کشمیر: سی آر پی ایف نے نوزائید بچے کی جان بچا لی

author img

By

Published : Apr 17, 2020, 1:53 PM IST

کشمیر: سی آر پی ایف نے  نوزائید بچے کی جان بچا لی

سری نگر شہر کے رینا واری علاقے کے رہنے والے طاہر احمد ڈار کے پیروں تلے تب زمین کھسک گئی جب انہیں معلوم چلا کہ ان کے نوزائد بچے کو پیدائشی دل کی بیماری ہے اور علاج کے لیے انہیں تقریبا پانچ لاکھ روپیوں کی ضرورت ہوگی۔

چائے بیچ کر دو وقت کی روٹی کمانے والے 30 برس کے طاہر اور ان کی بیوی کے پاس اتنی رقم موجود نہیں تھی۔

ہسپتال میں ڈاکٹروں نے انہیں ہدایت دی تھی کہ ان کے بچے کو جلد سے جلد دہلی میں واقع آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز منتقل کرنا ہوگا جہاں بچے کی سرجری ممکن ہے۔

تاہم پیسوں کی کمی اور کورونا وائرس کے پیش نظر ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کی پریشانی اور مشکلات میں مزید اضافہ ہوا۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے طاہر احمد ڈار کا کہنا تھا کہ " 8 اپریل کو ہمارا پہلا بیٹا پیدا ہوا۔ لیکن وہ ماں کا دودھ نہیں پی رہا تھا جب ہمنے لل دید ہسپتال میں ڈاکٹر سے صلاح مشورہ کیا تو انہوں نے بچے کو سرینگر کے بچہ ہسپتال جی بی پنت منتقل کرنے کی ہدایت دی۔ وہاں ڈاکٹروں نے بچے کی جانچ کرنے کے بعد بتایا کی یہ پیدائشی دل کی بیماری میں مبتلا ہے اور جلد سے جلد آپ بچے کو شیر کشمیر انسٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز سورا منتقل کریں"۔

طاہر کا مزید کہنا تھا کہ " سورا میں ڈاکٹر نے ہمیں بتایا کی کی بچے کی حالات بہت خراب ہے اور اسے دہلی لے جانا ضروری ہے۔ کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے چلتے اور پیسے کی قلت سے مجھے سمجھ نہیں آرہا تھا کہ میں کیا کروں۔ میں پہلے مزدوری کرتا تھا اور حال ہی میں چائے بیچنا شروع کیا تھا۔ میرے پاس زیادہ پیسے جمع بھی نہیں تھے۔ پھر میں نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ فیس بک پر عوام سے مدد مانگنے کے لیے ایک پوسٹ ڈالا۔"

طاہر کی ڈالی ہوئی پوسٹ کے بارے میں ان کے ایک دوست نے سی آر پی ایف مددگار کو بتایا جس کے بعد نیم فوجی دستے کے اہلکاروں نے طاہر کو مدد فراہم کرنے کی ذمہ داری اٹھا لی۔

سی آر پی ایف مددگار کے اسسٹنٹ کمانڈر جنید خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جیسے ہی ہمیں یہ اطلاع ملی تو ہم نے اس میں جان کو بچانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ "آج سے 5 دن قبل اطلاع موصول ہونے کے بعد ہم نے طاہر سے اور اسپتال کی انتظامیہ سے رابطہ کیا۔ تو پتہ چلا کہ بچہ سائین اٹک کونجینائیٹل ہارٹ ڈیفیکٹ میں مبتلا ہے اور اگلے دو ہفتوں کے دوران سرجری ہو جانی چاہیے۔ ڈاکٹروں کا یہ بھی کہنا تھا کہ فی الحال کے لئے سورا ہسپتال میں ایٹریل سپٹوسومئ کی جاسکتی ہے جس کا خرچہ تقریبا 60 ہزار روپے آئے گا۔ "

ان کا مزید کہنا تھا کہ " طاہر کے پاس تقریبا 30 ہزار روپے جمع تھے تو ہم نے باقی کی رقم انہیں فراہم کرکے بچے کی پہلی سرجری کروائیں۔ سرجری کے بعد بچے کی طبیعت کافی بہتر ہے تاہم ابھی وینٹیلیٹر پر ہیں ہے۔ ہم بچے کی مزید دیکھ میں بھی پیش پیش رہیں گے۔"

وہی طاہر کا کہنا ہے کہ "جب سے میرے بیٹے کی سرجری ہوئی ہے تب سے میں اس سے مل نہیں پایا ہوں۔ وہ اس وقت وینٹیلیٹر پر ہے اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس کی حالت میں کا فی سدہار آیا ہے ۔ تاہم دوسری سرجری بھی کرنی ضروری ہے جو صرف دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں ممکن ہے۔"

طاہر نے کشمیر کی عوام سے تعاون گذارش کرتے ہوئے کہاں کی کہ " میں ایک غریب شخص ہوں۔ گزشتہ نو مہینے سے میری آمدنی نہ کہ برابر ہے۔ یہاں ہسپتال میں دوائی اور دیگر ضروری چیزوں سے اخراجات کافی بڑھ رہے ہیں۔ اس لئے میں آپ سب سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ دعاؤں کے ساتھ ساتھ ہمیں مالی مدد بھی فراہم کریں۔''

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.