ETV Bharat / bharat

Dr Sarwar Sajid On Gopi Chand Narang: 'گوپی چند نارنگ کا انتقال ناقابل تلافی نقصان، اس کی بھرپائی عنقریب ممکن نہیں'

author img

By

Published : Jun 16, 2022, 8:03 PM IST

عہد حاضر کے صف اول کے اردو نقاد، محقق اور ادیب گوپی چند نارنگ Great Urdu Writer And Linguist Prof Gopi Chand Narang کے انقال پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ویمنس کالج کے پروفیسر ڈاکٹر سرور ساجد نے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'اردو ادب میں تحقیق کے سلسلہ میں جو بڑا خلا پیدا ہوا ہے، وہ ایک ناقابل تلافی ہے۔ اس کی بھرپائی عنقریب ممکن نہیں لگتی۔' Dr Sarwar Sajid On Gopi Chand Narang

Dr Sarwar Sajid On Gopi Chand Narang
'گوپی چند نارنگ کا انتقال ناقابل تلافی نقصان، اس کی بھرپائی عنقریب ممکن نہیں'

علی گڑھ: معروف نقاد، ادیب، ماہر لسانیات اور ساہتیہ اکیڈمی کے سابق چیئرمین پروفیسر گوپی چند نارنگ Great Urdu Writer And Linguist Prof Gopi Chand Narang گذشتہ روز 91 برس کی عمر میں اس دارفانی سے کوچ کر گئے۔ آپ کی پیدائش 11 فروری 1931 کو ڈکی، زیریں پنجاب میں ہوئی۔ پروفیسر گوپی چند نارنگ کے انتقال سے اردو زبان و ادب کے ایک عہد کا خاتمہ ہوگیا۔ گوپی چند نارنگ اردو ادب میں موجودہ عہد کے آخری بڑے نقاد تھے۔

'گوپی چند نارنگ کا انتقال ناقابل تلافی نقصان، اس کی بھرپائی عنقریب ممکن نہیں'

پروفیسر گوپی چند نارنگ تقریبا 64 کتابوں کے مصنف تھے۔ اردو زبان میں ان کی 45 کتابیں ادب کا سرمایہ سمجھی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی 12 کتابیں انگریزی میں اور 7 ہندی میں بھی ہیں۔ پروفیسر گوپی چند نارنگ اردو کی نشستوں اور مذاکروں میں شرکت کرنے کے لیے ساری دنیا کا سفر کرتے رہتے تھے اور انہیں سفیر اردو کے طور پر بھی جانا جاتا تھا، جہاں انہیں بھارت میں پدم بھوشن کا خطاب مل چکا ہے۔ وہیں انہیں پاکستان میں بھی متعدد انعامات اور اعزازات سے نوازا جا چکا ہے۔ Gopi Chand Narang Passed Away

عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) نے یوم سر سید کے موقع پر 17 اکتوبر کو آن لائن تقریب میں پروفیسر گوپی چند نارنگ کو "سر سید ایکسیلینس ایوارڈ 2021" سے نوازا تھا۔ سات جون 2009 کو اے ایم یو نے کونوکیشن میں پروفیسر گوپی چند نارنگ کو ڈیلیٹ (Doctor of Literature) کی ڈگری سے بھی نوازا تھا۔ پروفیسر گوپی چند نارنگ کئی مرتبہ علی گڑھ تشریف لا چکے ہیں۔ Dr Sarwar Sajid On Gopi Chand Narang

پروفیسر گوپی چند نارنگ کے انتقال پر غم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اے ایم یو ویمنس کالج کے ڈاکٹر ساجد سرور نے بتایا کہ 'پروفیسر گوپی چند نارنگ نے ہمیشہ اردو کو باعث افتخار سمجھا، اپنے لئے بھی دوسروں کے لئے بھی۔ انہوں نے تقریبا 45 کتابیں اردو میں اور بارہ کتابیں انگریزی زبان میں تحریر کیں۔ انہوں نے ہندوستان کی سرزمین سے باہر نکل کر دوسرے ممالک میں بھی اردو کو متعارف کروانے میں بھر پور کوشش کی۔ عالمی سطح پر ان کو جانا اور پہچانا جاتا تھا۔ Gopi Chand Narang Passed Away in America

ڈاکٹر سرور ساجد نے کہا گوپی چند نارنگ کے انتقال کے بعد جو اردو ادب میں تحقیق کے سلسلہ میں جو بڑا خلا پیدا ہوا، وہ ایک ناقابل تلافی Passing away of Gopi Narang is irreparable loss ہے۔ اس کی بھرپائی عنقریب تو نہیں ہو سکتی۔ اے ایم یو شعبہ اردو کے پروفیسر سراج اجملی نے پروفیسر گوپال چند نارنگ کو اردو ادب کے روشن چراغ بتایا اور کہا کہ ایک زمانے میں یہ اردو ادب پر چھائے رہے تقریبا 60 برس تک ادب کی خدمت کی اور اپنی تحریروں سے روشنی بکھیری۔ پروفیسر سراج اجملی نے پروفیسر گوپی چند نارنگ سے متعلق مزید بتایا کہ وہ مختلف دائرے بناتے تھے اور پھر ان سے نکل کر دوسرے دائرے بناتے تھے۔ ایک کسی رنگ میں آپ ان کو مستقل نہیں پائیں گے، یہی ان کا امتیاز تھا اور یہی ان کی اہمیت کا سبب بھی۔ Gopi Chand Narang Passed Away in America

یہ بھی پڑھیں:

Prof Gopi Chand Narang Passes Away: اردو کے معروف اسکالر پروفیسر گوپی چند نارنگ کا انتقال

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.