ETV Bharat / bharat

Sulli Deals App Case Accused: سُلی ڈیل ایپ کیس، ملزم نے کئی چونکانے والے انکشاف کئے

author img

By

Published : Jan 10, 2022, 3:06 PM IST

سُلی ڈیل ایپ بنانے والے Sulli Deal App Creator نے خصوصی سیل کو بتایا کہ وہ ایپ پر ہندو مخالف لڑکیوں کی تصویریں ڈال کر ان کے لیے بولی لگاتے تھے۔ یہ ملزمین ٹویٹر پر ایسی ہی لڑکیوں کو تلاش کرتے تھے۔Sulli Deals App Case Accused

سُلی ڈیل ایپ کیس میں ملزم کا انکشاف
سُلی ڈیل ایپ کیس میں ملزم کا انکشاف

سُلی ڈیل ایپ بنانے والے اومکاریشور نے اسپیشل سیل کے سامنے کئی چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔ اس نے بتایا ہے کہ اس ایپ پر بولی لگانے کے لیے ایسی لڑکیوں کی تصویریں لگائی گئی تھیں جو ٹویٹر پر ہندوؤں اور مندروں کے خلاف تبصرہ کرتی تھیں۔ وہ ٹویٹر پر ایسی لڑکیوں کو تلاش کرتا تھا اور اس کی تصویر اٹھا کر سُلی ڈیل ایپ پر بولی لگانے کے لیے پوسٹ کرتا تھا۔ ان لڑکیوں میں سے تقریباً 100 فیصد لڑکیاں مسلمان تھیں۔ Sulli Deal App Creator Arrested

ڈی سی پی کے پی ایس ملہوترا کے مطابق بُلی بائی ایپ بنانے والے نیرج بشنوئی نے پوچھ گچھ کے دوران اومکاریشور کے بارے میں معلومات دی تھی۔ وہ ٹویٹر پر اومکاریشور کی طرف سے بنائے گئے گروپ کا ممبر تھا۔

اس کی جانب سے دیئے گئے اِن پُٹ کے بعد سائبر سیل کی ٹیم کو اومکاریشور کے بارے میں معلومات ملی۔ اس کی مدد سے اے سی پی رمن لامبا کی نگرانی میں انسپکٹر ہنس راج، بھانو پرتاپ، ایس آئی نیرج اور پون کی ٹیم نے اومکاریشور کو گرفتار کیا۔

پولیس نے اسے عدالت میں پیش کیا اور چار دنوں کے ریمانڈ پر لیا اور اس کے موبائل اور میک بُک کی فارنسک جانچ کی جارہی ہے تاکہ اس سے ڈیلیٹ کیا گیا ڈاٹا بھی واپس حاصل کیا جاسکے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ بی سی اے کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اومکاریشور فری لانس کے طور پر کام کرتا ہے۔ اسے کمپیوٹر سے متعلق بہت اچھی معلومات تھی اور وہ لوگوں کے لیے ویب سائٹس بنانے سمیت دیگر کام کرتا ہے جس سے اسے اچھی آمدنی ہوتی تھی۔

اومکاریشور نے ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران پولیس کو بتایا کہ ٹویٹر پر اس نے دیکھا کہ کئی لڑکیاں مندروں، بھگوان اور ہندو مذہب کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کرتی ہیں۔ اس نے کئی آن لائن پلیٹ فارمز پر اس حوالے سے شکایت بھی درج کرائی تھی لیکن بعد میں اسے لگا کہ ایسی لڑکیوں کو سبق سکھانا چاہیے اسی لیے اس نے جنوری 2021 میں ٹریڈ مہاسبھا Trade Mahasabha کے نام سے ایک ٹویٹر گروپ جوائن کیا۔ اس میں ان جیسے تقریباً 50 ارکان تھے اور وہیں طے ہوا کہ وہ مسلم خواتین کو ٹرول کریں گے۔

اس کے بعد اس نے گِٹ ہب پر سُلی ڈیل کے نام سے ایک ایپ بنائی۔ اس ایپ پر جا کر کوئی بھی لڑکی کی تصویر ڈال سکتا تھا۔ اس نے ایپ کو ٹویٹر پر ڈال دیا تھا تاکہ ٹوئٹر پر لوگ ایسی لڑکیوں کو تلاش کریں جو مندروں، بھگوانوں اور ہندو مذہب پر تبصرہ کرتی ہوں۔ ایسی لڑکیوں کی تصاویر کو وہ اس ایپ پر ڈال کر ان کی بولی لگاتے تھے۔

جب اس پر ہنگامہ ہوا تو اومکاریشور نے اس سے متعلق تمام ڈیجیٹل فوٹ پرنٹس کو ڈیلیٹ کر دیا تھا۔ اسے یقین تھا کہ پولیس اس تک نہیں پہنچے گی لیکن نیرج بشنوئی سے ملنے والے سراغ کی وجہ سے سائبر سیل اس تک پہنچ گیا۔

ملزم نے پولیس کو بتایا کہ اس کے والد اندور میں واقع ایک پرائیویٹ کمپنی میں ایریا منیجر ہیں۔ اس کا بھائی سافٹ ویئر انجینیئر ہے اور وہ ایک پرائیویٹ کمپنی میں کام کرتا ہے۔

اومکاریشور کے گھر والوں نے اس کی شادی طے کر دی تھی اور اپریل مہینے میں اس کی شادی ہونے والی تھی۔ گھر والے اس کی تیاریوں میں بھی مصروف تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.