ کلاس کے لیے تتکال ٹکٹ بک کرتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو سیکنڈ کلاس کے بنیادی کرایہ سے 10 فیصد زیادہ چارجز ادا کرنا پڑتا ہے، وہیںٹرین کے دوسرے کلاسز کے تتکال ٹکٹ کے لیے آپ کو بنیادی کرایہ سے 30 فیصد زیادہ چارجز ادا کرنا پڑتا ہے۔ وہیں اگر پریمیم تتکال ٹکٹ کی بات کریں، جس کی شروعات 2014 میں کی گئی تھی۔ منختب ٹرینوں میں ہی اس سسٹم کو متعارف کروایا گیا ہے۔ تتکال کوٹہ کے 50 فیصد ٹکٹوں کو ڈائنامک فیر سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے فروخت کیا جاتا ہے۔

کمیٹی نے یہ بھی کہا کہ فلیکسی یا ڈائنامک قیمتیں"کچھ امتیازی" معلوم ہوتے ہیں۔ اعداد و شمار سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں 52 لاکھ مسافر ایسے تھے جو ویٹنگ لسٹ میں شامل تھے، لیکن سیٹ ریزرویشن کے بعد ان کی ٹکٹ کنفرم نہیں ہو پائی اور کورونا کی وجہ سے ویٹنگ مسافروں کو سفر کرنے کی اجازت نہیں تھی۔

سجیت رائے جو ہرسال بہار میں مقیم اپنے والدین سے ملاقات کرنے کے لیے جاتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ' مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے پاس عام لوگوں کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے کافی ٹرینیں دستیاب نہیں ہیں۔ جو لوگ پریمیم کرایہ کے خرچ برداشت کرنے کے قابل ہیں وہ تتکال ٹکٹ حاصل کرنے کے لیے پیسے خرچ کرتے ہیں۔ وہیں کچھ ٹرینیں ان لوگوں کی پہنچ سے باہر ہیں جو ڈائنماک کرایہ ادا نہیں کرسکتے ہیں۔ یہاں تک کہ اگر ہم پہلے سے بھی ٹکٹ بکنگ کرتے ہیں تب بھی زیادہ ٹرینوں میں ان کے نام ویٹنگ لسٹ میں شامل ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں: Delhi Metro: بغیر ڈرائیور والی ہوگی پنک لائن میٹرو

انہوں نے کہا کہ 'میں پہلے سے ٹکٹ بک کرواتا ہوں اور جب کبھی آخری وقت میں نام ویٹنگ لسٹ میں آتا ہے تب میں کوشش کرتا ہوں کہ تتکال ٹکٹ خریدوں اور پہلے سے بک کیے گئے ٹکٹ کو منسوخ کردوں۔ بھلے ہی کوئی ایمرجسنی نہیں ہو لیکن آپ نے پہلے سے ہی اپنے اہل خانہ سے ملاقات کرنے کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے اس لیے ہر حال میں آپ کو کنفرم ٹکٹ حاصل کرنے کی کوشش کرنا ہی ہوتا ہے'۔

ریلوے نے کورونا وبائی مرض کے دوران 2020-21 میں کوئی ٹرینیں شروع نہیں کیں۔ریلوے نے 20-2019 میں 144 نئی ٹرین خدمات، 2018-2019 میں 266 ، 2017-2018 میں 170 اور 2016 میں 223 ریلوے خدمات شروع کیں تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.