ETV Bharat / state

مدھیہ پردیش میں پہلے مرحلے میں 63.5 فیصد ووٹنگ، چھندواڑہ میں سب سے زیادہ 74 فیصد ووٹنگ - lok sabha election 2024

author img

By UNI (United News of India)

Published : Apr 19, 2024, 10:15 PM IST

سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ووٹنگ صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک جاری رہی۔ نکسلیوں سے متاثرہ بالاگھاٹ پارلیمانی حلقہ کے تین اسمبلی حلقوں میں ووٹنگ شام 4 بجے ہی ختم ہو گئی تھی۔ تمام 13 ہزار 588 پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹنگ کا عمل خوش اسلوبی اور پرامن طور پر ختم ہوا۔

Madhya Pradesh Voting
Madhya Pradesh Voting

بھوپال: لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں مدھیہ پردیش میں چھ پارلیمانی سیٹوں کے لیے ووٹنگ آج پرامن طریقے سے مکمل ہوگئی اور ایک کروڑ تیرہ لاکھ سے زیادہ میں سے تقریباً ستر فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ یہ تعداد مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ اس کے ساتھ ہی چھ سیٹوں کے 88 امیدواروں کی قسمت الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) میں بند ہوگئی۔

سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ووٹنگ صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک جاری رہی۔ نکسلیوں سے متاثرہ بالاگھاٹ پارلیمانی حلقہ کے تین اسمبلی حلقوں میں ووٹنگ شام 4 بجے ہی ختم ہو گئی تھی۔ تمام 13 ہزار 588 پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹنگ کا عمل خوش اسلوبی اور پرامن طور پر ختم ہوا۔

چھندواڑہ پارلیمانی حلقہ میں اوسطاً 75 فیصد سے زیادہ ووٹنگ ہوئی۔ اس کے علاوہ جبل پور میں 60 فیصد سے زیادہ، بالاگھاٹ میں 75 فیصد سے زیادہ، منڈلا میں تقریباً 70 فیصد، شہڈول میں 63 فیصد اور سدھی میں 55 فیصد سے زیادہ ووٹنگ ہوئی۔ شام سات بجے کے بعد بھی حتمی اعداد و شمار جاری نہیں کیے گئے۔ ان تمام علاقوں میں ووٹنگ کا تناسب مزید بڑھنے کا امکان ہے۔

سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ان پارلیمانی حلقوں کے 13 ہزار 5 سو 88 پولنگ اسٹیشنز پر صبح 7 بجے ووٹنگ شروع ہوئی۔ نکسل متاثرہ بالاگھاٹ پارلیمانی حلقہ کے تین اسمبلی حلقوں بیہر، لانجی اور پرسواڑہ میں ووٹنگ شام 4 بجے ختم ہوئی۔ کل ملاکر ایک کروڑ تیرہ لاکھ نو ہزار چھ سو چھتیس ووٹروں میں سے 57 لاکھ 20 ہزار سے زائد مرد، 55 لاکھ 88 ہزار سے زائد خواتین اور 187 تیسری جنس کے ووٹر ہیں۔

کل ملاکر 13 ہزار 588 پولنگ سٹیشنوں میں سے دو ہزار 651 کو کریٹیکل کے طور پر نشان زد کیا گیا اور آٹھ ہزار 59 پر ویب کاسٹنگ کا انتظام کیا گیا۔ ووٹنگ کے انعقاد کے لیے 54 ہزار سے زائد پولنگ عملے نے اپنی خدمات فراہم کیں۔

اس مرحلے میں سب کی نظریں سب سے باوقار سمجھی جانے والی چھندواڑہ پارلیمانی سیٹ پر ہیں، جہاں کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کے بیٹے نکول ناتھ مسلسل دوسری بار کانگریس امیدوار کے طور پر پارلیمنٹ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، جب کہ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اپنے امیدوار وویک بنٹی ساہو کو میدان میں اتار کر کانگریس کے اس گڑھ میں گھسنے کی تیاری کر رہی ہے۔

باقی نشستوں میں، منڈلا (ایس سی) بھی نمایاں ہے، جہاں سینئر قبائلی رہنما فگن سنگھ کلستے بی جے پی کے امیدوار کے طور پر کانگریس کے اومکار سنگھ مارکم کے خلاف مقابلہ کر رہے ہیں۔ بالاگھاٹ میں بی جے پی کی محترمہ بھارتی پاردھی اور کانگریس کی سمرت سرسوار آمنے سامنے ہیں۔ جبل پور میں کانگریس کے دنیش یادو اور بی جے پی کے آشیش دوبے میں مقابلہ ہے، سدھی میں بی جے پی کے ڈاکٹر راجیش مشرا اور کانگریس کے سابق وزیر کملیشور پٹیل اور شہڈول (ایس سی) میں بی جے پی کے ہمادری سنگھ اور کانگریس کے پھندیلال مارکو میں مقابلہ ہے۔ پہلے مرحلے کی تمام چھ نشستوں پر کل ملاکر 88 امیدواروں میں سات خواتین بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں تقریباً 60.03 فیصد ووٹنگ: الیکشن کمیشن

ریاست میں کل ملاکر 29 پارلیمانی حلقے ہیں اور ان سبھی میں مجموعی طورپر چار مرحلوں میں ووٹنگ کی تجویز ہے۔ پہلا مرحلہ ختم ہونے کے بعد دوسرے مرحلے میں 26 اپریل کو ٹیکم گڑھ، دموہ، کھجوراہو، ستنا، ریوا اور ہوشنگ آباد پارلیمانی حلقوں میں ووٹنگ ہوگی۔ تیسرے مرحلے میں مورینا، بھنڈ، گوالیار، گنا، ساگر، ودیشا، بھوپال، بیتول اور راج گڑھ پارلیمانی حلقوں میں 7 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔

ریاست کے چوتھے اور آخری مرحلے میں دیواس، اجین، مندسور، رتلام، دھار، اندور، کھرگون اور کھنڈوا میں 13 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ تمام نشستوں کے لیے ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.