ETV Bharat / sukhibhava

زیر جامہ پر لگے داغ دھبوں کا کیا مطلب ہے؟

author img

By

Published : Mar 6, 2021, 11:00 AM IST

ایک خاتون کے تولیدی نظام میں بچہ دانی، اندامِ نہانی اور بیض کی نالی شامل ہوتی ہے۔ بچہ دانی کے منہ میں کسی بھی قسم کا انفیکشن کا مطلب خارج ہوجانے والے مادے کے ناقص ہونے کا ثبوت ہوسکتا ہے۔ زیر جامہ میں لگے داغ دھبے اسی خارج شدہ مادے کے نشان ہوتے ہیں۔

Panty Stains! What Do They Actually Mean?
زیر جامہ پر لگے داغ دھبوں کا کیا مطلب ہے؟

ایک خاتون کی لپسٹک کی چمک دھمک سے اُس کی شخصیت کا عندیہ ملتا ہے اور وہ خود اس پر خاصی توجہ دیتی ہے۔ لیکن کیا وجہ ہے کہ یہی خاتون اپنے زیر جامہ پر لگے داغ دھبوں کی طرف زیادہ توجہ نہیں دیتی ہے، جبکہ یہ داغ دھبے اس کے تولیدی نظام کی صحت کے بارے میں جانکاری فراہم کرتے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے سُکھی بھاوا نے ماہرِ وضع حمل و امراض نسواں ڈاکٹر پُروا سہاکاری سے اس موضوع پر مزید جانکاری حاصل کی ہے:

ایک خاتون کے تولیدی نظام میں بچہ دانی، اندامِ نہانی اور بیض کی نالی شامل ہوتی ہے۔ بچہ دانی کے منہ میں کسی بھی قسم کا انفیکشن کا مطلب خارج ہوجانے والے مادے کے ناقص ہونے کا ثبوت ہوسکتا ہے۔ زیر جامہ میں لگے داغ دھبے اسی خارج شدہ مادے کے نشان ہوتے ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ ہمیں کیسے پتہ چلے کہ کیا مادے کا یہ اخراج معمول کا اخراج ہے یا پھر کسی نقص کی علامت؟

  • عام طور سے ایک صحتمند نفسیاتی حالت کے دوران ایک خواتین کی اندامِ نہانی سے بغیر بو کا مادہ خارج ہوتا ہے۔ معمولاً خارج ہونے والا یہ مادہ اندام نہانی اور رحم کے منہ سے برآمد ہوجانے والی رطوبت کا مرکب ہوتا ہے۔ ماہواری کے ایام کے دوران رونما ہونے والی تبدیلی کے ساتھ ساتھ خارج ہونی والی رطوبت کی مقدار میں کمی پیشی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔ اندام نہانی کے اندر موجود رہنے والا مثبت سلاخی جراثیم (لیکٹو باسلیس) انفیکشن ہونے سے بچاتا ہے۔ اندام نہانی سے خارج ہونے والی رطوبت کی مقدار مختلف خواتین میں مختلف ہوسکتی ہے۔ اس لئے یہ ضروری ہے کہ ہر خاتون کو پتہ ہو کہ اس کے لئے کتنی مقدار میں رطوبت کا اخراج نارمل ہے تاکہ اس سے کم یا زیادہ مقدار میں رطوبت خارج ہوجانے کی صورت میں اسے پتہ چلے کہ کچھ نقص پیدا ہوگیا ہے۔
  • حاملہ خواتین میں ہارمونز کی سطح زیادہ ہوجانے کی وجہ سے کچھ زیادہ رطوبت خارج ہوسکتی ہے۔
  • ماہواری کے ایام کے دوران خارج ہونے والی بے بو کی رطوبت زیادہ مقدار میں اور گاڑھا اور لچکدار ہوسکتی ہے۔
  • رطوبت کے نارمل اخراج میں تبدیلی کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ یا تو انفیکشن ہوگیا ہے یا پھر تولیدی نظام میں کچھ خرابی پیدا ہوگئی ہے۔
  • اندام نہانی سے گاڑھا اور دہی جیسی رطوبت خارج ہوجانے کے ساتھ ساتھ خارش کا احساس کا مطلب ہوسکتا ہے کہ شرمگاہ میں فنگل انفیکشن ہوگیا ہے۔
  • سرمئی سفید رنگ اور بدبو دار رطوبت کا اخراج (بیکٹریل ویجی نوسس) انفیکشن کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔
  • زرد رنگ کی اور بدبودار رطوبت کا اخراج جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماری یا اندام نہانی کے انفیکشن کی علامت ہوسکتی ہے۔
  • بعض اوقات اندام نہانی کے اندر کسی خارجی شئے جیسے کہ رحم بند یا روئی کے ٹکڑے کے دخول کے نتیجے میں زرد رنگت کا پیپ اور بدبو دار رطوبت خارج ہوسکتی ہے۔

سرخی مائل داغ دھبے ماہواری کے ایام میں یا جماع کے بعد دیکھنے کو مل سکتے ہیں اور یہ رحم میں کچھ خرابی ہوجانے کی نشانی ہوسکتی ہے۔ مینو پاز یعنی مسلسل بارہ ماہ تک حیض بند رہنے کے بعد خون یا سرخئی مائل کی علامات دیکھے جانے کی صورت میں طبی جانچ کی ضرورت ہے۔ کیونکہ یہ رحم میں نقص کی علامت ہوسکتی ہے۔

آپ کو ڈاکٹر سے رابطہ کرنے کی ضرورت کب لازمی ہے؟

  • اگر کسی خاتون کو درج ذیل علامات میں سے کوئی دیکھنے کو ملے تو اسے ڈاکٹر سے رابطہ کرنے کی ضرورت ہے:
  • سبز یا زردی مائل رطوبت کا اخراج
  • گاڑھا سفید رطوبت
  • شرم گاہ میں خارش، سرخی مائل رطوبت یا زخم پیدا ہوجانے کی صورت میں
  • پیٹ کے نچلے حصے میں درد پیدا ہوجانے پر
  • بار بار رطوبت کا ابنارمل اخراج ہوجانے پر
  • جماع کے بعد داغ دھبے دیکھے جانے یا خون خارج ہوجانے کی صورت میں
  • مینو پاز کے بعد خون کا اخراج ہوجانے پر

کن باتوں سے اندام نہانی کا انفیکشن یا رطوبت کے ابنارمل اخراج کو روکا جاسکتا ہے:

  • اندام نہانی کو پانی یا کسی اور چیز سے شرابور کرنے سے گریز کریں۔
  • خوشبو دار سینٹری پیڈ یا خوشبو دار ٹیمپونز کا استعمال ترک کریں۔
  • شرمگاہ کو دھونے کے لئے جدید خوشبودار صابن کا استعمال نہ کریں۔
  • پیشاب وغیرہ سے فارغ ہوجانے کے ہر بار بعد شرمگاہ کو اچھی طرح سے دھولیں اور خشک کریں۔
  • پاخانہ جانے کے بعد فضلہ خارج ہونے والی جگہ اور پیشاب خارج ہونے والی جگہ دونوں کو الگ الگ دھو لیں۔
  • صاف اور کاٹن کا زیر جامہ پہنیں کیونکہ یہ نمی کو جذب کرتا ہے اور فنگل انفیکشن کے امکانات کو کم کرتا ہے۔
  • جنسی طور پر منتقل ہوجانے والی بیماریوں سے بچاو کے لئے کونڈم کا استعمال کریں اور دوسری احتیاطی تدابیر کریں۔
  • آخر میں سب سے اہم یہ کہ اپنی شرم گاہ کو دھونے سے قبل اور بعد میں یعنی دونوں بار اپنے ہاتھ دھولیں۔

مزید جانکاری کےلئے ڈاکٹر پُروا سہاکاری سے رابطہ کریں: purvapals@yahoo.co.in

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.