ETV Bharat / bharat

SC on Teesta Setalvad تیستا سیتلواڑ معاملہ میں ضمانت پر کوئی روک نہیں، سپریم کورٹ

author img

By

Published : Sep 1, 2022, 10:31 PM IST

سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ عرضی پر سماعت کرتے سپریم کورٹ نے ہوئے کہا کہ ایسے معاملات میں ضمانت دینے پر کوئی روک نہیں ہے۔ چیف جسٹس یو یو للت اور جسٹس ایس رویندر بھٹ اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی بنچ نے ریاستی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سالیسٹر جنرل تشار مہتا اور تیستا کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل کے دلائل سننے کے بعد تیستا کی ضمانت کی درخواست پر غور کیا۔ SC On Teesta Setalvad

تیستا سیتلواڑ معاملہ میں ضمانت پر کوئی روک نہیں ہے، سپریم کورٹ کا حکم
تیستا سیتلواڑ معاملہ میں ضمانت پر کوئی روک نہیں ہے، سپریم کورٹ کا حکم

نئی دہلی: سپریم کورٹ کی جانب سے 2002 کے گجرات فسادات میں وزیر اعظم نریندر مودی (اس وقت کے وزیر اعلیٰ) کو کلین چٹ دینے کے فیصلے کے ایک دن بعد سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ کو جعلسازی اور مجرمانہ سازش کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ جمعرات کو سیتلواڑ کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کے دوران گجرات حکومت سے کئی سوالات پوچھے گئے اور زبانی طور پر کہا گیا کہ ایسے معاملات میں ضمانت دینے پر کوئی روک نہیں ہے۔teesta setalvad case: no reason to deny bail says supreme Court

چیف جسٹس یو یو للت اور جسٹس ایس رویندر بھٹ اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی بنچ نے ریاستی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سالیسٹر جنرل تشار مہتا اور تیستا کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل کے دلائل سننے کے بعد تیستا کی ضمانت کی درخواست پر غور کیا۔ عدالت نے یہ سوال کرتے ہوئے کہ کیا چھ ہفتوں کے بعد اگلی سماعت کی تاریخ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے کی اگلی سماعت جمعہ کو کریں گے۔ بنچ کے لیے حاضر ہوئے چیف جسٹس للت نے سالیسٹر جنرل سے پوچھا کہ ان کی دو ماہ کی حراست میں پوچھ گچھ کے دوران اس معاملے کے سلسلے میں کیا حاصل ہوا؟ کیا ملزمان کے خلاف چارج شیٹ دائر کی گئی؟

مسٹر مہتا نے (گجرات حکومت) تیستا کی سپریم کورٹ میں عرضی کی مخالفت کی۔ سالیسٹر جنرل نے کہا کہ ان کا (تیستا) کیس ابھی بھی گجرات ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ اس کے باوجود انہوں نے براہ راست سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی۔ مسٹر سبل نے پھر دلیل دی کہ عرضی گزار تیستا کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں بنایا گیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے گزشتہ سماعت کے دوران گجرات حکومت کو درخواست پر اپنا جواب داخل کرنے کے لیے اضافی وقت دیا تھا۔ تب سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ یہ معاملہ قید کا ہے اور وہ غور کرے گی کہ کیا اس معاملے میں قید کی ضرورت ہے۔


مزید پڑھیں:۔ SC On Activist Teesta Setalvad سپریم کورٹ نے تیستا سیتلواڑ کی ضمانت کی درخواست پر گجرات حکومت سے جواب طلب کیا

درخواست گزار سیتلواڑ نے ہائی کورٹ کے حکم پر عدالت عظمیٰ کے سامنے سوالات اٹھائے ہیں جس نے ان کی رہائی کی درخواست پر غور کرنے کے لیے 19 ستمبر کی تاریخ مقرر کی تھی۔ سیتلواڑ کو 25 جون کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس معاملے کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کو 22 اگست کو نوٹس جاری کیا تھا۔ سیتلواڑ نے ضمانت کی درخواست میں دعویٰ کیا ہے کہ خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی رپورٹ نے انہیں اس معاملے میں ملزم قرار نہیں دیا ہے۔ اور نہ ہی ان کے خلاف گواہوں کے بیانات سے چھیڑ چھاڑ کا کوئی ثبوت ملا ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ انہیں گجرات حکومت کی طرف سے فساد متاثرین کی حمایت کرنے پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

سپریم کورٹ نے 24 جون کو 2002 کے گجرات فسادات میں مودی اور دیگر کو دی گئی کلین چٹ کو برقرار رکھا تھا۔ اگلے دن 25 جون کو تیستا کو 2002 کے گجرات فسادات کیس میں مجرمانہ سازش اور دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے فسادات میں اپنے شوہر کو کھونے والی ذکیہ جعفری کی طرف سے دائر درخواست کے عمل کو غلط استعمال قرار دیا تھا۔ 2002 کے گجرات فسادات میں ذکیہ کے شوہر اور کانگریس ایم پی احسان جعفری سمیت 1000 سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.