کولکاتہ: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اتوار کو اوڈیشہ ٹرین حادثے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیر قیادت مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دال میں کچھ کالا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ سچ سامنے آئے۔ اوڈیشہ ٹرین حادثے میں جمعہ کے روز ہونے والے حادثے میں 275 افراد کی جانیں گئیں اور 1000 سے زیادہ زخمی ہوئے، جسے ملک کے بدترین حادثات میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔ ممتا نے انٹر لاکنگ سسٹم سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب کل جائے حادثہ پر ریلوے کے وزیر اشونی وشنو میرے ساتھ موجود تھے اور میں نے تصادم مخالف ڈیوائس کا ذکر کیا تو انہوں نے اپنا منہ کیوں نہیں کھولا؟ 'دال میں کچھ کالا ہے اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ سچ سامنے آئے۔
بی جے پی حکومت پر تنقید جاری رکھتے ہوئے ممتا نے مزید کہا کہ کل دونوں مرکزی وزیر ریلوے اشونی ویشنو اور مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان میرے ساتھ کھڑے تھے لیکن میں نے کچھ نہیں کہا۔ میں بہت کچھ کہہ سکتی تھی کیونکہ میں خود ریلوے کی وزیر رہ چکی ہوں۔ کورومنڈل ایکسپریس اور بنگلورو-ہاؤڑا ایکسپریس میں ٹکراؤ مخالف ڈیوائس کیوں نہیں نصب تھے؟ ریلوے کو صرف بیچنے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے۔
ممتا نے کہا کہ ہم آپ سے استعفیٰ نہیں مانگ رہے ہیں۔ لوگ آپ کو الیکشن کے وقت استعفیٰ دیں گے اور تحقیقات مکمل ہونے میں تین مہینے لگتے ہیں۔ المناک حادثے کی وجہ کے بارے میں دو مختلف بیانات کے لیے بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے کہا "دو طرح کی رپورٹیں آ رہی ہیں اور اندرونی طور پر وہ مختلف ہیں۔ یہ بھی سوال اٹھتا ہے کہ تنی مرکزی ٹیمیں وہاں گئی اور انسانی حقوق کے کتنے کمیشن وہاں بھیجے جائیں گے؟
یہ بھی پڑھیں:
- الیکٹرانک انٹرلاکنگ میں تبدیلی کی وجہ سے ٹرین سانحہ پیش آیا، مرکزی وزیر ریلوے
- Electronic Interlocking System الیکٹرونک انٹر لاکنگ سسٹم کے بارے میں جانیے
ہلاکتوں کی بدلتی تعداد پر حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے ممتا نے کہا کہ وزارت کی طرف سے دی گئی معلومات میں اتنا فرق کیسے ہے؟ صبح سے شام تک اعداد و شمار بدلتے رہتے ہیں، دال میں کچھ کالا ہے۔ عوام سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں صرف لوگوں کو انصاف چاہتی ہوں، مریضوں اور جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو ہراساں نہ کیا جائے، تعداد کو دبایا نہ جائے اور حقیقت کو نہ چھپایا جائے، سچ سامنے آنا چاہیے۔
واضح رہے کہ بالاسور ضلع کے بہناگا بازار اسٹیشن پر بنگلورو-ہاؤڑا سپر فاسٹ ایکسپریس، کورومنڈیل ایکسپریس اور مال ٹرین کے درمیان ہونے والے حادثے میں 275 لوگوں کی جان جانے کی تصدیق کی گئی ہے اس سے قبل 288 افراد کے ہلاکت کی بات کہی گئی تھی۔