کولگام: گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول اور مڈل اسکول احمد آباد، کولگام میں زیر تعلیم ننہے طالب علم پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہے۔ طلبہ، اساتذہ سمیت مقامی باشندوں نے محکمہ تعلیم، محکمہ جل شکتی، ضلع انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کئی بار حکام سے اسکول میں پینےکے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے حوالہ سے گزارشات کیں جو بے سود ثابت ہوئیں۔ Kulgam Govt School Without basic Facilities
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے اسکول کے اساتذہ، طلبہ نے کہا کہ پینے کے پانی کی قلت کے سبب انہیں سخت مشکلات سے جوجھنا پڑ رہا ہے۔ اسکول کے ایک ٹیچر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہوں نے اسکول فنڈ سے از خود ایک عارضی پائپ لائن بچھائی ہے تاہم اس سے بھی اسکول میں پانی کی ضرورت مکمل نہیں ہو پاتی۔
انہوں نے کہا کہ اسکول میں ایک بورل ویل موجود ہے تاہم اس کا پانی اس قدر صاف نہیں کہ اسے پینے یا کھانے پکانے کے لیے استعمال میں لایا جا سکے۔ اسکول عملہ نے کہا کہ انہیں بچوں کے لیے ’’مِڈ ڈے میل‘‘ تیار کرنے کے لیے تقریباً دو کلومیٹر کا سفر طے کرکے ایک چشمے سے صاف پانی لانا پڑتا ہے۔ اسکولی طلبہ نے بھی ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے اسکول مین پینے کے صاف پانی کی قلت کے حوالہ سے درپیش مشکلات بیان کیں۔
حکومت کی جانب سے بھلے ہی ’’ہر گھر، جل سے نل‘‘ اسکیم سمیت اسکولوں میں بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے بلند و بانگ دعوے سرکاری اسکولوں خاص کر گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول اور مڈل اسکول احمد آباد، کولگام کا دورہ کرکے محض کاغذوں اور اعلانات کی حد تک ہی محدود ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔