ETV Bharat / state

اے ایم یو کے اقلیتی کردار پر تلوار لٹک رہی ہے: شاہنواز عالم

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 11, 2024, 5:46 PM IST

Updated : Feb 11, 2024, 6:29 PM IST

کانگرس پارٹی کے ریاستی دفتر میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار، پلیس آف ورشپ ایکٹ 1991 اور آئین کے ارٹیکل 30 پر مسلم دانشوروں، ماہر قانون ماہر سماجیت، ملی اور فلاحی تنظیموں کی سرکردہ شخصیات سے بات چیت کر ان مسائل کو حل کرنے کے لیے کئی اہم قرارداد منظور ہوئے۔

اے ایم یو کے اقلیتی کردار پر تلوار لٹک رہا ہے: شہنواز عالم
اے ایم یو کے اقلیتی کردار پر تلوار لٹک رہا ہے: شہنواز عالم

اے ایم یو کے اقلیتی کردار پر تلوار لٹک رہا ہے: شہنواز عالم

لکھنؤ: کانگرس پارٹی کے اقلیتی سیل کے ریاستی صدر شہنواز عالم نے کہا کہ موجودہ وقت میں یہ بہت ہی حساس مسائل ہیں جو اقلیتوں کی وجود پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لکھنؤ کی سرکردہ شخصیات ملی تنظیموں اور دانشوروں کو پارٹی دفتر میں مدعو کیا گیا اور انہوں نے اپنے مفید مشوروں سے نوازا۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار پر تلوار لٹک رہا ہے اور مسلم طبقے میں بالکل خاموشی ہے، یہ ایک ایسی یونیورسٹی ہے جو اقلیتوں کی تعلیم کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ یہاں پر کم فیس میں بہترین تعلیم دی جارہی ہے۔

اگر اس کے اقلیتی کردار کو ختم کر دیا گیا تو بڑی تعداد میں مسلمانوں کو تعلیم سے محروم کر دیا جائے گا۔ لہذا ضروری ہے کہ اس کا اقلیتی کردار باقی رہے اور آگے کی لڑائی ایک منظم طریقے سے لڑی جائے اسی لیے تمام دانشوروں کو سے بات چیت کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پلیسس آف ورشپ ایکٹ 1991 کو ختم کرنے کی بات چیت کی جا رہی ہے۔ گزشتہ دنوں میں پارلیمنٹ میں بی جے پی کے ایک رکن پارلیمان نے اسے ختم کرنے کی سفارش کی، جو افسوسناک ہے۔ یہ قانون ایسا قانون ہے جو ملک میں گنگا جمنی تہذیب، آپسی بھائی چارہ، قومی یکتا کو بنائے رکھنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

اس قانون میں یہ بتایا گیا ہے کہ بابری مسجد کے علاوہ 1947 کے بعد جس عبادت گاہ کا جو اسٹیٹس رہا ہے اس کو اسی طرح بحال رکھا جائے گا لیکن موجودہ وقت میں کئی مسجدوں کا مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے جو افسوسناک ہے، عدالت کو مقدموں کو خارج کرنا چاہیے تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئین میں آرٹیکل 30 اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ ہم اپنے ادارے تعمیر کر کے اس میں تعلیم دے سکتے ہیں۔ جس کے تحت ملک میں ہزاروں کی تعداد میں مدرسے تعمیر کیے گئے لیکن اب ان میں تعلیم و تعلم میں دخل اندازی کی جا رہی ہے جو کہ مناسب نہیں ہے۔

آج کی اس میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ان تینوں معاملات کو ایک وفد کے ذریعے کانگریس کے قومی صدر ملکا ارجن کھڑگے اور راہل گاندھی سے ملاقات کر کہا جائے گا کہ انڈیا اتحاد میں جو پارٹیاں اس سے اتفاق رکھتی ہیں وہی پارٹیاں انڈیا اتحاد میں رہیں ورنہ انہیں نکال دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: لوگوں کو اس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ اے ایم یو اقلیتی ادارہ ہے یا نہیں: سپریم کورٹ

انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے ہم پمفلیٹ شائع کرا کر عوام میں تقسیم کریں گے اور جگہ جگہ پروگرام کر کے عوام کو بیدار کریں گے۔ اس پروگرام کی نظامت کانگریس پارٹی کے رہنما علیم اللہ خان نے کی، افتتاحی خطاب طارق صدیقی نے کیا، خصوصی خطاب سبکدوش جج بی ڈی نقوی نے کیا جبکہ آخر میں سابق وزیر تعلیم مسعود احمد کے تشکر پر پروگرام کا اختتام کیا گیا۔

Last Updated : Feb 11, 2024, 6:29 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.