ETV Bharat / bharat

گیا: سیرت النبیﷺ کی برسوں پرانی روایت اب بھی برقرار

author img

By

Published : Oct 17, 2021, 7:08 PM IST

شہر گیا میں واقع خانقاہ چشتیہ منعمیہ ابوالعلائیہ رام ساگر میں 1840 عیسوی سے ربیع الاول کی چاند رات سے بارہ ربیع الاول کی صبح تک سیرت النبیﷺ کی مجلس تسلسل کے ساتھ ہر برس منعقد ہوتی آرہی ہے، گذشتہ برس کورونا اور لاک ڈاون کے دوران بھی سیرت رسول اکرم کی مجلس منعقد ہوئی البتہ گذشتہ برس اس مجلس میں عام لوگوں کی شرکت روکی گئی تھی اور اس میں خانقاہ کے لوگوں کی حاضری ہوئی تھی۔

خانقاہ چشتیہ منعمیہ میں سیرت النبی کی برسوں پرانی روایت اب بھی برقرار
خانقاہ چشتیہ منعمیہ میں سیرت النبی کی برسوں پرانی روایت اب بھی برقرار

بہار کے شہر گیا میں واقع خانقاہ چشتیہ منعمیہ ابوالعلائیہ میں سیرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر منعقدہ مجلس کی روایت دو سو سال پرانی ہے، بہار کی بڑی اور معتبر خانقاہوں میں ایک خانقاہ چشتیہ منعمیہ ابوالعلائیہ ہے،بہار صوفی سرکٹ میں بھی یہ خانقاہ شامل ہے، سیرت رسول اکرمﷺ کی مجلس میں بڑے بوڑھے جوان بچے سبھی کی شرکت ہوتی ہے، یہاں دو سو سالہ قدیم خانقاہی چائے کی روایت آج بھی برقرار ہے۔


شہر گیا میں واقع خانقاہ چشتیہ منعمیہ ابوالعلائیہ رام ساگر میں 1840 عیسوی سے ربیع الاول کی چاند رات سے بارہ ربیع الاول کی صبح تک سیرت النبیﷺ کی مجلس تسلسل کے ساتھ ہر برس منعقد ہوتی آرہی ہے، گذشتہ برس کورونا اور لاک ڈاون کے دوران بھی سیرت رسول اکرم کی مجلس منعقد ہوئی البتہ گذشتہ برس اس مجلس میں عام لوگوں کی شرکت روکی گئی تھی اور اس میں خانقاہ کے لوگوں کی حاضری ہوئی تھی۔

سیرت النبیﷺ کی برسوں پرانی روایت اب بھی برقرار

بتایا جاتا ہے کہ بہار ہی نہیں بلکہ بھارت کی پہلی ایسی خانقاہ ہے جہاں مکمل سیرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چودہ مجلسوں میں بیان ہوتی ہے، زیادہ تر خانقاہوں یا دوسرے مقامات پر ربیع الاول میں میلاد اور یوم ولادت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر ہی بیانات ایک خاص موضوع پر ہوتے ہیں، تاہم یہاں مکمل سیرت بیان ہوتی ہے۔


سیرت رسولﷺ کے بیان کی مجلس کے حوالے سے اس کے قائم ہونے کی تاریخ سجادہ نشین حضرت مولانا سید شاہ صباح الدین منعمی بتاتے ہیں کہ خواجہ بہار حضرت سید شاہ عطا حسین رحمۃ اللہ علیہ جب 1840 عیسوی میں عرب وعجم کا سفر کیا اور کئی سال حرمین شریفین میں مقیم بھی رہے اسی دوران اس ضرورت کو محسوس کیا اور سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پر چودہ مجلس کی ترتیب کی کتابی شکل دی اور سفر حج سے واپسی پر اپنی خانقاہ میں اس مجلس کا انتظام و انصرام فرمایا اور وہ خود ہر شب بعد نماز عشاء بیان فرماتے تھے اور یہ سلسلہ موجود وقت میں بھی جاری ہے اور سبھی سجادگان نے اس روایت کو بخوبی انجام دیا ہے۔

سیرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں شہر گیا و مضافات گیا سے بڑی تعداد میں مسلمانوں کی شرکت ہوتی ہے، بارہ ربیع الاول کو یہاں روایت کے مطابق صبح دس بجے سے موئے مبارک صلی اللہ علیہ وسلم اور تبرکات بزرگانِ دین کی زیارت کرائی جاتی ہے اور بعد نماز ظہر تبرکات کی زیارت خواتین کرتی ہیں۔ بارہ ربیع الاول کو شہر گیا کے مختلف علاقوں سے جلوس محمدی یہاں پہنچ کر اختتام پذیر ہوتا ہے، یہاں بارہ ربیع الاول کو مسلمانوں کا لاکھوں مجمع ہوتا ہے۔
اس تعلق سے حسیب عالم نے بتایا کہ وہ چالیس برسوں سے سیرت رسولﷺ کی مجلس میں شرکت کررہے ہیں، وہ اپنے بزرگوں کے ساتھ یہاں بچپن سے آتے تھے سیرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس سے زندگی کا مکمل ضابطہ اخلاق اور اس پر عمل کرنے کی تلقین ہوتی ہے۔


خانقاہ چشتیہ منعمیہ ابوالعلائیہ رام ساگر کے ناظم حافظ سید عطاء فیصل اور سید فضیل احمد کہتے ہیں کہ آج کہ اس پرآشوب دور میں جب اسلام کی تصویر کو مسخ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے، قرآن پاک کی آیات کو جہادی اور تشدد کی ترغیب والی کتاب بنا کر پیش کیا جا رہا ہے، جس کے ذریعے عوام کو دین اسلام کے خلاف مشکوک کیا جا رہا ہے، تو سوال یہ کہ اس کا حل کیا ہے؟ عام مسلمان اپنے کردار وعمل سے تبھی جواب دے پائیں گے جب وہ سیرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مکمل طور پر واقف ہوں گے۔

خانقاہ کی تاریخی حیثیت

خانقاہ چشتیہ منعمیہ ابوالعلائیہ رام ساگر کی تاریخ ایک ہزار برس قدیم ہے، مؤرخین نے اس خانقاہ کے حوالے سے تاریخ جو مرتب کی ہیں اس کے مطابق خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ حضرت خواجہ تاج الدین دہلوی سے اس خانقاہ کا سلسلہ شروع ہوا ہے۔ یہ خانقاہ ان بزرگوں کی کئی مقامات سے ہجرت کر کے آمد پر یہاں شہر گیا میں ہوئی ہے۔

پہلے کانپور کے کالپی شریف میں خانقاہ آباد تھی، بادشاہ داؤد شاہ کے اصرار پر اس خانقاہ کے بزرگ حاجی پور بہار میں بادشاہ کے ساتھ آئے اوراس کے بعد پھر وہاں سے پٹنہ کے مغل پورہ اورپھر دانا پور میں بادشاہ شاہ عالم ثانی کے اسرار پر قیام پذیر ہوئے، سنہ 1840 عیسوی میں حضرت خواجہ سید شاہ عطا حسین فانی رحمت اللہ علیہ نے مدینہ شریف سے گیا کا رخ کیا اور یہیں آکر قیام پذیر ہوئے۔


اس خانقاہ میں ہر زمانے میں بادشاہ وقت اور راجہ مہاراجہ پہنچ کر حاضری دے چکے ہیں، تاریخی اور معتبر خانقاہ ہونے کی وجہ سے بہار حکومت نے اس خانقاہ کو صوفی سرکٹ سے جوڑا ہے، جس جگہ پر خانقاہ موجود ہے وہاں سے کچھ دوری پر مسلمانوں کی آبادی ہے، وشنو پتھ کے علاقے میں خانقاہ واقع ہے اور یہ وہ علاقہ ہے جو سناتن مذہب کے لیے بڑا اہم اور عقیدت کا مرکز ہے، کیونکہ اسی علاقے میں شہرت یافتہ مندر 'وشنو پتھ مندر' ہے، پترپکش میں پنڈدان کے دوران اس علاقے میں پنڈدانیوں کی کافی بھیڑ ہوتی ہے اس خانقاہ کو گنگا جمنی تہذیب کی بہترین مثال کہا جاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.