Willow Wicker Craft in Kashmir: کشمیری دستکاری تباہی کے دہانے پر

author img

By

Published : Dec 31, 2021, 10:17 PM IST

Updated : Jan 1, 2022, 8:08 PM IST

willow-wicker-craft-a-crumbling-handicraft-in-j-and-k

وادی کشمیر کی دستکاری دنیا بھر میں مشہور ہے۔ تاہم کچھ وقت کی مار اور کچھ انتظامیہ کی جانب سے نظر انداز ہونے کی وجہ سے یہ میراثی دستکاریاں آخری سانس لے رہی Willow Wicker Craft in Kashmir ہیں۔ ان میں سے ایک ہے کانی کی لڑکی سے بنی کرسیاں، میز و دیگر ڈیکوریشن کی اشیا۔

وادی کشمیر کی دستکاری دنیا بھر میں مشہور ہے۔ تاہم کچھ وقت کی مار اور کچھ انتظامیہ کی جانب سے نظر انداز ہونے کی وجہ سے یہ میراثی دستکاریاں آخری سانس لے رہی ہیں۔ ان میں سے ایک ہے کانی کی لڑکی سے بنی کرسیاں، میز و دیگر ڈیکوریشن کی اشیا بنانے والے کرافٹ شاملWillow Wicker Craft in Kashmirہے۔

سرینگر شہر کے صورہ آنچار علاقے میں کانی کا کام کرنے والے کاریگر ایک چھوٹے سے کمرے میں اس صنعت سے وابستہ ہیں اور یہ کاریگر کرسی اور میز تیار کرتے ہیں۔

کشمری دستکاری تباہی کے دہانے پر

اس ڈیکوریشن آئٹمز کو بنانے کے لیے ایک خاص قسم کی کانی کا استعمال کیا جاتا ہے۔اس صنعت سے وابستہ کاریگروں کے مطابق ان چیزوں کی بازار میں مانگ اب بہت کم ہے۔

کاریگر محمد اقبال کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ 42 برسوں سے اس کام سے وابستہ ہے اور مختلف قسم کی چیزیں تیار کرتے ہیں۔ جن میں کرسیاں، میز، ٹوکریاں شامل ہیں۔

اُن کا کہنا ہے کہ 'آج بھی اس کام کی مانگ ہے لیکن ویسے نہیں جیسی تین دہائی قبل ہوتی تھی۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "ہماری نئی نسل اس کام میں اگرچہ اس وقت دلچسپی نہیں ہے لیکن ہمارے اس دنیا سے الوداع ہونے کے بعد ہو سکتا ہے اُن میں جوش آئے اور یہ کام آگے بڑے گا۔


وہیں اُن کے ساتھی کاریگر عبدالرحمان کا کہنا ہے کہ ہ بہت مشکل بھرا کام ہے۔ پہلے کانی کو اُگایا جاتا ہے، پھر کاٹا جاتا ہے۔ پھر پانی میں اُبالہ جاتا ہے اور اس کے بعد کاریگر ان کانی کے زریعہ دلکش چیزیں تیار کرتے ہیں۔

ان کے مطابق ایک دن میں اگر ایک کاریگر ایک کرسی پر کام کرے تو کام مکمل نہیں ہوگا لیکن جب ہم مل کر کام کرتے ہیں تو دن میں پانچ چھہ کرسیاں روزآنہ تیار کرتے ہیں۔

کاریگروں کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر محکمہ ہنڈی کرافٹ نے اس صنعت کو فروغ دینے کے لیے کوئی بھی ٹھوس اقدامات نہیں کیے ہے جس سے یہ صنعت اپنی شناخت کھونے کے دہانے پر ہیں۔

کاریگروں کے مطابق کانی کی کرسیاں پلاسٹک سے بنی کرسیوں سے مضبوط ہوتی ہیں،کیونکہ نہ یہ موسم سرما میں ٹھنڈی دیتی ہے اور نہ ہی تپتی گرمی میں گرم ہوتی ہیں۔

مزید پڑھیں:Traditional Waguw in Kashmir: کشمیر کی ایک روایتی چٹائی ’وگو‘ کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش

کاریگروں کے مطابق نئی نسل اس صنعت میں دلچسپی نہیں دکھا رہے انہوں نے کہا اگر انتظامیہ اس صنعت کو فروغ دینے کے لیے کچھ اقدام کرے تو اس کام سے ایک تو کشمیر کی صنعت کو دنیا بھر میں مقام ملے تو دوسرے جانب اس سے نوجوانوں کو روزگار بھی ملے۔

Last Updated :Jan 1, 2022, 8:08 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.