ETV Bharat / bharat

وزیر خارجہ جے شنکر کل نیپال کے دو روزہ دورے پر روانہ ہوں گے

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 3, 2024, 3:34 PM IST

Jaishankar to visit Nepal جے شنکر کا یہ دورہ کافی اہم ہے کیونکہ یہ چین کے بڑھتے ہوئے علاقائی اثر و رسوخ کے تناظر میں آرہا ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ چین کے دباؤ کے باوجود نیپال نئی دہلی کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو بڑھانے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔

Jaishankar set to visit Nepal tomorrow
وزیر خارجہ جے شنکر کل نیپال کا دورہ کریں گے

نئی دہلی: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نیپال کے دو روزہ دورے پر جمعرات کو کھٹمنڈو جائیں گے۔ وزارت خارجہ کے مطابق ڈاکٹر جے شنکر نیپال کے وزیر خارجہ نارائن پرکاش سود کی دعوت پر 04-05 جنوری 2024 تک کھٹمنڈو کا دورہ کریں گے۔ ڈاکٹر جے شنکر اپنے نیپالی ہم منصب سود کے ساتھ بھارت-نیپال مشترکہ کمیشن کی ساتویں میٹنگ کی شریک صدارت کریں گے۔ بھارت-نیپال مشترکہ کمیشن 1987 میں قائم کیا گیا تھا اور یہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کو دو طرفہ شراکت داری کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے لیے ایک فورم فراہم کرتا ہے۔

اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان بجلی کے تجارتی معاہدے پر دستخط ہونے کا امکان ہے جو کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور نیپالی وزیر اعظم پشپا کمل دہل کے درمیان جولائی 2023 میں دس ہزار میگاواٹ پن بجلی خریدنے کے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے کیا جانا ہے۔ اس دورے میں وزیر خارجہ اور وزیر اعظم پشپا کمل دہل پرچنڈ کے درمیان اس طرح کا پہلا باہمی تبادلہ بھی ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ نیپال میں اعلیٰ اثر والے کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروجیکٹوں کے لیے مالی امداد بڑھانے کی ہندوستان کی تجویز پر بھی دستخط کیے جانے کا امکان ہے۔

اس دورے کی اہمیت پر تبصرہ کرتے ہوئے، سابق سفیر اور خارجہ پالیسی کے مبصر، انیل تریگنایت نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کہ نیپال ثقافتی طور پر بھارت کا سب سے قریبی ساتھی ہے اور جے شنکر کا دورہ اس اہمیت کی نشاندہی کرتا ہے کہ بھارت اپنی 'پڑوسی پہلی پالیسی' کو ترجیح دیتا ہے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ جیسا کہ علاقائی جغرافیائی سیاسی تناظر متنوع ہے، ہمسائیگی میں اپنے دوستوں کی ترقی اور سلامتی کے لیے اقدامات اور حکمت عملی پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے۔

ڈاکٹر جے شنکر آخری بار 2019 میں اپنے نیپال کے دورے پر کھٹمنڈو گئے تھے۔ اس دورے میں ڈاکٹر جے شنکر کے ساتھ خارجہ سکریٹری ونے موہن کواترا، وزارت خارجہ میں نیپال اور بھوٹان کے جوائنٹ سکریٹری (شمالی) انچارج انوراگ سریواستو اور سرحدی انتظامی امور سے متعلق دیگر عہدیدار بھی ہوں گے۔ ای اے ایم جے شنکر کے دورے کے ایجنڈے میں ہوائی رابطے کے مسائل، ڈیجیٹل ادائیگیوں اور بھارت کی طرف سے مالی اعانت سے چلنے والے ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح پر بات چیت ہے۔

یہ بات قابل غور ہے کہ ایک اور حل طلب مسئلہ جو بحث کے دوران سب سے زیادہ سامنے آنے کا امکان ہے وہ ہے بین الاقوامی پروازوں کو بھارت کے اوپر سے پرواز کرنے کے لیے نیپال کے دو نئے ہوائی اڈوں پوکھرا اور بھیراوا تک رسائی کا اجازت نامہ حاصل کرنا۔ جو لومبینی میں بدھ کی جائے پیدائش کے قریب ہے۔ جہاں تک بھارت کا تعلق ہے تو اس نے اس پر ابھی تک اتفاق نہیں کیا ہے کہ کیونکہ وہ ہوائی اڈے چین نے بنائے ہیں۔

اس دوران وزیر خارجہ نیپال کی اعلیٰ قیادت اور اہم سیاسی شخصیات سے بھی ملاقات کریں گے۔ بھارت اپنی 'پڑوسی پہلے' پالیسی کے تحت نیپال کو ایک اعلی ترجیحی شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے۔ یہ دورہ دونوں قریبی اور دوستانہ پڑوسیوں کے درمیان اعلیٰ سطحی تبادلوں کی روایت کو تقویت دے گا۔

یہ بھی پڑھیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.