ETV Bharat / state

Subramanian Swamy Attacks Modi سارے فیصلے نریندر مودی کی مرضی سے ہوتے ہیں

author img

By

Published : Aug 18, 2022, 4:49 PM IST

سُبرامینم سوامی نے بی جے پی کے پارلیمانی بورڈ سے نتن گڈکری کو ہٹانے پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اب انتخاب سے نہیں بلکہ وزیراعظم نریندر مودی کی مرضی سے بورڈ کے ارکان کو منتخب کیا جاتا ہے۔ BJP Parliamentary Party Elections

Subramanian Swamy
سُبرامینم سوامی

نئی دہلی: گزشتہ روز بھارتیہ جنتا پارٹی کے پارلیمانی بورڈ میں بڑی تبدیلی کی گئی ہے۔ مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری اور مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کو پارلیمانی بورڈ سے باہر کا راستہ دکھا دیا گیا ہے جس کے بعد طرح طرح کے سوالات اٹھ رہے ہیں۔ Subramanian Swamy Attacks Modi

بھارتیہ جنتا پارٹی کے پارلیمانی بورڈ میں ہونے والی بڑی تبدیلیوں کے بعد جو سوال سب سے زیادہ اٹھ رہے ہیں ان میں نتن گڈکری اور شیوراج سنگھ چوہان کا نام ہے کہ انہیں کیوں نکالا گیا۔ اب بی جے پی کے سینئر رہنما سبرامنیم سوامی نے ٹویٹ کرکے بی جے پی کی پرانی روایت کو یاد دلایا، جب پارٹی میں ارکان کا انتخاب، انتخابات کی بنیاد پر کیا جاتا تھا۔ ایک صارف کے جواب میں انہوں نے اعتراف بھی کیا کہ اب پارٹی کے اندر جمہوریت ختم ہو چکی ہے۔

  • In early days of Janata Party and then BJP, we had party and parliamentary party elections to fill office bearers posts. Party Constitution requires it. Today in BJP there are no elections whatsoever ever. To every post is nominated a member with the approval of Modi.

    — Subramanian Swamy (@Swamy39) August 18, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

سبرامنیم سوامی نے ٹویٹ میں لکھا کہ 'ابتدائی دنوں میں جنتا پارٹی جو اب بھارتیہ جنتا پارٹی ہے، پہلے ہمارے پاس ایک پارٹی تھی، پارلیمانی پارٹی کے انتخابات ہوتے تھے، جس کے ذریعے عہدیداروں کا انتخاب کیا گیا۔ پارٹی کے آئین کے مطابق ایسا کرنا ضروری تھا۔ لیکن آج بی جے پی میں کہیں بھی الیکشن نہیں ہے۔ ہر عہدے کے لیے انتخاب نامزدگی کی بنیاد پر کیا جاتا ہے اور اس کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی اجازت لینی پڑتی ہے۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

دلچسپ بات یہ ہے کہ جب ایک صارف نے ٹویٹ کر کے پوچھا کہ 'پارٹی کے اندر جمہوریت نہیں ہے تو ایسے میں وہ ملک میں جمہوریت کو کیسے بچائیں گے؟ جواب میں سبرامینم سوامی نے لکھا کہ 'اب آپ کو پتہ چل گیا ہے۔ واضح رہے کہ بی جے پی کا پارلیمانی بورڈ پارٹی کے اہم فیصلے لیتا ہے، اس لیے اس کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ ایسے میں شیوراج سنگھ چوہان اور نتن گڈکری کا بورڈ سے نکالا جانا حیران کن ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ بی جے پی نے اپنے پارلیمانی بورڈ اور سینٹرل الیکشن کمیٹی کا اعلان کر دیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری کو پارلیمانی بورڈ سے خارج کر دیا گیا ہے۔ جے پی نڈا اس پارلیمانی بورڈ اور بی جے پی کی الیکشن کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے۔ سربانند سونووال اور بی ایس یدیورپا کو بی جے پی بورڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

پارلیمانی بورڈ بی جے پی کا سب سے طاقتور ادارہ ہے۔ پارٹی کے تمام بڑے فیصلے اسی بورڈ کے ذریعے لیے جاتے ہیں۔ مہاراشٹر کے ڈپٹی نائب وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس کو پارلیمانی بورڈ میں جگہ نہیں ملی لیکن انہیں ایک اور طاقتور ادارہ الیکشن کمیٹی کا رکن بنا دیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ وزیر جنگلات بھوپیندر یادو اور راجستھان سے تعلق رکھنے والے اوم ماتھر کو بھی اس انتخابی کمیٹی میں جگہ دی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.