کشمیر: لاک ڈاؤن سے ٹرانسپورٹرز کی مشکلات میں اضافہ

author img

By

Published : Apr 20, 2020, 5:56 PM IST

کشمیر: کورونا لاک ڈاؤن سے ٹرانسپورٹرس کی امیدیں خاک میں مل گئیں

وادی کشمیر میں گزشتہ سال پانچ اگست کے بعد سے پیدا شدہ صورتحال کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ بحال ہو ہی رہی تھی کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جاری لاک ڈاؤن کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند ہونے سے ٹرانسپورٹرز سخت مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔

ٹرانسپورٹروں کا کہنا ہے کہ گاڑیاں گھروں میں ہی پڑے رہنے سے ہم پر جہاں بینک قرضے کا بوجھ ہر گزرتے دن کے ساتھ بھاری سے بھاری تر ہوتا جارہا ہے۔

وہیں دوسرے اخراجات کا پورا کرنا بھی مشکل سے مشکل تر بن رہا ہے۔

تصدق وانی نامی ایک سومو گاڑی کے مالک نے یو این آئی اردو کے ساتھ اپنی روداد ان الفاظ میں بیان کی: 'میں گاڑی چلا کر بینک کا قرضہ بھی ادا کرتا تھا اور گھر بھی چلاتا تھا لیکن پچھلے برس اگست کے بعد بینک کا قرضہ کافی بھاری ہوگیا اور اب امسال اس کو پورا کرنے کی امید تھی کہ کورونا وائرس کی مہلک وبا پھوٹ پڑی اور ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل ایک بار پھر بند ہوگئی'۔

انہوں نے کہا کہ میں آج گھر کا خرچہ پورا نہیں کر پارہا ہوں بینک کا قرضہ ادا کرنے کی بات ہی نہیں ہے۔
برکت علی نامی ایک ڈرائیور نے کہا کہ میں گھر میں دن بھر بیٹھا رہتا ہوں کیونکہ اب کے یہاں کوئی دوسرا کام بھی نہیں کرسکتا ہوں۔


انہوں نے کہا: 'سال گذشتہ ہڑتال کے دوران میں مزدوری کرکے اپنے عیال کا پیٹ پالتا تھا لیکن آج حالات ایسے ہیں کہ گھروں سے باہر نکل ہی نہیں پارہے ہیں مزدوری کرنے کی بات ہی نہیں ہے'۔


برکت نے کہا کہ مزدوری کرکے پچھلے سال گھر چلایا تھا لیکن بنک کا قرضہ ادا نہیں کرپایا تھا لیکن آج گھر کا گذارہ بھی ہر گذرتے دن کے ساتھ مشکل سے مشکل تر بن رہا ہے۔


ارشد احمد نامی ایک گاڑی کے مالک نے کہا کہ گاڑیاں بند ہونے کے باوجود بھی روڈ ٹیکس برابر ادا کرنا پڑتا ہے اور اس کے علاوہ بھی کئی طرح کے ٹیکس بھرنے پڑتے ہیں چاہے گاڑیاں بند ہی کیوں رہ جائیں۔


انہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کم سے کم وبا کے چلتے انہیں کچھ ٹیکسوں کی ادائیگی اور بنک قرضوں کی ادائیگی میں راحت دیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.