ETV Bharat / bharat

' شمس الرحمن فاروقی کے سانحہ ارتحال کے بعد اردو تنقید و تحقیق بے جان ہوکررہ گئی'

author img

By

Published : Dec 26, 2020, 10:49 PM IST

ریاست بہار کے گیا کا ادبی حلقہ معروف و مشہور نقاد شمس الرحمن فاروقی کی رحلت سے سوگوار ہے۔

syed ahmed qadri
سید احمد قادری

اردو کے معروف نقاد ومحقق اور تین درجن سے زائد کتابوں کے مصنف شمس الرحمن فاروقی کے انتقال کے بعد ملک بھر میں تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔

ریاست بہار کے معروف ادیب و صحافی سید احمد قادری نے اپنے تعزیت بیان میں گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔ سید احمد قادری نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شمس الرحمن فاروقی جہاں بھی رہے اپنے وجود کا احساس کرایا تھا۔

سید احمد قادری کے مطابق ادب کے ساتھ وہ سرکاری ملازمت میں جس عہدے پر فائز رہے وہاں بڑا کارنامہ انجام دیا ، اردو کے ایک رائٹر کی حیثیت سے پوسٹ ماسٹر جنرل کے عہدے پر رہتے ہوئے غالب، فراق گورکھپوری اور کئی شخصیات پر اسٹیمپ نکلوایا جو اب یہ سلسلہ ختم تو ہو چکا ہے تاہم یہ ایک یادگار ہے۔

'شمس الرحمن فاروقی کے بعد اردو تنقید و تحقیق بے روح وجان ہوکررہ گئی'

جہاں تک ان کے ادبی کارناموں کاسوال ہے تو اسوقت اردو تنقید جس طرح سے بے روح و جان ہو کر رہ گئی ہے ایسے میں شمس الرحمن فاروقی جیسے جید نقاد کا گزر جانا ادبی دنیا کے لئے بہت بڑا نقصان ہے۔

مرحوم فاروقی نے ادبی صحافت کے علاوہ ترقی پسندوں کے خلاف محاذ آرائی کی اور جدیدیت کو ایک مقام تک پہنچایا جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔

گزشتہ ایک دو دہائی سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اردو بے روح وجان ہوکررہ گئی ہے ایسے میں شمس الرحمٰن فاروقی کے جو کارنامے ہیں خاص طور پر تنقید کے حوالے سے وہ اعلیٰ درجے کا مقام رکھتے ہیں ہیں۔

مزید پڑھیں:شمس الرحمٰن فاروقی کے انتقال پر ان کے آبائی گاؤں سے گراؤنڈ رپورٹ

اردو زبان ادب میں اور سب سے خاص بات یہ کہ چونکہ مغربی اور مشرقی ادبیات کے جو سرمایہ ہیں، اس کا مطالعہ براہ راست مرحوم و مغفور کاتھا اس سے استفادہ حاصل کر انہوں نے جوتھیوری پیش کی ہے اسکی وجہ سے اردو زبان وادب میں گراں قدر اضافہ ہوا ہے. اردو ادب کا ایک اہم ستون گرا ہے جسکی مستقبل قریب میں تلافی مشکل ہے

انہوں نے کہا کہ بہار سے شمس الرحمن فاروقی کا بڑا لگاو رہا ہے کیونکہ بہار میں وہ پوسٹ ماسٹر جنرل کے عہدے پر فائز رہے اور اس محکمے میں بڑی تبدیلی لائی، شہر گیا کے بھی کئی مسائل کو حل کیا۔

انہوں نے کہا کہ اردو ادب میں افسانوں اور شاعری کے حوالے سے بات کی جائے تو کچھ بہتر ہیں لیکن تنقید میں معاملہ بے روح ہو گیا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ عام طور پر لوگ صحت پسند ہو گئے ہیں. مطالعے سے لوگوں کی دلچسپی نہیں ہے تاہم شمس الرحمن فاروقی کا مطالعہ گہرارہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.