ETV Bharat / bharat

Amit Shah in Lok Sabha پتہ نہیں اپوزیشن منی پور پر بحث کیوں نہیں کرنا چاہتی، وزیرداخلہ

author img

By

Published : Jul 24, 2023, 7:38 PM IST

مانسون اجلاس کے پہلے دن سے ہی اپوزیشن پارٹیاں وزیراعظم نریندر مودی سے پارلیمنٹ میں منی پور کے معاملے پر بیان دینے اور بحث کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ اس معاملے پر ہنگامہ آرائی کی وجہ سے پارلیمنٹ کے پہلے دو دنوں میں دونوں ایوانوں کی کارروائی میں بار بار خلل پڑا اور آج تیسرا دن بھی اسی ہنگامے کی نظر ہوگیا۔

Amit Shah in Lok Sabha
وزیرداخلہ امت شاہ
وزیر داخلہ امت شاہ

نئی دہلی: منی پور معاملے پر اپوزیشن کے زبردست ہنگامے کی وجہ سے لوک سبھا کے اجلاس کے تیسرے دن پیر کو کوئی کام نہیں ہوا اور اسپیکر اوم برلا کو تین التوا کے بعد ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کرنی پڑی۔ جیسے ہی اسپیکر اوم برلا نے دوپہر ڈھائی بجے چوتھی بار لوک سبھا کی کارروائی شروع کی تو اپوزیشن ارکان پہلے کی طرح کرسی کے سامنے آگئے اور ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی شروع کر دی۔

ہنگامہ کرنے والے ارکان کے ہاتھوں میں پلے کارڈ تھے۔ اسپیکر نے ارکان سے ہنگامہ نہ کرنے کی تاکید کی اور کہا کہ پچھلے دو تین دنوں سے ارکان مسلسل منی پور کے مسئلہ پر بحث کرنے کی بات کر رہے ہیں، اس لئے وزیر داخلہ ایوان میں اس مسئلہ پر بات کریں گے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ میں تمام اپوزیشن کے ارکان سے درخواست کرتا ہوں۔ حکمران جماعت اور اپوزیشن کے ارکان اس انتہائی حساس معاملے پر بحث کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ میں ایوان میں بحث کے لیے تیار ہوں۔ پتہ نہیں اپوزیشن کیوں بحث نہیں چاہتی جبکہ ملک اس پر بحث کرتا دیکھنا چاہتا ہے۔ میری اپوزیشن ارکان سے درخواست ہے کہ اس معاملے پر بات کریں تاکہ ملک کو واضح پیغام جائے۔

وزیر داخلہ کے بیان کے درمیان بھی جب اپوزیشن ارکان نعرے لگاتے اور باتیں کرتے رہے اسپیکر برلا نے کہا کہ وزیر داخلہ کے بیان کو ہونے دیا جائے۔ حکومت بحث کے لیے تیار ہے۔ ایسے معاملات پر ہمیشہ متعلقہ محکمے کا وزیر پہلا بیان دیتا ہے لیکن اپوزیشن یہاں ایک نئی روایت شروع کرنا چاہتی ہے جو کہ درست نہیں۔ حکومت بحث کے لیے تیار ہے لیکن اپوزیشن بحث نہیں چاہتی۔ ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔

وزیر دفاع اور لوک سبھا کے ڈپٹی لیڈر راج ناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ میں منی پور کے مسئلہ پر تعطل کو ختم کرنے کی کوشش میں کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے سے فون پر بات کی۔ مانسون اجلاس کے پہلے دن سے ہی اپوزیشن پارٹیاں وزیراعظم نریندر مودی سے پارلیمنٹ میں منی پور کے معاملے پر بیان دینے اور بحث کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

وہیں دوسری جانب عام آدمی پارٹی کے معطل رکن سنجے سنگھ کے احتجاج اور اپوزیشن جماعتوں کے ہنگامے کے درمیان راجیہ سبھا کی کارروائی بھی کل تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ دوپہر کے کھانے کے وقفے کے بعد ملتوی ہونے کے بعد جب کارروائی شروع ہوئی تو ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے ایوان میں کھڑے سنجے سنگھ سے یہ کہتے ہوئے باہر جانے کی اپیل کی کہ قواعد کے مطابق انہیں ایوان سے باہر جانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ میں درخواست کرتا ہوں کہ سنجے سنگھ کو ایوان سے باہر جانا چاہئے تاکہ ایوان کی کارروائی چل سکے۔تاہم اس کے باوجود سنجے سنگھ کے ایوان میں رہنے کی وجہ سے ہری ونش نے ایوان کی کارروائی کل تک کے لئے ملتوی کردی۔ اس سے قبل کھانے کے وقفے کے بعد کارروائی شروع ہونے کے بعد بھی اسی وجہ سے کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔ مانسون اجلاس میں مسلسل تیسرے دن بھی کوئی کام نہیں ہوسکا۔

یہ بھی پڑھیں:

اس تعطل پر کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت منی پور بحران کو لے کر سنجیدہ نہیں ہے اور پارلیمنٹ میں جواب دینے اور بحث کرنے سے گریز کر رہی ہے پارٹی نے کہا کہ اگر حکومت واقعی اس مسئلہ کو لے کر سنجیدہ ہے تو اسے ایمانداری کے ساتھ اس مسئلہ پر جامع بات چیت کرنی چاہئے راجیہ سبھا میں کانگریس کے وہپ شکتی سنگھ گوہل اور لوک سبھا میں پارٹی وہپ گورو گوگوئی نے پیر کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت جن اصولوں کے تحت ان مسائل پر بات کرنا چاہتی ہے وہ منی پور جیسے بحران پر بحث کے لیے موزوں نہیں ہیں۔ اس معاملے پر جامع بحث کی ضرورت ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اس معاملے میں جواب دینا چاہیے۔

گوہل نے کہا کہ قاعدہ 267 کے تحت راجیہ سبھا میں بڑی بحث ہوتی ہے اور قاعدہ 167 کے تحت چھوٹی بحث ہوتی ہے۔ بڑی بحث پر ضرورت پڑنے پر ووٹنگ کی جاسکتی ہے اور اس میں طویل بحث بھی کی جاسکتی ہے، اس لیے اپوزیشن اس اصول کے تحت بحث کا مطالبہ کر رہی ہے لیکن حکومت 176 کے تحت بحث کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے اس معاملے پر سیاست کی ہے اور منی پور کو نظر انداز کر رہی ہے، اس لیے معاملہ مزید سنگین ہو گیا، پھر سپریم کورٹ کو اس معاملے میں مرکزی حکومت کی سرزنش کرنی پڑی، جس کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کے باہر اس بارے میں مختصر بیان دیا۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

وزیر داخلہ امت شاہ

نئی دہلی: منی پور معاملے پر اپوزیشن کے زبردست ہنگامے کی وجہ سے لوک سبھا کے اجلاس کے تیسرے دن پیر کو کوئی کام نہیں ہوا اور اسپیکر اوم برلا کو تین التوا کے بعد ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کرنی پڑی۔ جیسے ہی اسپیکر اوم برلا نے دوپہر ڈھائی بجے چوتھی بار لوک سبھا کی کارروائی شروع کی تو اپوزیشن ارکان پہلے کی طرح کرسی کے سامنے آگئے اور ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی شروع کر دی۔

ہنگامہ کرنے والے ارکان کے ہاتھوں میں پلے کارڈ تھے۔ اسپیکر نے ارکان سے ہنگامہ نہ کرنے کی تاکید کی اور کہا کہ پچھلے دو تین دنوں سے ارکان مسلسل منی پور کے مسئلہ پر بحث کرنے کی بات کر رہے ہیں، اس لئے وزیر داخلہ ایوان میں اس مسئلہ پر بات کریں گے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ میں تمام اپوزیشن کے ارکان سے درخواست کرتا ہوں۔ حکمران جماعت اور اپوزیشن کے ارکان اس انتہائی حساس معاملے پر بحث کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ میں ایوان میں بحث کے لیے تیار ہوں۔ پتہ نہیں اپوزیشن کیوں بحث نہیں چاہتی جبکہ ملک اس پر بحث کرتا دیکھنا چاہتا ہے۔ میری اپوزیشن ارکان سے درخواست ہے کہ اس معاملے پر بات کریں تاکہ ملک کو واضح پیغام جائے۔

وزیر داخلہ کے بیان کے درمیان بھی جب اپوزیشن ارکان نعرے لگاتے اور باتیں کرتے رہے اسپیکر برلا نے کہا کہ وزیر داخلہ کے بیان کو ہونے دیا جائے۔ حکومت بحث کے لیے تیار ہے۔ ایسے معاملات پر ہمیشہ متعلقہ محکمے کا وزیر پہلا بیان دیتا ہے لیکن اپوزیشن یہاں ایک نئی روایت شروع کرنا چاہتی ہے جو کہ درست نہیں۔ حکومت بحث کے لیے تیار ہے لیکن اپوزیشن بحث نہیں چاہتی۔ ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔

وزیر دفاع اور لوک سبھا کے ڈپٹی لیڈر راج ناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ میں منی پور کے مسئلہ پر تعطل کو ختم کرنے کی کوشش میں کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے سے فون پر بات کی۔ مانسون اجلاس کے پہلے دن سے ہی اپوزیشن پارٹیاں وزیراعظم نریندر مودی سے پارلیمنٹ میں منی پور کے معاملے پر بیان دینے اور بحث کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

وہیں دوسری جانب عام آدمی پارٹی کے معطل رکن سنجے سنگھ کے احتجاج اور اپوزیشن جماعتوں کے ہنگامے کے درمیان راجیہ سبھا کی کارروائی بھی کل تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ دوپہر کے کھانے کے وقفے کے بعد ملتوی ہونے کے بعد جب کارروائی شروع ہوئی تو ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے ایوان میں کھڑے سنجے سنگھ سے یہ کہتے ہوئے باہر جانے کی اپیل کی کہ قواعد کے مطابق انہیں ایوان سے باہر جانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ میں درخواست کرتا ہوں کہ سنجے سنگھ کو ایوان سے باہر جانا چاہئے تاکہ ایوان کی کارروائی چل سکے۔تاہم اس کے باوجود سنجے سنگھ کے ایوان میں رہنے کی وجہ سے ہری ونش نے ایوان کی کارروائی کل تک کے لئے ملتوی کردی۔ اس سے قبل کھانے کے وقفے کے بعد کارروائی شروع ہونے کے بعد بھی اسی وجہ سے کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔ مانسون اجلاس میں مسلسل تیسرے دن بھی کوئی کام نہیں ہوسکا۔

یہ بھی پڑھیں:

اس تعطل پر کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت منی پور بحران کو لے کر سنجیدہ نہیں ہے اور پارلیمنٹ میں جواب دینے اور بحث کرنے سے گریز کر رہی ہے پارٹی نے کہا کہ اگر حکومت واقعی اس مسئلہ کو لے کر سنجیدہ ہے تو اسے ایمانداری کے ساتھ اس مسئلہ پر جامع بات چیت کرنی چاہئے راجیہ سبھا میں کانگریس کے وہپ شکتی سنگھ گوہل اور لوک سبھا میں پارٹی وہپ گورو گوگوئی نے پیر کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت جن اصولوں کے تحت ان مسائل پر بات کرنا چاہتی ہے وہ منی پور جیسے بحران پر بحث کے لیے موزوں نہیں ہیں۔ اس معاملے پر جامع بحث کی ضرورت ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اس معاملے میں جواب دینا چاہیے۔

گوہل نے کہا کہ قاعدہ 267 کے تحت راجیہ سبھا میں بڑی بحث ہوتی ہے اور قاعدہ 167 کے تحت چھوٹی بحث ہوتی ہے۔ بڑی بحث پر ضرورت پڑنے پر ووٹنگ کی جاسکتی ہے اور اس میں طویل بحث بھی کی جاسکتی ہے، اس لیے اپوزیشن اس اصول کے تحت بحث کا مطالبہ کر رہی ہے لیکن حکومت 176 کے تحت بحث کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے اس معاملے پر سیاست کی ہے اور منی پور کو نظر انداز کر رہی ہے، اس لیے معاملہ مزید سنگین ہو گیا، پھر سپریم کورٹ کو اس معاملے میں مرکزی حکومت کی سرزنش کرنی پڑی، جس کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کے باہر اس بارے میں مختصر بیان دیا۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.