ETV Bharat / bharat

Poet Program Babu RK Exclusive: ایک شاعر پروگرام کے تحت بابو آر کے سے خصوصی گفتگو

author img

By

Published : May 9, 2022, 9:24 AM IST

ایک شاعر پروگرام کے تحت بابو آر کے سے خصوصی گفتگو
ایک شاعر پروگرام کے تحت بابو آر کے سے خصوصی گفتگو

آج موبائل کا دور ہے جو کہ آج ادب کے سامنے چیلنج بن کر کھڑا ہے۔ بچے موبائل زیادہ پسند کر رہے ہیں اور ادب سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ موبائل آج کے دور میں بچوں کی مٹھی میں شیطان کی طرح ہے۔ اس سے دوری بنانے کے لیے ادب اطفال کو جدید رنگ دینے کی ضرورت ہے۔ Poet Program Babu RK Exclusive

اچلپور، امراؤتی: ایک شاعر پروگرام میں آج ہمارے ساتھ ہندوستان کے مشہور طنز و مزاح و ادب اطفال کے شاعر بابو آر کے موجود ہے جن کا پورا نام بابو رحمت اللہ خان ہے۔ Poet Babu Rahmatullah Khan۔ جن کا تعلق مہاراشٹر کے شہر اچلپور ضلع امراؤتی سے ہے۔ Poet Program Babu RK Exclusive۔ بابو آر کی تعلیمی لیاقت ایم اے اردو سے ہے۔ آپ کی پیدائش شہر اچلپور میں 1 جولائی 1948 میں ہوئی۔ طنز و مزاح اور بچوں کے ادب میں بابو آر کے کی اب تک آٹھ کتابیں شائع ہوچکی ہیں۔ جس میں خطا معاف، ہو بہو، بالمشافہ، موشگافیاں، الف سے اونٹ، آؤ سوچیں، اچھن میاں کے لچھن اور آیا موسم کہانی والا جیسی کتابیں منظر عام پر آ چکی ہیں۔ Exclusive Interview with Babu RK under a Poetry Program

ایک شاعر پروگرام کے تحت بابو آر کے سے خصوصی گفتگو

اچھن میاں کے لچھن موصوف کا طبع زاد وہ کردار ہے۔ جو بچوں کو ہنساتا گدگداتا رہتا ہے۔ بچے اچھن میاں کی کہانیاں دلچسپی اور شوق سے پڑھتے ہیں۔ اچھن میاں اور چور یہ مزاحیہ کہانی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ بابو آر کے بتاتے ہیں کہ انہیں اردو سے رغبت بچپن سے ہی تھی۔ اسی لیے ان کا رجحان اردو ادب کی طرف سے زیادہ رہا۔ کیوں کہ طبیعت میں ان کا شہر اچلپور زندہ دل شہر ہے۔ اس شہر کا اثر ان کی زندگی کے ساتھ ان کی فطرت پر بھی پڑا اس لیے طنز ومزاح کی طرف ان کا جھکاؤ زیادہ رہا۔ بابو آر کے نے طنز و مزاح کی شروعات انشائیوں سے کی آپ 1985 سے طنز ومزح لکھ رہے ہیں۔ اس میں چار کتابیں منظر عام پر آ چکی ہیں۔

وہیں بابو آر کے نے اپنے بچپن کے اور ادبی دوست مرحوم حیدر بیابانی کے کہنے پر بچوں کے ادب پر لکھنا شروع کیا اور کامیابی حاصل کرتے ہوئے ان کی ادب اطفال میں چار کتابیں منظر عام پر آ چکی ہیں۔ بابو آر کے بتاتے ہیں کہ طنز و مزاح میں ان کا کوئی استاد نہیں ہے پر ہاں وہ جن شعرا سے متاثر ہوئے ہیں ان میں شوکت تھانوی، مصطفیٰ حسین، یوسف ناظم اور فطرت بخاری ان کے پسندیدہ طنز ومزاح نگار اور قلمکار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:


بابو آر کے بتاتے ہیں کہ اب تک ان کی کتابوں کو بہت سے انعامات و اعزازات بھی مل چکے ہیں جس سے ان کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ بابو آر کے نے کہا آج موبائل کا دور ہے جو کہ آج ادب کے سامنے چیلنج بن کر کھڑا ہے۔ بچے موبائل زیادہ پسند کر رہے ہیں اور ادب سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موبائل آج کے دور میں بچوں کی مٹھی میں شیطان کی طرح ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سے دوری بنانے کے لیے ادب اطفال کو جدید رنگ دینے کی ضرورت ہے تاکہ بچے موبائل کی پکڑ سے دور ہو سکیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.