ETV Bharat / bharat

Karnataka Hijab Row Verdict سماجی اور ملّی تنظیموں کو سپریم کورٹ سے حجاب کے حق میں فیصلے کی امید

author img

By

Published : Oct 13, 2022, 8:06 PM IST

Karnataka Hijab Row Verdict
سماجی اور ملّی تنظیموں کو سپریم کورٹ سے حجاب کے حق میں فیصلے کی امید

کرناٹک حجاب معاملے میں سپریم کورٹ کے دونوں ججوں کی اختلاف رائے کے بعد اب میرٹھ میں بھی سماجی اور ملّی تنظیموں کے اراکین اس معاملے کو سپریم کورٹ کی بڑی بینچ میں منتقل کیے جانے پر ایک بار پھر تعلیمی حقوق کو لیکر پُر امید نظر آ رہے ہیں۔Meerut Social Organizations On Hijab Row

میرٹھ: کرناٹک حجاب معاملے میں سپریم کورٹ کے دونوں ججوں کی اختلاف رائے کے بعد اب میرٹھ میں بھی سماجی اور ملّی تنظیموں کے اراکین اس معاملے کو سپریم کورٹ کی بڑی بینچ میں منتقل کیے جانے پر ایک بار پھر تعلیمی حقوق کو لیکر پُر امید نظر آ رہے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ جس طرح دو ججوں کے درمیان اختلافات نظر آرہے ہیں، وہ کہیں نہ کہیں بچیوں میں تعلیم کی اہمیت کو بچانے کے لیے ایک جج کی رائے حجاب کے حق آئی ہے۔ انہیں امید ہے کہ سپریم کورٹ حجاب کے حق میں فیصلہ کرے گی۔ Meerut Social Organizations On Hijab Row

سماجی اور ملّی تنظیموں کے اراکین کا کہنا ہے کہ کرناٹک حجاب معاملے میں سپریم کورٹ کے دونوں ججوں کی اختلاف رائے کے بعد یہ معاملہ اب بڑی بینچ تک تو پہنچ گیا ہے لیکن کرناٹک ہائی کورٹ کے حجاب بین کے فیصلے سے اختلاف رکھنے والے جج کے رخ سے مسلم فریقین کو اپنے حق میں فیصلہ آنے کی اُمید برقرار ہے۔

واضح رہے کہ کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف عرضی پر سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا ہے۔ اس سلسلے میں بنچ میں شامل دو ججوں کی رائے مختلف ہے۔ جہاں جسٹس ہیمنت گپتا نے حجاب پر پابندی کو برقرار رکھا ہے، وہیں جسٹس سدھانشو دھولیا نے پابندی جاری رکھنے کے کرناٹک ہائی کورٹ کے حکم کو منسوخ کردیا۔ ایسے میں یہ معاملہ بڑی بنچ کو منتقل ہوگا۔ دو رکنی بنچ نے چیف جسٹس آف انڈیا سے اس معاملے میں بڑی بنچ تشکیل دینے کی درخواست کی ہے۔ Karnataka Hijab Ban Case

سپریم کورٹ کے جسٹس ہیمنت گپتا نے کرناٹک ہائی کورٹ کے اس حکم کو چیلنج کرنے والی اپیلوں کو خارج کر دیا جس نے ریاست کے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر پابندی کے ریاستی حکومت کے حکم کو برقرار رکھا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka Hijab Row Verdict حجاب معاملے پر جسٹس دھولیا کا فیصلہ خوش آئند، خالد سیف اللہ رحمانی

بتادیں کہ 22 ستمبر کو اس معاملے کی پچھلی سماعت کے دوران ججوں نے اس معاملے میں فیصلہ محفوظ کر لیا تھا اور کرناٹک حکومت کی طرف سے حجاب پر عائد پابندی کو ہٹانے سے انکار کر دیا تھا۔ عدالت کے روبرو دلائل 10 روز تک جاری رہے۔ عدالت عظمیٰ میں دلائل کے دوران، درخواست گزاروں کی طرف سے پیش ہونے والے متعدد وکیلوں نے اصرار کیا کہ مسلم لڑکیوں کو حجاب پہن کر کلاس روم میں جانے سے روکنے سے ان کی تعلیم خطرے میں پڑ جائے گی کیونکہ وہ کلاس میں جانا بند کر سکتی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.