ETV Bharat / bharat

Ekta Yatra سنہ 1991 میں ہوئے ایکتا یاترا میں مودی کا اہم رول تھا، مرلی منوہر جوشی

author img

By

Published : Jan 29, 2023, 5:27 PM IST

سنہ 1991 میں ہوئے ایکتا یاترا میں مودی کا اہم رول تھا، مرلی منوہر جوشی
سنہ 1991 میں ہوئے ایکتا یاترا میں مودی کا اہم رول تھا، مرلی منوہر جوشی

مرلی منوہر جوشی نے 1991 میں کنیا کماری سے بھارت ایکتا کی شروعات کی تھی۔ نریندر مودی اس سفر کے منتظم تھے۔ یعنی سفر کے روٹ سے لے کر ٹھہرنے اور پروگرام تک سب کچھ طے کرنا ان کی ذمہ داری تھی۔

نئی دہلی: آزاد بھارت کی تاریخ میں سرینگر کے لالچوک پر ترنگا لہراتے ہوئے دو رہنما کافی مشہور ہوئے تھے۔ پہلے مرلی مہنوہر جوشی اور دوسرے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی۔ دراصل مرلی منوہر جوشی نے 1991 میں کنیا کماری سے بھارت ایکتا کی شروعات کی تھی۔ نریندر مودی اس سفر کے منتظم تھے۔ یعنی سفر کے روٹ سے لے کر ٹھہرنے اور پروگرام تک سب کچھ طے کرنا ان کی ذمہ داری تھی۔

سنہ 1991 میں ہوئے ایکتا یاترا میں مودی کا اہم رول تھا، مرلی منوہر جوشی
سنہ 1991 میں ہوئے ایکتا یاترا میں مودی کا اہم رول تھا، مرلی منوہر جوشی

اس یاترا میں نریندر مودی کے کردار کو یاد کرتے ہوئے مرلی منوہر جوشی نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کی یاترا کامیاب ہوئی تھی، کیوں کہ اس کی ذمہ داری مودی کے ہاتھ میں تھی۔ ان کے مطابق، 'سفر طویل تھا۔ مختلف ریاستوں کے مختلف انچارج تھے اور ان کا تعاون نریندر مودی نے کیا تھا۔ یاترا خوش اسلوبی سے ہونی چاہیے، ہر چیز وقت پر ہونی چاہیے، یہ سب کام نریندر مودی نے بڑی مہارت سے کیا اور جہاں ضرورت ہوتی تقریریں کرتے تھے۔

ایک میڈیا چینل سے بات کرتے ہوئے مرلی منوہر جوشی نے کہا تھا کہ ان کے دورے کا مقصد بالکل واضح تھا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ کئی سالوں سے جاری صورتحال لوگوں کو پریشان کر رہی تھی۔ اس بارے میں بہت سی معلومات آتی تھیں۔ میں اس وقت پارٹی کا جنرل سیکرٹری تھا۔ فیصلہ کیا گیا کہ جموں و کشمیر کا زمینی سروے کیا جائے۔ ایسا بھی کیا گیا۔ کیدارناتھ ساہنی، عارف بیگ اور میں نے مل کر تین لوگوں کی ایک کمیٹی بنائی اور ہم 10-12 دنوں کے لیے جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں گئے۔

سنہ 1991 میں ہوئے ایکتا یاترا میں مودی کا اہم رول تھا، مرلی منوہر جوشی
سنہ 1991 میں ہوئے ایکتا یاترا میں مودی کا اہم رول تھا، مرلی منوہر جوشی

جوشی نے کہا تھا کہ انہوں نے کشمیری پنڈتوں سے ملاقات بھی کی تھی، جنہیں وہاں سے بے دخل کیا گیا تھا اور وہ کیمپ میں رہ رہے تھے۔ جوشی نے مزید کہا کہ یہ وہ دور تھا جب نیشنل کانفرنس میں دو دھڑے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ سوچ سمجھ کر اس یاترا کو ایکتا یاترا کا نام دیا گیا، کیونکہ کنیا کماری سے کشمیر تک یہ ملک کو متحد رکھنے کے مقصد سے کی گئی تھی۔ یہ ایک بڑا سفر تھا۔ یہ تقریباً تمام ریاستوں سے گزرا۔ مقصد یہ تھا کہ ترنگے کا احترام کیا جائے اور کشمیر کو ہندوستان سے الگ نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ایک میڈیا چینل کو دیے گئے انٹرویو میں جوشی نے ان اوقات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لہرانے سے پہلے وہاں ترنگا نہیں لہرایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: bharat jodo yatra راہل گاندھی نے تاریخی گھنٹہ گھر لال چوک میں ترنگا لہرایا

ایکتا یاترا کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ 26 جنوری کو وہاں جھنڈا لہرانا چاہتے تھے کیونکہ سردیوں میں راجدھانی بدل جاتی تھی۔ لوگوں کے پاس وہاں ترنگا تک نہیں تھا۔ جب میں نے لوگوں سے پوچھا کہ ترنگا کیسے لہرایا جاتا ہے تو انہوں نے بتایا کہ وہاں ترنگا بالکل نہیں ملتا۔ 15 اگست کو بھی بازاروں میں جھنڈا دستیاب نہیں تھا۔ وہاں بھی یہی حال تھا۔ سفر کے بعد حالات بدل گئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.