ETV Bharat / state

ہاسٹل خالی کرانے سے متعلق بیان پر طلبا نے کیا حیرانی کا اظہار، پراکٹر سے استعفیٰ کا مطالبہ - Aligarh Muslim University proctor

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 30, 2024, 6:10 PM IST

ہاسٹل خالی کرانے سے متعلق بیان پر طلبا نے کیا حیرانی کا اظہار، پراکٹر سے استعفیٰ کا مطالبہ
ہاسٹل خالی کرانے سے متعلق بیان پر طلبا نے کیا حیرانی کا اظہار، پراکٹر سے استعفیٰ کا مطالبہ

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) پراکٹر نے صحافیوں کو بتایا ہاسٹل میں غیرقانونی طور پر رہنے والوں کو باہر نکالنے کے لئے ہاسٹل خالی کرائے جائیں گے جبکہ طلباء نے پراکٹر کے بیان پر حیرانی اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔

ہاسٹل خالی کرانے سے متعلق بیان پر طلبا نے کیا حیرانی کا اظہار، پراکٹر سے استعفیٰ کا مطالبہ

علیگڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے متعلق زعفرانی سیاست کرنے والے اور شدت پسند عناصر ہمیشہ بے بنیاد الزامات عائد کرتے رہتے ہیں ان میں ایک الزام یہ بھی ہے کہ اے ایم یو ہاسٹل میں غیرقانونی طور پر جرائم پیشہ عناصر کا قیام رہتا ہے، ابھی تک محبان علی گڑھ اور اے ایم یو انتظامیہ ان بے بنیاد الزامات کا دفع کرتا نظر آتا تھا لیکن کیا اب اے ایم یو انتظامیہ نے بھی ان الزمات کو تسلیم کر لیا ہے؟

اے ایم یو پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون کے چارج لنے کے بعد یونیورسٹی کے افسران کے ساتھ ہوئی میٹنگ کا ذکر کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا یہ بات آئی کہ اس بار 16 جون سے موسم گرما کی تعطیلات کے دوران جب یونیورسٹی بند ہو تو طلبہ سے کہا جائے کہ جس طالب علم کا جب امتحان ختم ہو، تو وہ اپنے سامان کے ساتھ اپنے گھروں کا رخ کریں اور جس کمرے میں وہ رہ رہے تھے اس کمرے کو مکمل طور پر خالی چھوڑ کر جائیں, وہیں طلبہ جو سامان آسانی سے اپنے ساتھ لے جا سکتے ہیں اسکو ساتھ لے جائیں اور جو سامان نہیں لے جاسکتے ہیں، اسکا متعلقہ پروسٹ اپنے ہال میں انتظام کریں، طلبہ کا سامان محفوظ رہے گا اور جب طلبہ واپس آئیں گے تووہ اپنا سامان حاصل کر سکیں گے۔

اس سلسلہ میں اے ایم یو پراکٹر پروفیسر وسیم کا کہنا ہے کہ اسکے پیچھے دو مقاصد ہیں اول یہ ہے کہ جب طلبہ ہاسٹل خالی کردیں گے تو, ہاسٹل کی مرمت کا کام بہ آسانی ہوجائے گا اور دوئم یہ کہ جب ہاسٹل خالی ہو جائے گا تو دوبارہ الاٹمنٹ ان ہی طلبہ کا ہوگا جو طلبہ اس وقت آن رکارڈ بونا فائیڈ ہوں گے اور ہاسٹل کے لئے اہل ہوں گے۔ اس سے یہ فائدہ ہو گا کہ درمیان میں کچھ افراد مسلم یونیورسٹی کے ہاسٹل میں غیر قانونی طور پر داخل ہو کر رہنے لگتے ہیں ان کی صفائی کرنے میں آسانی ہو جائے گی۔ انہی دو مقاصد کے تحت یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ افراد طلبہ کے بھیس میں آکر ہاسٹلوں رہنے لگتے ہیں، وہیں جب سیشن چل رہا ہوتا ہے اور پڑھائی چل رہی ہوتی ہے، تو ان کی شناخت کرنا مشکل ہو تا ہے حالانکہ درمیان میں یونیورسٹی کی کاروائی جاری رہتی ہے اور جو نوجواں غیر قانونی طور پر رہتے ہیں، انہیں باہر کرنے کا کام کیا جاتا ہے، لیکن اسکے باوجود بھی کچھ ایسے نوجوان باقی رہ جاتے ہیں ان کی شناخت کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔

طلبہ کی تعداد بتانے سے دامن بچاتے ہوئے پراکٹر نے کہا کہ اصل تعداد تو ڈی ایس ڈبلیو ہی بتا سکیں گے، انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے 19؍ہال ہیں جس میں چھ طالبات کے لیے ہیں باقی 13؍ ہال لڑکوں کے لئے ہیں، تقریباً 15 سے 16 ہزار طلباء و طالبات کی رہائش یونیورسٹی کے اقامتی ہالوں میں ہے۔ اے ایم یو کے اقامتی ہالوں میں کل طلباء کی تعداد اور غیر قانونی طور پر نوجوانوں کی رہائش اور پراکٹر کے بیان سے متعلق تفصیلات حاصل کرنے کے لئے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب کئی مرتبہ ڈین اسٹوڈنٹس ویلفیئر (ڈی ایس ڈبلیو) پروفیسر رفیع الدین کو ٹیلی فون کیا تو ٹیلی فون کال نہیں اوٹھائی اور جب ان کے دفتر جاکر ملاقات کرنے کی کوشش کی تو وہ دفتر میں بھی موجود نہیں تھے۔

پراکٹر کے بیان پر طلباء نے حیرانی اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پراکٹر کا استعفی مانگتے ہوئے کہا ہمیں پراکٹر کے بیان سے ہی معلوم چلا کے ہماری رہائش غیر قانونی طور پر رہنے والے نوجوانوں کے ساتھ ہے وہ ہمارے درمیان ہی رہتے ہیں جس کا ذمہ دار طلبہ نے پراکٹر کو ٹھہرایا اسی لئے پراکٹر کا استعفی مانگا۔ طلباء کا کہنا ہے گزشتہ تقریبا تین سال سے پراکٹر عہدے پر فائز ہیں انہوں نے تین سالوں میں کیا کیا ہے۔ کیمپس میں طلباء کی حفاظت اور لاء اینڈ آرڈر برقرار رکھنا انہیں کی ذمہ داری ہے اس لئے کمیپس سے غیر قانونی طور پر رہنے والے نوجوانوں کو آج ہی نکالا جائے تاکہ ہم محفوظ محسوس کریں۔

کیمپس میں موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان 16 جون سے کیا گیا ہے لیکن پراکٹر کے اس بیان کے بعد کیمپس میں گرمی میں اضافہ ابھی سے ہو گیا ہے۔ اے ایم یو جیسے باوقار اور عالمی شہرت یافتہ تعلیمی ادارے میں غیر قانونی طور پر نوجوانوں کی رہائش انتظامیہ کی ناکامی نہیں تو اور کیا ہے۔ اگر ان کو کیمپس سے نکالنے کا اہم قدم انتظامیہ نے اٹھا کا فیصلہ کیا ہے تو اس میں تاخیر کیوں کی جارہی ہے؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.