ETV Bharat / state

اروند کیجریوال کی دہلی ہائی کورٹ میں نئی عرضی داخل، سماعت آج

author img

By ANI

Published : Mar 21, 2024, 10:18 AM IST

Updated : Mar 21, 2024, 1:14 PM IST

Excise Policy Case
Excise Policy Case

قومی دار الحکومت دہلی کے وزیراعلی و عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجروال کو انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں متعدد مرتبہ سمن بھیجا تھا۔

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے دہلی ہائی کورٹ میں ایک نئی درخواست دائر کی ہے جس میں ایکسائز پالیسی کیس کے سلسلے میں ان کے خلاف کوئی زبردستی کارروائی نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ جسٹس سریش کمار کیت کی قیادت والی ڈویژن بنچ آج صبح اس معاملے کی سماعت کرے گی۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے انہیں ایکسائز کیس میں اب تک 9 سمن جاری کیے گئے ہیں۔

بدھ کو دہلی ہائی کورٹ میں متعلقہ معاملے کی سماعت کے دوران ان کے وکلاء نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ ای ڈی انہیں گرفتار کر لے گا اور اگر انہیں تحفظ دیا جاتا ہے تو وہ پیش ہونے کو تیار ہیں۔ ایکسائز کیس میں ای ڈی کے آخری سمن کے مطابق مالیاتی جانچ ایجنسی نے انہیں 21 مارچ 2024 کو اپنے سامنے پیش ہونے کے لیے طلب کیا ہے۔

بدھ کے روز دہلی ہائی کورٹ نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی جانب سے دہلی ایکسائز پالیسی کیس کے سلسلے میں انہیں جاری کردہ سمن کو چیلنج کرنے والی درخواست پر ای ڈی سے جواب طلب کیا۔ سماعت کے دوران بنچ نے کیجریوال کے وکلاء سے پوچھا کہ آپ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سامنے پیش کیوں نہیں ہوتے؟ جواب میں سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے رہنما منیش سسودیا اور سنجے سنگھ کو بھی ایجنسی نے گرفتار کیا تھا۔ ہمیں خدشہ ہے کہ ای ڈی اروند کیجروال کو گرفتار کر لے گا، لیکن اگر انہیں تحفظ دیا جاتا ہے تو وہ پیش ہونے کو تیار ہیں۔

کیجریوال کی عرضی میں مزید کہا گیا ہے کہ موجودہ عرضی انتہائی ہنگامی حالات میں دائر کی جارہی ہے جہاں پی ایم ایل اے کے تحت اس طرح کے من مانی طریقہ کار کو 19 اپریل 2024 کو ہونے والے آنے والے عام انتخابات کے لیے ایک غیر سطحی کھیل کا میدان بنانے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اور انتخابی عمل کو مرکز میں حکمراں جماعت کے حق میں جھکانا جو وزارت خزانہ کے ذریعے ای ڈی کو کنٹرول کرتی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے حکمراں جماعت کے ایک سرکردہ نقاد کے طور پر اور آئندہ سال ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے والے انڈیا اتحاد کے اپوزیشن لیڈر اور شراکت دار کے طور پر ان کے کردار کو دیکھتے ہوئے کارروائی کی جا رہی ہے۔ کیجروال نے الزام عائد کیا کہ "تفتیش/گرفتاری یا اس کی دھمکی کے لئے پی ایم ایل اے کی ایسی دفعات کا استعمال کرتے ہوئے ای ڈی مرکزی حکومت کے کنٹرول میں ہے، حکمرانی کے حق میں ملک کے سیاسی منظر نامے کو تبدیل کرنے کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے"۔

عرضی میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ عرضی گزار کا معاملہ ہے کہ 26 فروری 2024 اور 16 مارچ 2024 کو متذکرہ سمن عرضی گزار کو (کجریوال) کو گرفتار کرنے کے ترچھے مقصد کے ساتھ بھیجے گئے تھے۔ موجودہ معاملے کی تحقیقات 22 اگست 2022 سے چل رہی ہے، یعنی پچھلے ڈیڑھ سال سے اور تفتیش کے بعد- ہزاروں دستاویزات کے ساتھ 6 استغاثہ کی شکایات درج ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اروند کجریوال کو ای ڈی کا نواں سمن

واضح رہے کہ دہلی کے وزیراعلی و عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجروال کو انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے دہلی شراب پالیسی معاملے میں 9 مرتبہ سمن بھیجا گیا۔ تاہم وہ کسی بھی سمن پر حاضر نہیں ہوئے۔ اس معاملے میں ای ڈی نے دہلی کی ایک عدالت میں کیجروال کے خلاف شکایت بھی درج کروائی تھی۔ ای ڈی کی جانب سے بار بار سمن بھیجے جانے کے خلاف اروند کیجروال دہلی ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے تھے۔ عام آدمی پارٹی کے رہنماوں نے بی جے پی حکومت پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا جارہا ہے۔ دہلی کی وزیر آتشی نے کہا کہ مودی حکومت اپوزیشن رہنماوں کو پریشان کرنے کے لئے مرکزی ایجنسیوں کا استعمال کررہی ہے۔

(اے این آئی)

Last Updated :Mar 21, 2024, 1:14 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.